Matthew 3

V těch pak dnech přišel Jan Křtitel, káže na poušti Judské,
اُن دنوں میں یحییٰ بپتسمہ دینے والا آیا اور یہودیہ کے ریگستان میں اعلان کرنے لگا،
A řka: Pokání čiňte, nebo přiblížilo se království nebeské.
”توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔“
Totoť jest zajisté ten Předchůdce předpověděný od Izaiáše proroka, řkoucího: Hlas volajícího na poušti: Připravujte cestu Páně, přímé čiňte stezky jeho.
یحییٰ وہی ہے جس کے بارے میں یسعیاہ نبی نے فرمایا، ’ریگستان میں ایک آواز پکار رہی ہے، رب کی راہ تیار کرو! اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔‘
Měl pak Jan roucho z srstí velbloudových a pás kožený okolo bedr svých, a pokrm jeho byl kobylky a med lesní.
یحییٰ اونٹوں کے بالوں کا لباس پہنے اور کمر پر چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا۔ خوراک کے طور پر وہ ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔
Tedy vycházeli k němu z Jeruzaléma a ze všeho Judstva, i ze vší krajiny ležící při Jordánu,
لوگ یروشلم، پورے یہودیہ اور دریائے یردن کے پورے علاقے سے نکل کر اُس کے پاس آئے۔
A křtěni byli od něho v Jordáně, vyznávajíce hříchy své.
اور اپنے گناہوں کو تسلیم کر کے اُنہوں نے دریائے یردن میں یحییٰ سے بپتسمہ لیا۔
Uzřev pak mnohé z farizeů a z saduceů, že jdou k jeho křtu, řekl jim: Pokolení ještěrčí, i kdo vám ukázal, kterak byste utéci měli budoucího hněvu?
بہت سے فریسی اور صدوقی بھی وہاں آئے جہاں وہ بپتسمہ دے رہا تھا۔ اُنہیں دیکھ کر اُس نے کہا، ”اے زہریلے سانپ کے بچو! کس نے تمہیں آنے والے غضب سے بچنے کی ہدایت کی؟
Protož čiňte ovoce hodné pokání.
اپنی زندگی سے ظاہر کرو کہ تم نے واقعی توبہ کی ہے۔
A nedomnívejte se, že můžete říkati sami u sebe: Otce máme Abrahama. Neboť pravím vám, že by mohl Bůh z kamení tohoto vzbuditi syny Abrahamovi.
یہ خیال مت کرو کہ ہم تو بچ جائیں گے کیونکہ ابراہیم ہمارا باپ ہے۔ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اللہ اِن پتھروں سے بھی ابراہیم کے لئے اولاد پیدا کر سکتا ہے۔
A jižť jest i sekera k kořenu stromů přiložena. Každý zajisté strom, kterýž nenese ovoce dobrého, vyťat a na oheň uvržen bývá.
اب تو عدالت کی کلہاڑی درختوں کی جڑوں پر رکھی ہوئی ہے۔ ہر درخت جو اچھا پھل نہ لائے کاٹا اور آگ میں جھونکا جائے گا۔
Já křtím vás vodou ku pokání, ten pak, kterýž po mně přichází, jestiť mocnější nežli já, jehožto nejsem hoden obuvi nositi. Onť vás křtíti bude Duchem svatým a ohněm.
مَیں تو تم توبہ کرنے والوں کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں، لیکن ایک آنے والا ہے جو مجھ سے بڑا ہے۔ مَیں اُس کے جوتوں کو اُٹھانے کے بھی لائق نہیں۔ وہ تمہیں روح القدس اور آگ سے بپتسمہ دے گا۔
Jehožto věječka v ruce jeho, a vyčistíť humno své, a shromáždí pšenici svou do obilnice, ale plevy páliti bude ohněm neuhasitelným.
وہ ہاتھ میں چھاج پکڑے ہوئے اناج کو بھوسے سے الگ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔ وہ گاہنے کی جگہ بالکل صاف کر کے اناج کو اپنے گودام میں جمع کرے گا۔ لیکن بھوسے کو وہ ایسی آگ میں جھونکے گا جو بجھنے کی نہیں۔“
Tehdy přišel Ježíš od Galilee k Jordánu k Janovi, aby také pokřtěn byl od něho.
پھر عیسیٰ گلیل سے دریائے یردن کے کنارے آیا تاکہ یحییٰ سے بپتسمہ لے۔
Ale Jan zbraňoval mu, řka: Mně jest potřebí, abych od tebe pokřtěn byl, a ty pak jdeš ke mně?
لیکن یحییٰ نے اُسے روکنے کی کوشش کر کے کہا، ”مجھے تو آپ سے بپتسمہ لینے کی ضرورت ہے، تو پھر آپ میرے پاس کیوں آئے ہیں؟“
A odpovídaje Ježíš, dí jemu: Dopusť tak; neboť tak sluší na nás, abychom plnili všelikou spravedlnost. Tedy dopustil jemu.
عیسیٰ نے جواب دیا، ”اب ہونے ہی دے، کیونکہ مناسب ہے کہ ہم یہ کرتے ہوئے اللہ کی راست مرضی پوری کریں ۔“ اِس پر یحییٰ مان گیا۔
A pokřtěn jsa Ježíš, vystoupil ihned z vody; a aj, otevřína jsou mu nebesa, a viděl Ducha Božího, sstupujícího jako holubici a přicházejícího na něj.
بپتسمہ لینے پر عیسیٰ فوراً پانی سے نکلا۔ اُسی لمحے آسمان کھل گیا اور اُس نے اللہ کے روح کو دیکھا جو کبوتر کی طرح اُتر کر اُس پر ٹھہر گیا۔
A aj, zavzněl hlas s nebe řkoucí: Tentoť jest ten můj milý Syn, v němž mi se dobře zalíbilo.
ساتھ ساتھ آسمان سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے، اِس سے مَیں خوش ہوں۔“