I Kings 1

A gdy się król Dawid zstarzał, i zaszedł w lata, chodź go odziewano szatami, przecię się zagrzać nie mógł.
داؤد بادشاہ بہت بوڑھا ہو چکا تھا۔ اُسے ہمیشہ سردی لگتی تھی، اور اُس پر مزید بستر ڈالنے سے کوئی فائدہ نہ ہوتا تھا۔
I rzekli mu słudzy jego: Niech poszukają królowi, panu naszemu młodej panienki, któraby stawała przed królem, i opatrowała go, a sypiając na łonie jego, żeby zagrzewała króla, pana naszego.
یہ دیکھ کر ملازموں نے بادشاہ سے کہا، ”اگر اجازت ہو تو ہم بادشاہ کے لئے ایک نوجوان کنواری ڈھونڈ لیں جو آپ کی خدمت میں حاضر رہے اور آپ کی دیکھ بھال کرے۔ لڑکی آپ کے ساتھ لیٹ کر آپ کو گرم رکھے۔“
Szukali tedy panienki pięknej po wszystkich granicach Izraelskich, i znaleźli Abisag Sunamitkę, a przywiedli ją do króla.
چنانچہ وہ پورے ملک میں کسی خوب صورت لڑکی کی تلاش کرنے لگے۔ ڈھونڈتے ڈھونڈتے ابی شاگ شونیمی کو چن کر بادشاہ کے پاس لایا گیا۔
A ta panienka była bardzo piękna, i opatrowała króla, i służyła mu; ale jej król nie uznał.
اب سے وہ اُس کی خدمت میں حاضر ہوتی اور اُس کی دیکھ بھال کرتی رہی۔ لڑکی نہایت خوب صورت تھی، لیکن بادشاہ نے کبھی اُس سے صحبت نہ کی۔
Lecz Adonijasz, syn Haggity, wynosił się, mówiąc: Ja będę królował. I nasprawiał sobie wozów i jezdnych, i pięćdziesiąt mężów, którzy biegali przed nim.
اُن دنوں میں ادونیاہ بادشاہ بننے کی سازش کرنے لگا۔ وہ داؤد کی بیوی حجیت کا بیٹا تھا۔ یوں وہ ابی سلوم کا سوتیلا بھائی اور اُس کے مرنے پر داؤد کا سب سے بڑا بیٹا تھا۔ شکل و صورت کے لحاظ سے لوگ اُس کی بڑی تعریف کیا کرتے تھے، اور بچپن سے اُس کے باپ نے اُسے کبھی نہیں ڈانٹا تھا کہ تُو کیا کر رہا ہے۔ اب ادونیاہ اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش کر کے اعلان کرنے لگا، ”مَیں ہی بادشاہ بنوں گا۔“ اِس مقصد کے تحت اُس نے اپنے لئے رتھ اور گھوڑے خرید کر 50 آدمیوں کو رکھ لیا تاکہ وہ جہاں بھی جائے اُس کے آگے آگے چلتے رہیں۔
A nie gromił go nigdy ojciec jego, mówiąc: Przeczżeś to uczynił? A był i ten bardzo pięknej urody, którego była porodziła Haggita po Absalomie.
اُن دنوں میں ادونیاہ بادشاہ بننے کی سازش کرنے لگا۔ وہ داؤد کی بیوی حجیت کا بیٹا تھا۔ یوں وہ ابی سلوم کا سوتیلا بھائی اور اُس کے مرنے پر داؤد کا سب سے بڑا بیٹا تھا۔ شکل و صورت کے لحاظ سے لوگ اُس کی بڑی تعریف کیا کرتے تھے، اور بچپن سے اُس کے باپ نے اُسے کبھی نہیں ڈانٹا تھا کہ تُو کیا کر رہا ہے۔ اب ادونیاہ اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش کر کے اعلان کرنے لگا، ”مَیں ہی بادشاہ بنوں گا۔“ اِس مقصد کے تحت اُس نے اپنے لئے رتھ اور گھوڑے خرید کر 50 آدمیوں کو رکھ لیا تاکہ وہ جہاں بھی جائے اُس کے آگے آگے چلتے رہیں۔
A miał zmowę z Joabem, synem Sarwii, i z Abijatarem kapłanem, którzy pomagali za Adonijaszem.
