Genesis 31

ایک دن یعقوب کو پتا چلا کہ لابن کے بیٹے میرے بارے میں کہہ رہے ہیں، ”یعقوب نے ہمارے ابو سے سب کچھ چھین لیا ہے۔ اُس نے یہ تمام دولت ہمارے باپ کی ملکیت سے حاصل کی ہے۔“
یعقوب ‌شنید كه‌ پسران‌ لابان‌ می‌گویند: «تمام‌ ثروت ‌یعقوب ‌مال ‌پدر ماست‌. او تمام‌ دارایی‌اش‌ را از اموال‌ پدر ما به دست‌ آورده‌ است‌.»
یعقوب نے یہ بھی دیکھا کہ لابن کا میرے ساتھ رویہ پہلے کی نسبت بگڑ گیا ہے۔
همچنین ‌یعقوب ‌دید كه‌ لابان‌ دیگر مانند سابق ‌با او دوست ‌نیست‌.
پھر رب نے اُس سے کہا، ”اپنے باپ کے ملک اور اپنے رشتے داروں کے پاس واپس چلا جا۔ مَیں تیرے ساتھ ہوں گا۔“
سپس‌ خداوند به ‌او فرمود: «به‌ سرزمین ‌اجدادت ‌یعنی جایی كه ‌در آن ‌به دنیا آمدی برو. من ‌با تو خواهم‌ بود.»
اُس وقت یعقوب کھلے میدان میں اپنے ریوڑوں کے پاس تھا۔ اُس نے وہاں سے راخل اور لیاہ کو بُلا کر
پس ‌یعقوب‌ برای راحیل ‌و لیه پیغام‌ فرستاد تا در مزرعه‌، جایی كه‌ گلّه‌ها هستند، پیش ‌او بیایند.
اُن سے کہا، ”مَیں نے دیکھ لیا ہے کہ آپ کے باپ کا میرے ساتھ رویہ پہلے کی نسبت بگڑ گیا ہے۔ لیکن میرے باپ کا خدا میرے ساتھ رہا ہے۔
به‌ آنها گفت‌: «من‌ فهمیده‌ام‌ كه‌ پدر شما دیگر مثل ‌سابق‌ با من‌ دوستانه ‌رفتار نمی‌كند. ولی خدای پدرم‌ با من‌ بوده‌ است‌.
آپ دونوں جانتی ہیں کہ مَیں نے آپ کے ابو کے لئے کتنی جاں فشانی سے کام کیا ہے۔
هردوی شما می‌دانید كه‌ من ‌با تمام ‌وجودم‌ برای پدر شما كار كرده‌ام‌.
لیکن وہ مجھے فریب دیتا رہا اور میری اُجرت دس بار بدلی۔ تاہم اللہ نے اُسے مجھے نقصان پہنچانے نہ دیا۔
ولی پدر شما مرا فریب‌ داده‌ و تا به ‌حال‌ ده ‌بار اجرت‌ مرا عوض‌ كرده ‌است‌. ولی خدا نگذاشت ‌كه‌ او به ‌من‌ صدمه‌ای بزند.
جب ماموں لابن کہتے تھے، ’جن جانوروں کے جسم پر دھبے ہوں وہی آپ کو اُجرت کے طور پر ملیں گے‘ تو تمام بھیڑبکریوں کے ایسے بچے پیدا ہوئے جن کے جسموں پر دھبے ہی تھے۔ جب اُنہوں نے کہا، ’جن جانوروں کے جسم پر دھاریاں ہوں گی وہی آپ کو اُجرت کے طور پر ملیں گے‘ تو تمام بھیڑبکریوں کے ایسے بچے پیدا ہوئے جن کے جسموں پر دھاریاں ہی تھیں۔
هر وقت‌ لابان ‌می‌گفت‌: 'بزهای ابلق ‌اجرت ‌تو باشد'، تمام‌ گلّه‌، بُزغاله‌های ابلق‌ زاییدند. وقتی می‌گفت‌: 'بُزغاله‌های خالدار و ابلق اجرت ‌تو باشد'، تمام‌ گلّه، ‌بُزغاله‌های خالدار و خط‌خطی زاییدند.
