Psalms 58

Přednímu z kantorů, jako: Nevyhlazuj, Davidův žalm zlatý.
داؤد کا سنہرا گیت۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: تباہ نہ کر۔ اے حکمرانو، کیا تم واقعی منصفانہ فیصلہ کرتے، کیا دیانت داری سے آدم زادوں کی عدالت کرتے ہو؟
Právě-liž vy, ó shromáždění, spravedlnost vypovídáte? Upřímě-liž soudy činíte, vy synové lidští?
ہرگز نہیں، تم دل میں بدی کرتے اور ملک میں اپنے ظالم ہاتھوں کے لئے راستہ بناتے ہو۔
Anobrž raději nepravosti v srdci ukládáte, a násilí rukou svých v zemi této odvažujete.
بےدین پیدائش سے ہی صحیح راہ سے دُور ہو گئے ہیں، جھوٹ بولنے والے ماں کے پیٹ سے ہی بھٹک گئے ہیں۔
Uchýlili se bezbožníci hned od narození, pobloudili hned od života matky, mluvíce lež.
وہ سانپ کی طرح زہر اُگلتے ہیں، اُس بہرے ناگ کی طرح جو اپنے کانوں کو بند کر رکھتا ہے
Jed v sobě mají jako jedovatý had, jako lítý had hluchý, kterýž zacpává ucho své,
تاکہ نہ جادوگر کی آواز سنے، نہ ماہر سپیرے کے منتر۔
Aby neslyšel hlasu zaklinačů, a čarodějníka v čářích vycvičeného.
اے اللہ، اُن کے منہ کے دانت توڑ ڈال! اے رب، جوان شیرببروں کے جبڑے کو پاش پاش کر!
Ó Bože, potři jim zuby v ústech jejich, střenovní zuby lvíčat těch polámej, Hospodine.
وہ اُس پانی کی طرح ضائع ہو جائیں جو بہہ کر غائب ہو جاتا ہے۔ اُن کے چلائے ہوئے تیر بےاثر رہیں۔
Nechť se rozplynou jako voda, a zmizejí; ať jsou jako ten, kterýž napíná luk, jehož však střely se lámí,
وہ دھوپ میں گھونگے کی مانند ہوں جو چلتا چلتا پگھل جاتا ہے۔ اُن کا انجام اُس بچے کا سا ہو جو ماں کے پیٹ میں ضائع ہو کر کبھی سورج نہیں دیکھے گا۔
Jako hlemejžď, kterýž tratí se a mizí, jako nedochůdče ženy, ješto nespatřilo slunce.
اِس سے پہلے کہ تمہاری دیگیں کانٹےدار ٹہنیوں کی آگ محسوس کریں اللہ اُن سب کو آندھی میں اُڑا کر لے جائے گا۔
Prvé než lidé pocítí trní jejich a bodláku, hned za živa zapálením jako vichřicí zachváceni budou.
آخرکار دشمن کو سزا ملے گی۔ یہ دیکھ کر راست باز خوش ہو گا، اور وہ اپنے پاؤں کو بےدینوں کے خون میں دھو لے گا۔
I bude se veseliti spravedlivý, když uzří pomstu, nohy své umyje ve krvi bezbožníka. [ (Psalms 58:12) Ano dí každý: V pravdě, žeť má užitek spravedlivý, jistě, žeť jest Bůh soudce na zemi. ]
تب لوگ کہیں گے، ”واقعی راست باز کو اجر ملتا ہے، واقعی اللہ ہے جو دنیا میں لوگوں کی عدالت کرتا ہے!“