اُس نے یوآب بن ضرویاہ اور ابیاتر امام سے بات کی تو وہ اُس کے ساتھی بن کر اُس کی حمایت کرنے کے لئے تیار ہوئے۔
Ale Sadok kapłan, i Banajas, syn Jojady, i Natan prorok, i Semej, i Rehy i rycerstwo Dawidowe, nie przestawali z Adonijaszem.
لیکن صدوق امام، بِنایاہ بن یہویدع اور ناتن نبی اُس کے ساتھ نہیں تھے، نہ سِمعی، ریعی یا داؤد کے محافظ۔
Tedy nabił Adonijasz owiec, i wołów, i bydła tłustego u kamienia Zohelet, który był nad źródłem Rogiel, i wezwał wszystkich braci swych, synów królewskich, i wszystkich mężów z Juda, sług królewskich.
ایک دن ادونیاہ نے عین راجل چشمے کے قریب کی چٹان زُحلت کے پاس ضیافت کی۔ کافی بھیڑبکریاں، گائےبَیل اور موٹے تازے بچھڑے ذبح کئے گئے۔ ادونیاہ نے بادشاہ کے تمام بیٹوں اور یہوداہ کے تمام شاہی افسروں کو دعوت دی تھی۔
Ale Natana proroka, i Banajasa, i innego rycerstwa, ani Salomona, brata swego, nie wezwał.
کچھ لوگوں کو جان بوجھ کر اِس میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اُن میں اُس کا بھائی سلیمان، ناتن نبی، بِنایاہ اور داؤد کے محافظ شامل تھے۔
Tedy rzekł Natan do Betsaby, matki Salomonowej, mówiąc: A nie słyszałaś, iż króluje Adonijasz, syn Haggity, a Dawid, pan nasz, nie wie o tem?
تب ناتن سلیمان کی ماں بُت سبع سے ملا اور بولا، ”کیا یہ خبر آپ تک نہیں پہنچی کہ حجیت کے بیٹے ادونیاہ نے اپنے آپ کو بادشاہ بنا لیا ہے؟ اور ہمارے آقا داؤد کو اِس کا علم تک نہیں!
Przetoż teraz pójdź proszę, dam ci radę, a zachowasz zdrowie twoje i zdrowie syna twego Salomona.
آپ کی اور آپ کے بیٹے سلیمان کی زندگی بڑے خطرے میں ہے۔ اِس لئے لازم ہے کہ آپ میرے مشورے پر فوراً عمل کریں۔
Idź, a wnijdź do króla Dawida, i mów do niego: Izaliś ty królu, panie mój, nieprzysiągł służebnicy twojej, mówiąc: Salomon, syn twój, będzie królował po mnie, a on będzie siedział na stolicy mojej? Przeczże tedy króluje Adonijasz?
داؤد بادشاہ کے پاس جا کر اُسے بتا دینا، ’اے میرے آقا اور بادشاہ، کیا آپ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ نہیں کیا تھا کہ تیرا بیٹا سلیمان میرے بعد تخت نشین ہو گا؟ تو پھر ادونیاہ کیوں بادشاہ بن گیا ہے؟‘
A gdy ty jeszcze tam będziesz mówiła z królem, ja przyjdę za tobą, i dopełnię słów twoich.
آپ کی بادشاہ سے گفتگو ابھی ختم نہیں ہو گی کہ مَیں داخل ہو کر آپ کی بات کی تصدیق کروں گا۔“
A tak weszła Betsaba do króla na pokój; a król się już był bardzo zstarzał, a Abisag Sunamitka posługowała królowi.
بُت سبع فوراً بادشاہ کے پاس گئی جو سونے کے کمرے میں لیٹا ہوا تھا۔ اُس وقت تو وہ بہت عمر رسیدہ ہو چکا تھا، اور ابی شاگ اُس کی دیکھ بھال کر رہی تھی۔
Tedy nachyliwszy się Betsaba, pokłoniła się królowi, której rzekł król: Czego chcesz?