یوں اللہ نے آپ کے ابو کے مویشی چھین کر مجھے دے دیئے ہیں۔
خدا گلّه‌های پدر شما را از او گرفته ‌و به‌ من ‌داده ‌است‌.
اب ایسا ہوا کہ حیوانوں کی مستی کے موسم میں مَیں نے ایک خواب دیکھا۔ اُس میں جو مینڈھے اور بکرے بھیڑبکریوں سے ملاپ کر رہے تھے اُن کے جسم پر بڑے اور چھوٹے دھبے اور دھاریاں تھیں۔
«موقع ‌جفت‌گیری گلّه‌ها‌ خوابی دیدم، كه ‌بُزهای نری كه ‌جفت‌گیری می‌كنند، ابلق‌، خالدار و خط‌خطی هستند.
اُس خواب میں اللہ کے فرشتے نے مجھ سے بات کی، ’یعقوب!‘ مَیں نے کہا، ’جی، مَیں حاضر ہوں۔‘
فرشتهٔ خداوند در خواب‌ به‌ من‌ گفت‌: 'یعقوب‌' گفتم‌: 'بلی'
فرشتے نے کہا، ’اپنی نظر اُٹھا کر اُس پر غور کر جو ہو رہا ہے۔ وہ تمام مینڈھے اور بکرے جو بھیڑبکریوں سے ملاپ کر رہے ہیں اُن کے جسم پر بڑے اور چھوٹے دھبے اور دھاریاں ہیں۔ مَیں یہ خود کروا رہا ہوں، کیونکہ مَیں نے وہ سب کچھ دیکھ لیا ہے جو لابن نے تیرے ساتھ کیا ہے۔
او ادامه داد: 'نگاه‌ كن‌. تمام ‌بُزهای نر كه ‌جفت‌گیری می‌كنند، ابلق‌، خالدار و خط‌خطی هستند. من‌ این‌كار را كرده‌ام‌. زیرا تمام‌ كارهایی را كه‌ لابان ‌با تو كرده‌ است‌، دیده‌ام‌.
مَیں وہ خدا ہوں جو بیت ایل میں تجھ پر ظاہر ہوا تھا، اُس جگہ جہاں تُو نے ستون پر تیل اُنڈیل کر اُسے میرے لئے مخصوص کیا اور میرے حضور قَسم کھائی تھی۔ اب اُٹھ اور روانہ ہو کر اپنے وطن واپس چلا جا‘۔“
من ‌خدایی هستم‌ كه‌ در بیت‌ئیل ‌بر تو ظاهر شدم‌. در جایی كه‌ یک ‌ستون ‌سنگی به عنوان ‌یادبود بنا كردی و روغن ‌زیتون‌ روی آن ‌ریختی‌. همان ‌جایی كه ‌برای من ‌وقف‌ كردی‌. حالا حاضر شو و به ‌سرزمینی كه ‌در آن به دنیا آمدی بازگرد.'»
راخل اور لیاہ نے جواب میں یعقوب سے کہا، ”اب ہمیں اپنے باپ کی میراث سے کچھ ملنے کی اُمید نہیں رہی۔
راحیل‌ و لیه‌ در جواب ‌یعقوب ‌گفتند: «از پدر ما ارثی برای ما گذاشته ‌نشده ‌است‌.
اُس کا ہمارے ساتھ اجنبی کا سا سلوک ہے۔ پہلے اُس نے ہمیں بیچ دیا، اور اب اُس نے وہ سارے پیسے کھا بھی لئے ہیں۔
او ما را مثل ‌بیگانه‌ها فریب ‌داده ‌است‌. ما را فروخته‌ و قیمت‌ ما را خرج‌ كرده‌ است‌.
چنانچہ جو بھی دولت اللہ نے ہمارے باپ سے چھین لی ہے وہ ہماری اور ہمارے بچوں کی ہی ہے۔ اب جو کچھ بھی اللہ نے آپ کو بتایا ہے وہ کریں۔“
تمام‌ این‌ ثروتی كه ‌خدا از پدر ما گرفته‌ است‌ مال‌ ما و بچّه‌های ماست ‌و هرچه‌ خدا به ‌تو گفته ‌است‌، انجام ‌بده‌.»
