صِلافِحاد کی پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ صِلافِحاد یوسف کے بیٹے منسّی کے کنبے کا تھا۔ اُس کا پورا نام صِلافِحاد بن حِفر بن جِلعاد بن مکیر بن منسّی بن یوسف تھا۔
”ہمارا باپ ریگستان میں فوت ہوا۔ لیکن وہ قورح کے اُن ساتھیوں میں سے نہیں تھا جو رب کے خلاف متحد ہوئے تھے۔ وہ اِس سبب سے نہ مرا بلکہ اپنے ذاتی گناہ کے باعث۔ جب وہ مر گیا تو اُس کا کوئی بیٹا نہیں تھا۔
کیا یہ ٹھیک ہے کہ ہمارے خاندان میں بیٹا نہ ہونے کے باعث ہمیں زمین نہ ملے اور ہمارے باپ کا نام و نشان مٹ جائے؟ ہمیں بھی ہمارے باپ کے دیگر رشتے داروں کے ساتھ زمین دیں۔“
اگر یہ بھی نہ ہوں تو اُس کے سب سے قریبی رشتے دار کو اُس کی میراث مل جائے۔ وہ اُس کی ذاتی ملکیت ہو گی۔ یہ اصول اسرائیلیوں کے لئے قانونی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ اِسے ویسا مانیں جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا ہے۔“
کیونکہ تم دونوں نے دشتِ صین میں میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔ اُس وقت جب پوری جماعت نے مریبہ میں میرے خلاف گلہ شکوہ کیا تو تُو نے چٹان سے پانی نکالتے وقت لوگوں کے سامنے میری قدوسیت قائم نہ رکھی۔“ (مریبہ دشتِ صین کے قادس میں چشمہ ہے۔)
جو اُن کے آگے آگے جنگ کے لئے نکلے اور اُن کے آگے آگے واپس آ جائے، جو اُنہیں باہر لے جائے اور واپس لے آئے۔ ورنہ رب کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانند ہو گی جن کا کوئی چرواہا نہ ہو۔“
رب کی مرضی جاننے کے لئے وہ اِلی عزر امام کے سامنے کھڑا ہو گا تو اِلی عزر رب کے سامنے اُوریم اور تُمیم استعمال کر کے اُس کی مرضی دریافت کرے گا۔ اُسی کے حکم پر یشوع اور اسرائیل کی پوری جماعت خیمہ گاہ سے نکلیں گے اور واپس آئیں گے۔“