بُت سبع کمرے میں داخل ہو کر بادشاہ کے سامنے منہ کے بل جھک گئی۔ داؤد نے پوچھا، ”کیا بات ہے؟“
A ona mu odpowiedziała: Panie mój, tyś przysiągł przez Pana, Boga twego, służebnicy twojej, że Salomon, syn twój, będzie królował po mnie, a on będzie siedział na stolicy mojej.
بُت سبع نے کہا، ”میرے آقا، آپ نے تو رب اپنے خدا کی قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ تیرا بیٹا سلیمان میرے بعد تخت نشین ہو گا۔
A oto, już Adonijasz króluje, a ty teraz, królu, panie mój, o tem nie wiesz.
لیکن اب ادونیاہ بادشاہ بن بیٹھا ہے اور میرے آقا اور بادشاہ کو اِس کا علم تک نہیں۔
Albowiem nabił wołów i bydła tłustego, i owiec bardzo wiele, i wezwał wszystkich synów królewskich, i Abijatara kapłana, i Joaba, hetmana wojska; ale Salomona, sługi twego, nie wezwał.
اُس نے ضیافت کے لئے بہت سے گائےبَیل، موٹے تازے بچھڑے اور بھیڑبکریاں ذبح کر کے تمام شہزادوں کو دعوت دی ہے۔ ابیاتر امام اور فوج کا کمانڈر یوآب بھی اِن میں شامل ہیں، لیکن آپ کے خادم سلیمان کو دعوت نہیں ملی۔
Lecz ty królu, panie mój, wiesz, iż się oczy wszystkiego Izraela oglądają na cię, abyś im oznajmił, kto będzie siedział na stolicy króla, pana mego, po tobie.
اے بادشاہ میرے آقا، اِس وقت تمام اسرائیل کی آنکھیں آپ پر لگی ہیں۔ سب آپ سے یہ جاننے کے لئے تڑپتے ہیں کہ آپ کے بعد کون تخت نشین ہو گا۔
Inaczej stanie się, gdy zaśnie król, pan mój, z ojcy swymi, że będziemy ja i Salomon, syn mój, jako grzesznicy.
اگر آپ نے جلد ہی قدم نہ اُٹھایا تو آپ کے کوچ کر جانے کے فوراً بعد مَیں اور میرا بیٹا ادونیاہ کا نشانہ بن کر مجرم ٹھہریں گے۔“
A oto, gdy ona jeszcze mówiła z królem, przyszedł Natan prorok.
بُت سبع ابھی بادشاہ سے بات کر ہی رہی تھی کہ داؤد کو اطلاع دی گئی کہ ناتن نبی آپ سے ملنے آیا ہے۔ نبی کمرے میں داخل ہو کر بادشاہ کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔
I opowiedziano to królowi, mówiąc: Oto Natan, prorok; który wszedłszy do króla, pokłonił się królowi twarzą swą ku ziemi.
بُت سبع ابھی بادشاہ سے بات کر ہی رہی تھی کہ داؤد کو اطلاع دی گئی کہ ناتن نبی آپ سے ملنے آیا ہے۔ نبی کمرے میں داخل ہو کر بادشاہ کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔
Rzekł zatem Natan: Królu, panie mój, zażeś ty rzekł: Adonijasz będzie królował po mnie, a on usiędzie na stolicy mojej?
پھر اُس نے کہا، ”میرے آقا، لگتا ہے کہ آپ اِس حق میں ہیں کہ ادونیاہ آپ کے بعد تخت نشین ہو۔
Albowiem dziś szedłszy nabił wołów i bydła tłustego, i owiec bardzo wiele, i wezwał wszystkich synów królewskich, i hetmanów wojsk, i Abijatara kapłana, a oto oni jedzą z nim i piją, i mówią: Niech żyje król Adonijasz!
کیونکہ آج اُس نے عین راجل جا کر بہت سے گائےبَیل، موٹے تازے بچھڑے اور بھیڑبکریوں کو ذبح کیا ہے۔ ضیافت کے لئے اُس نے تمام شہزادوں، تمام فوجی افسروں اور ابیاتر امام کو دعوت دی ہے۔ اِس وقت وہ اُس کے ساتھ کھانا کھا کھا کر اور مَے پی پی کر نعرہ لگا رہے ہیں، ’ادونیاہ بادشاہ زندہ باد!‘
Ale mnie, sługi twego, i Sadoka kapłana, i Banajasa, syna Jojadowego, i Salomona, sługi twego, nie wezwał.