تب یعقوب نے اُٹھ کر اپنے بال بچوں کو اونٹوں پر بٹھایا
پس ‌یعقوب‌ تمام‌ گلّه‌ها‌ و تمام‌ چیزهایی را كه‌ در بین‌النهرین ‌به ‌دست ‌آورده ‌بود، جمع ‌كرد. زنها و بچّه‌های خود را سوار شتر كرد و آماده‌ شد تا به ‌سرزمین ‌پدری‌اش‌ یعنی كنعان ‌برگردد.
اور اپنے تمام مویشی اور مسوپتامیہ سے حاصل کیا ہوا تمام سامان لے کر ملکِ کنعان میں اپنے باپ کے ہاں جانے کے لئے روانہ ہوا۔
پس ‌یعقوب‌ تمام‌ گلّه‌ها‌ و تمام‌ چیزهایی را كه‌ در بین‌النهرین ‌به ‌دست ‌آورده ‌بود، جمع ‌كرد. زنها و بچّه‌های خود را سوار شتر كرد و آماده‌ شد تا به ‌سرزمین ‌پدری‌اش‌ یعنی كنعان ‌برگردد.
اُس وقت لابن اپنی بھیڑبکریوں کی پشم کترنے کو گیا ہوا تھا۔ اُس کی غیرموجودگی میں راخل نے اپنے باپ کے بُت چُرا لئے۔
لابان ‌رفته ‌بود پشم‌ گوسفندانش‌ را بچیند. وقتی او نبود، راحیل ‌بُتهایی را كه‌ در خانهٔ پدرش‌ بود دزدید.
یعقوب نے لابن کو فریب دے کر اُسے اطلاع نہ دی کہ مَیں جا رہا ہوں
یعقوب‌، لابان‌ را فریب‌ داد و به‌ او خبر نداد كه‌ می‌خواهد از آنجا برود.
بلکہ اپنی ساری ملکیت سمیٹ کر فرار ہوا۔ دریائے فرات کو پار کر کے وہ جِلعاد کے پہاڑی علاقے کی طرف سفر کرنے لگا۔
او هرچه‌ داشت‌ جمع ‌كرد و با عجله ‌از آنجا رفت‌. او از رودخانهٔ فرات‌ گذشت‌ و به ‌سمت‌ تپّه‌های جلعاد رفت‌.
تین دن گزر گئے۔ پھر لابن کو بتایا گیا کہ یعقوب بھاگ گیا ہے۔
بعد از سه ‌روز به ‌لابان ‌خبر دادند كه ‌یعقوب‌ فرار كرده‌ است‌.
اپنے رشتے داروں کو ساتھ لے کر اُس نے اُس کا تعاقب کیا۔ سات دن چلتے چلتے اُس نے یعقوب کو آ لیا جب وہ جِلعاد کے پہاڑی علاقے میں پہنچ گیا تھا۔
او مردان‌ خود را جمع ‌كرد و به ‌تعقیب‌ یعقوب ‌پرداخت ‌بالاخره‌ بعد از هفت‌ روز در تپّه‌های جلعاد به‌ او رسید.
لیکن اُس رات اللہ نے خواب میں لابن کے پاس آ کر اُس سے کہا، ”خبردار! یعقوب کو بُرا بھلا نہ کہنا۔“
آن ‌شب ‌خدا در خواب ‌به‌ لابان‌ ظاهر شد و به‌ او فرمود: «مواظب باش مبادا یعقوب را به هیچ‌وجه آزار دهی.»
جب لابن اُس کے پاس پہنچا تو یعقوب نے جِلعاد کے پہاڑی علاقے میں اپنے خیمے لگائے ہوئے تھے۔ لابن نے بھی اپنے رشتے داروں کے ساتھ وہیں اپنے خیمے لگائے۔
یعقوب ‌در كوه‌ اردو زده ‌بود. لابان ‌و یاران ‌او هم‌ در تپّه‌های جلعاد اردو زدند.
