اُس نے کہا، ”اپنے بھائی ہارون کو بتانا کہ وہ صرف مقررہ وقت پر پردے کے پیچھے مُقدّس ترین کمرے میں داخل ہو کر عہد کے صندوق کے ڈھکنے کے سامنے کھڑا ہو جائے، ورنہ وہ مر جائے گا۔ کیونکہ مَیں خود اُس ڈھکنے کے اوپر بادل کی صورت میں ظاہر ہوتا ہوں۔
دوسرا بکرا جو قرعے کے ذریعے عزازیل کے لئے چنا گیا اُسے زندہ حالت میں رب کے سامنے کھڑا کیا جائے تاکہ وہ جماعت کا کفارہ دے۔ وہاں سے اُسے ریگستان میں عزازیل کے پاس بھیجا جائے۔
اِس کے بعد وہ اُس بکرے کو ذبح کرے جو قوم کے لئے گناہ کی قربانی ہے۔ وہ اُس کا خون مُقدّس ترین کمرے میں لے آئے اور اُسے بَیل کے خون کی طرح عہد کے صندوق کے ڈھکنے پر اور سات بار اُس کے سامنے زمین پر چھڑکے۔
یوں وہ مُقدّس ترین کمرے کا کفارہ دے گا جو اسرائیلیوں کی ناپاکیوں اور تمام گناہوں سے متاثر ہوتا رہتا ہے۔ اِس سے وہ ملاقات کے پورے خیمے کا بھی کفارہ دے گا جو خیمہ گاہ کے درمیان ہونے کے باعث اسرائیلیوں کی ناپاکیوں سے متاثر ہوتا رہتا ہے۔
جتنا وقت ہارون اپنا، اپنے گھرانے کا اور اسرائیل کی پوری جماعت کا کفارہ دینے کے لئے مُقدّس ترین کمرے میں رہے گا اِس دوران کسی دوسرے کو ملاقات کے خیمے میں ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہے۔
پھر وہ مُقدّس ترین کمرے سے نکل کر خیمے میں رب کے سامنے پڑی قربان گاہ کا کفارہ دے۔ وہ بَیل اور بکرے کے خون میں سے کچھ لے کر اُسے قربان گاہ کے چاروں سینگوں پر لگائے۔
وہ اپنے دونوں ہاتھ اُس کے سر پر رکھے اور اسرائیلیوں کے تمام قصور یعنی اُن کے تمام جرائم اور گناہوں کا اقرار کر کے اُنہیں بکرے کے سر پر ڈال دے۔ پھر وہ اُسے ریگستان میں بھیج دے۔ اِس کے لئے وہ بکرے کو ایک آدمی کے سپرد کرے جسے یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔
وہ مُقدّس جگہ پر نہا کر اپنی خدمت کے عام کپڑے پہن لے۔ پھر وہ باہر آ کر اپنے اور اپنی قوم کے لئے بھسم ہونے والی قربانی پیش کرے تاکہ اپنا اور اپنی قوم کا کفارہ دے۔
جس بَیل اور بکرے کو گناہ کی قربانی کے لئے پیش کیا گیا اور جن کا خون کفارہ دینے کے لئے مُقدّس ترین کمرے میں لایا گیا، لازم ہے کہ اُن کی کھالیں، گوشت اور گوبر خیمہ گاہ کے باہر جلا دیا جائے۔
لازم ہے کہ ساتویں مہینے کے دسویں دن اسرائیلی اور اُن کے درمیان رہنے والے پردیسی اپنی جان کو دُکھ دیں اور کام نہ کریں۔ یہ اصول تمہارے لئے ابد تک قائم رہے۔
لازم ہے کہ سال میں ایک دفعہ اسرائیلیوں کے تمام گناہوں کا کفارہ دیا جائے۔ یہ اصول تمہارے لئے ابد تک قائم رہے۔“ سب کچھ ویسے ہی کیا گیا جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