کچھ لوگوں کو جان بوجھ کر دعوت نہیں دی۔ اُن میں مَیں آپ کا خادم، صدوق امام، بِنایاہ بن یہویدع اور آپ کا خادم سلیمان بھی شامل ہیں۔
Izali od króla, pana mego, stała się ta rzecz? a nie oznajmiłeś słudze twemu, kto ma siedzieć na stolicy króla, pana mego, po nim?
میرے آقا، کیا آپ نے واقعی اِس کا حکم دیا ہے؟ کیا آپ نے اپنے خادموں کو اطلاع دیئے بغیر فیصلہ کیا ہے کہ یہ شخص بادشاہ بنے گا؟“
I odpowiedział król Dawid, mówiąc: Zawołajcie do mnie Betsaby; która przyszedłszy przed obliczność królewską, stanęła przed królem.
جواب میں داؤد نے کہا، ”بُت سبع کو بُلائیں!“ وہ واپس آئی اور بادشاہ کے سامنے کھڑی ہو گئی۔
Tedy przysiągł król, mówiąc: Jako żywy Pan, który wybawił duszę moję z każdego ucisku:
بادشاہ بولا، ”رب کی حیات کی قَسم جس نے فدیہ دے کر مجھے ہر مصیبت سے بچایا ہے،
Iż jakom ci przysiągł przez Pana, Boga Izraelskiego, mówiąc: Że Salomon, syn twój, królować będzie po mnie, a on usiędzie na stolicy mojej miasto mnie, tak dziś uczynię.
آپ کا بیٹا سلیمان میرے بعد بادشاہ ہو گا بلکہ آج ہی میرے تخت پر بیٹھ جائے گا۔ ہاں، آج ہی مَیں وہ وعدہ پورا کروں گا جو مَیں نے رب اسرائیل کے خدا کی قَسم کھا کر آپ سے کیا تھا۔“
I nachyliwszy się Betsaba twarzą ku ziemi, ukłoniła się królowi, i rzekła: Niech żyje Dawid król, pan mój, na wieki!
یہ سن کر بُت سبع اوندھے منہ جھک گئی اور کہا، ”میرا مالک داؤد بادشاہ زندہ باد!“
Zatem rzekł król Dawid: Zawołajcie do mnie Sadoka kapłana, i Natana proroka, i Banajasa, syna Jojadowego. I weszli do króla.
پھر داؤد نے حکم دیا، ”صدوق امام، ناتن نبی اور بِنایاہ بن یہویدع کو بُلا لائیں۔“ تینوں آئے
I rzekł im król: Weźmijcie z sobą sługi pana waszego, a wsadźcie Salomona, syna mego, na mulicę moję, i prowadźcie go do Gihonu.
تو بادشاہ اُن سے مخاطب ہوا، ”میرے بیٹے سلیمان کو میرے خچر پر بٹھائیں۔ پھر میرے افسروں کو ساتھ لے کر اُسے جیحون چشمے تک پہنچا دیں۔
A tam go pomaże Sadok kapłan, i Natan prorok za króla nad Izraelem; potem zatrąbicie w trąbę, a rzeczecie: Niech żyje król Salomon!
وہاں صدوق اور ناتن اُسے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیں۔ نرسنگے کو بجا بجا کر نعرہ لگانا، ’سلیمان بادشاہ زندہ باد!‘
Potem pójdziecie za nim; a on przyszedłszy, siądzie na stolicy mojej, i będzie królował miasto mnie; bom mu ja rozkazał, aby był wodzem nad Izraelem i nad Judą.
اِس کے بعد میرے بیٹے کے ساتھ یہاں واپس آ جانا۔ وہ محل میں داخل ہو کر میرے تخت پر بیٹھ جائے اور میری جگہ حکومت کرے، کیونکہ مَیں نے اُسے اسرائیل اور یہوداہ کا حکمران مقرر کیا ہے۔“
I odpowiedział Banajas, syn Jojada, królowi, mówiąc: Amen. Niech to stwierdzi Pan, Bóg króla, pana mego.