اُس نے یعقوب سے کہا، ”یہ آپ نے کیا کِیا ہے؟ آپ مجھے دھوکا دے کر میری بیٹیوں کو کیوں جنگی قیدیوں کی طرح ہانک لائے ہیں؟
لابان ‌به ‌یعقوب‌ گفت‌: «چرا مرا فریب‌ دادی و دختران‌ مرا مانند اسیر جنگی با خود بردی‌؟
آپ کیوں مجھے فریب دے کر خاموشی سے بھاگ آئے ہیں؟ اگر آپ مجھے اطلاع دیتے تو مَیں آپ کو خوشی خوشی دف اور سرود کے ساتھ گاتے بجاتے رُخصت کرتا۔
چرا مرا فریب ‌دادی و بدون‌ خبر فرار كردی‌؟ اگر به‌ من‌ خبر می‌دادی تو را با ساز و آواز بدرقه‌ می‌كردم‌.
آپ نے مجھے اپنے نواسے نواسیوں اور بیٹیوں کو بوسہ دینے کا موقع بھی نہ دیا۔ آپ کی یہ حرکت بڑی احمقانہ تھی۔
تو حتّی نگذاشتی كه‌ من ‌نوه‌ها و دخترهایم ‌را برای خداحافظی ببوسم‌. این‌كارت ‌احمقانه‌ بود.
مَیں آپ کو بہت نقصان پہنچا سکتا ہوں۔ لیکن پچھلی رات آپ کے ابو کے خدا نے مجھ سے کہا، ’خبردار! یعقوب کو بُرا بھلا نہ کہنا۔‘
من‌ قدرت‌ آن ‌را دارم ‌كه‌ تو را اذیّت‌ كنم‌، امّا دیشب ‌خدای پدرت‌ به ‌من‌ گفت ‌كه ‌تو را آزار ندهم.
ٹھیک ہے، آپ اِس لئے چلے گئے کہ اپنے باپ کے گھر واپس جانے کے بڑے آرزومند تھے۔ لیکن یہ آپ نے کیا کِیا ہے کہ میرے بُت چُرا لائے ہیں؟“
من ‌می‌دانم‌ كه ‌تو علاقهٔ زیادی داشتی به ‌وطنت‌ بازگردی‌. امّا چرا بُتهای مرا دزدیدی‌؟»
یعقوب نے جواب دیا، ”مجھے ڈر تھا کہ آپ اپنی بیٹیوں کو مجھ سے چھین لیں گے۔
یعقوب‌ جواب‌ داد: «من ‌می‌ترسیدم‌ كه‌ مبادا دخترهایت‌ را با زور از من‌ بگیری‌.
لیکن اگر آپ کو یہاں کسی کے پاس اپنے بُت مل جائیں تو اُسے سزائے موت دی جائے۔ ہمارے رشتے داروں کی موجودگی میں معلوم کریں کہ میرے پاس آپ کی کوئی چیز ہے کہ نہیں۔ اگر ہے تو اُسے لے لیں۔“ یعقوب کو معلوم نہیں تھا کہ راخل نے بُتوں کو چُرایا ہے۔
امّا پیش‌ هر کسی‌که ‌ ‌بُتهایت‌ را پیدا كنی‌، آن ‌شخص‌ باید كشته‌ شود. اینجا در حضور یاران‌ ما جستجو كن ‌و هرچه‌ از اموال‌ خودت‌ دیدی بردار.» یعقوب ‌نمی‌دانست‌ كه ‌راحیل ‌بُتها را دزدیده‌ است‌.
لابن یعقوب کے خیمے میں داخل ہوا اور ڈھونڈنے لگا۔ وہاں سے نکل کر وہ لیاہ کے خیمے میں اور دونوں لونڈیوں کے خیمے میں گیا۔ لیکن اُس کے بُت کہیں نظر نہ آئے۔ آخر میں وہ راخل کے خیمے میں داخل ہوا۔
لابان ‌چادر‌های یعقوب‌، لیه ‌و كنیزهای آنها را جستجو كرد و چیزی پیدا نكرد. پس ‌به‌ چادر ‌راحیل‌ رفت‌.
راخل بُتوں کو اونٹوں کی ایک کاٹھی کے نیچے چھپا کر اُس پر بیٹھ گئی تھی۔ لابن ٹٹول ٹٹول کر پورے خیمے میں سے گزرا لیکن بُت نہ ملے۔
راحیل ‌ ‌بُتها را زیر زین ‌شتر پنهان‌ كرده ‌بود و خودش ‌هم‌ روی آن ‌نشسته ‌بود. لابان ‌تمام ‌چادر ‌او را جستجو كرد ولی آنها را پیدا نكرد.