بِنایاہ بن یہویدع نے جواب دیا، ”آمین، ایسا ہی ہو! رب میرے آقا کا خدا اِس فیصلے پر اپنی برکت دے۔
Jako był Pan z królem, panem moim, tak niech będzie z Salomonem, a niechaj wywyższy stolicę jego nad stolicę Dawida króla, pana mego.
اور جس طرح رب آپ کے ساتھ رہا اُسی طرح وہ سلیمان کے ساتھ بھی ہو، بلکہ وہ اُس کے تخت کو آپ کے تخت سے کہیں زیادہ سربلند کرے!“
A tak szedł Sadok kapłan, i Natan prorok, i Banajas, syn Jojada, przytem Cheretczycy, i Feletczycy, i wsadzili Salomona na mulicę króla Dawida, a prowadzili go do Gihonu.
پھر صدوق امام، ناتن نبی، بِنایاہ بن یہویدع اور بادشاہ کے محافظ کریتیوں اور فلیتیوں نے سلیمان کو بادشاہ کے خچر پر بٹھا کر اُسے جیحون چشمے تک پہنچا دیا۔
Tedy wziął Sadok kapłan róg olejku z namiotu, i pomazał Salomona. Potem trąbili w trąbę, i zakrzyknął wszystek lud: Niech żyje król Salomon!
صدوق کے پاس تیل سے بھرا مینڈھے کا وہ سینگ تھا جو مُقدّس خیمے میں پڑا رہتا تھا۔ اب اُس نے یہ تیل لے کر سلیمان کو مسح کیا۔ پھر نرسنگا بجایا گیا اور لوگ مل کر نعرہ لگانے لگے، ”سلیمان بادشاہ زندہ باد! سلیمان بادشاہ زندہ باد!“
I szedł wszystek lud za nim. Tenże lud grał na piszczałkach, weseląc się weselem wielkiem, tak iż drżała ziemia od głosu ich.
تمام لوگ بانسری بجاتے اور خوشی مناتے ہوئے سلیمان کے پیچھے چلنے لگے۔ جب وہ دوبارہ یروشلم میں داخل ہوا تو اِتنا شور تھا کہ زمین لرز اُٹھی۔
Co gdy usłyszał Adonijasz, i wszyscy wezwani, którzy byli z nim, (a już się też była dokończyła uczta,) słysząc też i Joab głos trąby, rzekł: Cóż to za krzyk miasta huczącego?
لوگوں کی یہ آوازیں ادونیاہ اور اُس کے مہمانوں تک بھی پہنچ گئیں۔ تھوڑی دیر پہلے وہ کھانے سے فارغ ہوئے تھے۔ نرسنگے کی آواز سن کر یوآب چونک اُٹھا اور پوچھا، ”یہ کیا ہے؟ شہر سے اِتنا شور کیوں سنائی دے رہا ہے؟“
A gdy on tego domawiał, oto Jonatan, syn Abijatara kapłana, przyszedł. Któremu rzekł Adonijasz: Wnijdź; boś ty mąż stateczny, a powiesz nam co dobrego.
وہ ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ ابیاتر کا بیٹا یونتن پہنچ گیا۔ یوآب بولا، ”ہمارے پاس آئیں۔ آپ جیسے لائق آدمی اچھی خبر لے کر آ رہے ہوں گے۔“
Tedy odpowiedział Jonatan, i rzekł Adonijaszowi: Dawid król, pan nasz, postanowił zapewne Salomona królem.