راخل نے اپنے باپ سے کہا، ”ابو، مجھ سے ناراض نہ ہونا کہ مَیں آپ کے سامنے کھڑی نہیں ہو سکتی۔ مَیں ایامِ ماہواری کے سبب سے اُٹھ نہیں سکتی۔“ لابن اُسے چھوڑ کر ڈھونڈتا رہا، لیکن کچھ نہ ملا۔
راحیل ‌به‌ پدرش‌ گفت‌: «از من‌ دلگیر نشو، چون ‌عادت ‌ماهانهٔ زنانگی دارم‌ و نمی‌توانم ‌در حضور تو بایستم‌.» لابان‌ با وجود جستجوی زیاد نتوانست ‌بُتهای خود را پیدا كند.
پھر یعقوب کو غصہ آیا اور وہ لابن سے جھگڑنے لگا۔ اُس نے پوچھا، ”مجھ سے کیا جرم سرزد ہوا ہے؟ مَیں نے کیا گناہ کیا ہے کہ آپ اِتنی تُندی سے میرے تعاقب کے لئے نکلے ہیں؟
آنگاه‌ یعقوب ‌خشمگین‌ شد و به ‌لابان ‌پرخاش‌ كرد و گفت‌: «چه ‌خطایی از من ‌سر زده‌ كه‌ تو این‌طور مرا تعقیب‌ كردی‌؟
آپ نے ٹٹول ٹٹول کر میرے سارے سامان کی تلاشی لی ہے۔ تو آپ کا کیا نکلا ہے؟ اُسے یہاں اپنے اور میرے رشتے داروں کے سامنے رکھیں۔ پھر وہ فیصلہ کریں کہ ہم میں سے کون حق پر ہے۔
تو تمام‌ اموال‌ مرا جستجو كردی چه ‌چیزی از اسباب ‌خانه‌ات‌ را پیدا كردی‌؟ هرچه ‌پیدا كردی اینجا میان‌ یاران ‌خودت‌ و یاران ‌من‌ بگذار تا آنها ببینند و بگویند حق‌ با كدام‌یک‌ از ماست‌.
مَیں بیس سال تک آپ کے ساتھ رہا ہوں۔ اُس دوران آپ کی بھیڑبکریاں بچوں سے محروم نہیں رہیں بلکہ مَیں نے آپ کا ایک مینڈھا بھی نہیں کھایا۔
من ‌مدّت‌ بیست ‌سال‌ با تو بودم‌. در این ‌مدّت‌ یكی از گوسفندان‌ و یا بُزهای تو بچّه‌ نینداخته‌ است‌ و من‌ حتّی یک‌ میش ‌از گلّهٔ تو برای خودم ‌برنداشته‌ام‌.
جب بھی کوئی بھیڑ یا بکری کسی جنگلی جانور نے پھاڑ ڈالی تو مَیں اُسے آپ کے پاس نہ لایا بلکہ مجھے خود اُس کا نقصان بھرنا پڑا۔ آپ کا تقاضا تھا کہ مَیں خود چوری ہوئے مال کا عوضانہ دوں، خواہ وہ دن کے وقت چوری ہوا یا رات کو۔
هرگز گوسفندی را كه ‌حیوان ‌وحشی آن را كشته ‌بود پیش ‌تو نیاوردم‌ تا به ‌تو نشان‌ دهم‌ كه تقصیر من نبوده، بلكه‌ خودم‌ عوض‌ آن ‌را می‌دادم‌. تو آنهایی را كه‌ در شب ‌و یا روز دزدیده ‌می‌شدند، از من‌ مطالبه‌ می‌كردی‌.
مَیں دن کی شدید گرمی کے باعث پگھل گیا اور رات کی شدید سردی کے باعث جم گیا۔ کام اِتنا سخت تھا کہ مَیں نیند سے محروم رہا۔
بارها از گرمای روز و سرمای شب‌ نزدیک‌ بود از بین ‌بروم ‌و نمی‌توانستم ‌بخوابم‌.
پورے بیس سال اِسی حالت میں گزر گئے۔ چودہ سال مَیں نے آپ کی بیٹیوں کے عوض کام کیا اور چھ سال آپ کی بھیڑبکریوں کے لئے۔ اُس دوران آپ نے دس بار میری تنخواہ بدل دی۔
همین‌طور بیست ‌سال‌ تو را خدمت‌ كردم‌. چهارده ‌سال ‌برای دو دخترت ‌و شش سال‌ برای گلّه‌ات‌، با وجود این‌ تو ده‌ مرتبه‌ اجرت ‌مرا تغییر دادی‌.
اگر میرے باپ اسحاق کا خدا اور میرے دادا ابراہیم کا معبود میرے ساتھ نہ ہوتا تو آپ مجھے ضرور خالی ہاتھ رُخصت کرتے۔ لیکن اللہ نے میری مصیبت اور میری سخت محنت مشقت دیکھی ہے، اِس لئے اُس نے کل رات کو میرے حق میں فیصلہ دیا۔“
هرگاه‌ خدای پدرانم‌، خدای ابراهیم ‌و اسحاق ‌با من ‌نمی‌بود تو دست ‌خالی مرا بیرون ‌می‌كردی‌. ولی خدا زحمات‌ مرا دیده است که چطور كار می‌كردم ‌و دیشب ‌تو را سرزنش‌ كرده ‌است‌.»
تب لابن نے یعقوب سے کہا، ”یہ بیٹیاں تو میری بیٹیاں ہیں، اور اِن کے بچے میرے بچے ہیں۔ یہ بھیڑبکریاں بھی میری ہی ہیں۔ لیکن اب مَیں اپنی بیٹیوں اور اُن کے بچوں کے لئے کچھ نہیں کر سکتا۔
لابان‌ در جواب‌ یعقوب‌ گفت‌: «این‌ دختران‌، دختران ‌من ‌و بچّه‌های آنها بچّه‌های من ‌و این‌ گلّه‌ هم‌ گلّهٔ من‌ است‌. در حقیقت ‌هرچه‌ كه اینجا می‌بینی مال ‌من‌ است‌. امّا چون ‌نمی‌توانم‌ دخترهایم ‌و بچّه‌های آنها را از تو بگیرم‌،
اِس لئے آؤ، ہم ایک دوسرے کے ساتھ عہد باندھیں۔ اِس کے لئے ہم یہاں پتھروں کا ڈھیر لگائیں جو عہد کی گواہی دیتا رہے۔“
حاضرم ‌با تو پیمان ‌ببندم‌. پس ‌بیا تا یک‌ ستون‌ سنگی درست‌ كنیم‌ تا نشانهٔ پیمان‌ ما باشد.»
چنانچہ یعقوب نے ایک پتھر لے کر اُسے ستون کے طور پر کھڑا کیا۔
پس‌ یعقوب‌ یک‌ سنگ‌ برداشت ‌و آن را به عنوان ‌یادبود در آنجا برپا كرد.
اُس نے اپنے رشتے داروں سے کہا، ”کچھ پتھر جمع کریں۔“ اُنہوں نے پتھر جمع کر کے ڈھیر لگا دیا۔ پھر اُنہوں نے اُس ڈھیر کے پاس بیٹھ کر کھانا کھایا۔
او به ‌یاران‌ خود دستور داد تا چند تخته‌ سنگ ‌بیاورند و روی هم ‌بگذارند. سپس، آنها در كنار آن پشته سنگها با هم ‌غذا خوردند.
لابن نے اُس کا نام ’یجرشاہدوتھا‘ رکھا جبکہ یعقوب نے ’جلعید‘ رکھا۔ دونوں ناموں کا مطلب ’گواہی کا ڈھیر‘ ہے یعنی وہ ڈھیر جو گواہی دیتا ہے۔
لابان ‌اسم‌ آنجا را «یجر سهدوتا» گذاشت‌. ولی یعقوب ‌آنجا را «جلعید» نامید.