یونتن نے جواب دیا، ”افسوس، ایسا نہیں ہے۔ ہمارے آقا داؤد بادشاہ نے سلیمان کو بادشاہ بنا دیا ہے۔
Albowiem posłał z nim król Sadoka kapłana, i Natana proroka, i Banajasa, syna Jojadowego, do tego Cheretczyki i Feletczyki, którzy go wsadzili na mulicę królewską;
اُس نے اُسے صدوق امام، ناتن نبی، بِنایاہ بن یہویدع اور بادشاہ کے محافظ کریتیوں اور فلیتیوں کے ساتھ جیحون چشمے کے پاس بھیج دیا ہے۔ سلیمان بادشاہ کے خچر پر سوار تھا۔
I pomazali go Sadok kapłan, i Natan prorok za króla w Gihonie, i szli stamtąd weseląc się, tak, że zadrżało miasto; tenci jest krzyk, któryście słyszeli;
جیحون چشمے کے پاس صدوق امام اور ناتن نبی نے اُسے مسح کر کے بادشاہ بنا دیا۔ پھر وہ خوشی مناتے ہوئے شہر میں واپس چلے گئے۔ پورے شہر میں ہل چل مچ گئی۔ یہی وہ شور ہے جو آپ کو سنائی دے رہا ہے۔
I już usiadł Salomon na stolicy królestwa.
اب سلیمان تخت پر بیٹھ چکا ہے،
Nadto i słudzy królewscy przyszli, aby błogosławili Dawidowi królowi, panu naszemu, mówiąc: Niech sławniejsze uczyni Bóg imię Salomonowe nad imię twoje, a niech wywyższy stolicę jego nad stolicę twoję. I pokłonił się król na łożu swem.
اور درباری ہمارے آقا داؤد بادشاہ کو مبارک باد دینے کے لئے اُس کے پاس پہنچ گئے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں، ’آپ کا خدا کرے کہ سلیمان کا نام آپ کے نام سے بھی زیادہ مشہور ہو جائے۔ اُس کا تخت آپ کے تخت سے کہیں زیادہ سربلند ہو۔‘ بادشاہ نے اپنے بستر پر جھک کر اللہ کی پرستش کی
Przytem tak rzekł król: Błogosławiony Pan, Bóg Izraelski, który dał dziś siedzącego na stolicy mojej, na co patrzą oczy moje.
اور کہا، ’رب اسرائیل کے خدا کی تمجید ہو جس نے میرے بیٹوں میں سے ایک کو میری جگہ تخت پر بٹھا دیا ہے۔ اُس کا شکر ہے کہ مَیں اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ سکا‘۔“
Zlękli się tedy, i wstali wszyscy wezwani, którzy byli z Adonijaszem, i poszli każdy w drogę swą.
یونتن کے منہ سے یہ خبر سن کر ادونیاہ کے تمام مہمان گھبرا گئے۔ سب اُٹھ کر چاروں طرف منتشر ہو گئے۔
Adonijasz także, bojąc się Salomona, wstał, i poszedł, a uchwycił się rogów ołtarza.
ادونیاہ سلیمان سے خوف کھا کر مُقدّس خیمے کے پاس گیا اور قربان گاہ کے سینگوں سے لپٹ گیا۔
I oznajmiono Salomonowi, mówiąc: Oto Adonijasz boi się króla Salomona, a oto uchwycił się rogów ołtarza, mówiąc: Niech mi dziś przysięże król Salomon, że nie zabije sługi swego mieczem.
کسی نے سلیمان کے پاس جا کر اُسے اطلاع دی، ”ادونیاہ کو سلیمان بادشاہ سے خوف ہے، اِس لئے وہ قربان گاہ کے سینگوں سے لپٹے ہوئے کہہ رہا ہے، ’سلیمان بادشاہ پہلے قَسم کھائے کہ وہ مجھے موت کے گھاٹ نہیں اُتارے گا‘۔“
Tedy rzekł Salomon: Jeźli będzie mężem statecznym, nie spadnie i włos z niego na ziemię; ale jeźli się w nim znajdzie co złego, pewnie umrze.
سلیمان نے وعدہ کیا، ”اگر وہ لائق ثابت ہو تو اُس کا ایک بال بھی بیکا نہیں ہو گا۔ لیکن جب بھی اُس میں بدی پائی جائے وہ ضرور مرے گا۔“
A tak posłał król Salomon, i przywiedziono go od ołtarza; a gdy przyszedł, ukłonił się królowi Salomonowi, i rzekł mu Salomon: Idź do domu twego.
سلیمان نے اپنے لوگوں کو ادونیاہ کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُسے بادشاہ کے پاس پہنچائیں۔ ادونیاہ آیا اور سلیمان کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔ سلیمان بولا، ”اپنے گھر چلے جاؤ!“