لابن نے کہا، ”آج ہم دونوں کے درمیان یہ ڈھیر عہد کی گواہی دیتا ہے۔“ اِس لئے اُس کا نام جلعید رکھا گیا۔
لابان ‌به‌ یعقوب‌ گفت‌: «این‌ پشته سنگها از امروز بین‌ من ‌و تو برای شهادت‌ است‌.» به‌ این‌ سبب است که ‌اسم ‌آنجا را جلعید گذاشتند.
اُس کا ایک اَور نام مِصفاہ یعنی ’پہرے داروں کا مینار‘ بھی رکھا گیا۔ کیونکہ لابن نے کہا، ”رب ہم پر پہرا دے جب ہم ایک دوسرے سے الگ ہو جائیں گے۔
لابان ‌همچنین‌ گفت‌: «وقتی ما از یكدیگر جدا می‌شویم‌ خدا بین‌ ما نظارت‌ كند.» پس‌ آنجا را مصفه‌ هم ‌نامیدند.
میری بیٹیوں سے بُرا سلوک نہ کرنا، نہ اُن کے علاوہ کسی اَور سے شادی کرنا۔ اگر مجھے پتا بھی نہ چلے لیکن ضرور یاد رکھیں کہ اللہ میرے اور آپ کے سامنے گواہ ہے۔
لابان ‌به ‌سخنان ‌خود ادامه ‌داد و گفت‌: «اگر دخترهای مرا اذیّت ‌كنی و یا به‌ غیراز آنها زن‌ دیگری بگیری‌، هرچند كه ‌من‌ ندانم‌، ولی بدان ‌كه ‌خدا بین ‌ما ناظر است‌.
یہاں یہ ڈھیر ہے جو مَیں نے لگا دیا ہے اور یہاں یہ ستون بھی ہے۔
این‌ ستونی كه‌ بین ‌تو و خودم‌ درست‌ كردم ‌و این ‌تپّه ‌سنگهایی كه ‌به ‌عنوان ‌شاهد درست ‌كردیم‌،
یہ ڈھیر اور ستون دونوں اِس کے گواہ ہیں کہ نہ مَیں یہاں سے گزر کر آپ کو نقصان پہنچاؤں گا اور نہ آپ یہاں سے گزر کر مجھے نقصان پہنچائیں گے۔
هردوی آنها شهادت ‌خواهند داد. من ‌هرگز از این‌ ستون‌ رد نخواهم‌ شد تا به‌ تو حمله‌ كنم‌ و تو هم‌ هرگز از این ‌ستون‌ و یا تپّه‌ سنگها برای حمله ‌به‌ من‌ عبور نخواهی كرد.
ابراہیم، نحور اور اُن کے باپ کا خدا ہم دونوں کے درمیان فیصلہ کرے اگر ایسا کوئی معاملہ ہو۔“ جواب میں یعقوب نے اسحاق کے معبود کی قَسم کھائی کہ مَیں یہ عہد کبھی نہیں توڑوں گا۔
خدای ابراهیم ‌و خدای ناحور بین‌ ما داوری خواهد كرد.» سپس‌ یعقوب‌ به‌ نام ‌خدایی كه‌ پدرش‌ اسحاق‌ او را پرستش ‌می‌كرد قسم ‌یاد كرد كه ‌این‌ پیمان‌ را حفظ ‌خواهد كرد.
اُس نے پہاڑ پر ایک جانور قربانی کے طور پر چڑھایا اور اپنے رشتے داروں کو کھانا کھانے کی دعوت دی۔ اُنہوں نے کھانا کھا کر وہیں پہاڑ پر رات گزاری۔
آنگاه ‌یعقوب ‌بر روی آن‌ كوه‌ قربانی كرد و یاران ‌خود را برای غذا خوردن ‌دعوت ‌كرد. بعد از خوردن‌ غذا آنها شب‌ را در كوه ‌به‌ سر بردند.
اگلے دن صبح سویرے لابن نے اپنے نواسے نواسیوں اور بیٹیوں کو بوسہ دے کر اُنہیں برکت دی۔ پھر وہ اپنے گھر واپس چلا گیا۔
روز بعد صبح‌ زود، لابان‌ نوه‌ها و دخترهای خود را بوسید و برای آنها دعای خیر كرد و به ‌طرف ‌خانه‌اش ‌رفت‌.