Joshua 13

جب یشوع بوڑھا تھا تو رب نے اُس سے کہا، ”تُو بہت بوڑھا ہو چکا ہے، لیکن ابھی کافی کچھ باقی رہ گیا ہے جس پر قبضہ کرنے کی ضرورت ہے۔
.3 اِس میں فلستیوں کے تمام علاقے اُن کے شاہی شہروں غزہ، اشدود، اسقلون، جات اور عقرون سمیت شامل ہیں اور اِسی طرح جسور کا علاقہ جس کی جنوبی سرحد وادیِ سیحور ہے جو مصر کے مشرق میں ہے اور جس کی شمالی سرحد عقرون ہے۔ اُسے بھی ملکِ کنعان کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ عَوّیوں کا علاقہ بھی
.3 اِس میں فلستیوں کے تمام علاقے اُن کے شاہی شہروں غزہ، اشدود، اسقلون، جات اور عقرون سمیت شامل ہیں اور اِسی طرح جسور کا علاقہ جس کی جنوبی سرحد وادیِ سیحور ہے جو مصر کے مشرق میں ہے اور جس کی شمالی سرحد عقرون ہے۔ اُسے بھی ملکِ کنعان کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ عَوّیوں کا علاقہ بھی
جو جنوب میں ہے اب تک اسرائیل کے قبضے میں نہیں آیا۔ یہی بات شمال پر بھی صادق آتی ہے۔ صیدانیوں کے شہر معارہ سے لے کر افیق شہر اور اموریوں کی سرحد تک سب کچھ اب تک اسرائیل کی حکومت سے باہر ہے۔
اِس کے علاوہ جبلیوں کا ملک اور مشرق میں پورا لبنان حرمون پہاڑ کے دامن میں بعل جد سے لے کر لبو حمات تک باقی رہ گیا ہے۔
اِس میں اُن صیدانیوں کا تمام علاقہ بھی شامل ہے جو لبنان کے پہاڑوں اور مسرفات مائم کے درمیان کے پہاڑی علاقے میں آباد ہیں۔ اسرائیلیوں کے بڑھتے بڑھتے مَیں خود ہی اِن لوگوں کو اُن کے سامنے سے نکال دوں گا۔ لیکن لازم ہے کہ تُو قرعہ ڈال کر یہ پورا ملک میرے حکم کے مطابق اسرائیلیوں میں تقسیم کرے۔
اُسے نو باقی قبیلوں اور منسّی کے آدھے قبیلے کو وراثت میں دے دے۔“
رب کا خادم موسیٰ روبن، جد اور منسّی کے باقی آدھے قبیلے کو دریائے یردن کا مشرقی علاقہ دے چکا تھا۔
یوں حسبون کے اموری بادشاہ سیحون کے تمام شہر اُن کے قبضے میں آ گئے تھے یعنی جنوبی وادیِ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر شمال میں عمونیوں کی سرحد تک۔ دیبون اور میدبا کے درمیان کا میدانِ مرتفع بھی اِس میں شامل تھا
یوں حسبون کے اموری بادشاہ سیحون کے تمام شہر اُن کے قبضے میں آ گئے تھے یعنی جنوبی وادیِ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر شمال میں عمونیوں کی سرحد تک۔ دیبون اور میدبا کے درمیان کا میدانِ مرتفع بھی اِس میں شامل تھا
اور اِسی طرح جِلعاد، جسوریوں اور معکاتیوں کا علاقہ، حرمون کا پہاڑی علاقہ اور سلکہ شہر تک بسن کا سارا علاقہ بھی۔
پہلے یہ سارا علاقہ بسن کے بادشاہ عوج کے قبضے میں تھا جس کی حکومت کے مرکز عستارات اور اِدرعی تھے۔ رفائیوں کے دیو قبیلے سے صرف عوج باقی رہ گیا تھا۔ موسیٰ کی راہنمائی کے تحت اسرائیلیوں نے اُس علاقے پر فتح پا کر تمام باشندوں کو نکال دیا تھا۔
صرف جسوری اور معکاتی باقی رہ گئے تھے، اور یہ آج تک اسرائیلیوں کے درمیان رہتے ہیں۔
صرف لاوی کے قبیلے کو کوئی زمین نہ ملی، کیونکہ اُن کا موروثی حصہ جلنے والی وہ قربانیاں ہیں جو رب اسرائیل کے خدا کے لئے چڑھائی جاتی ہیں۔ رب نے یہی کچھ موسیٰ کو بتایا تھا۔
موسیٰ نے روبن کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق ذیل کا علاقہ دیا۔
وادیِ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر میدبا
اور حسبون تک۔ وہاں کے میدانِ مرتفع پر واقع تمام شہر بھی روبن کے سپرد کئے گئے یعنی دیبون، بامات بعل، بیت بعل معون،
یہض، قدیمات، مِفعت،
قِریَتائم، سِبماہ، ضرۃ السحر جو بحیرۂ مُردار کے مشرق میں واقع پہاڑی علاقے میں ہے،
بیت فغور، پِسگہ کے پہاڑی سلسلے پر موجود آبادیاں اور بیت یسیموت۔
میدانِ مرتفع کے تمام شہر روبن کے قبیلے کو دیئے گئے یعنی اموریوں کے بادشاہ سیحون کی پوری بادشاہی جس کا دار الحکومت حسبون شہر تھا۔ موسیٰ نے سیحون کو مار ڈالا تھا اور اُس کے ساتھ پانچ مِدیانی رئیسوں کو بھی جنہیں سیحون نے اپنے ملک میں مقرر کیا تھا۔ اِن رئیسوں کے نام اِوی، رقم، صور، حور اور ربع تھے۔
جن لوگوں کو اُس وقت مارا گیا اُن میں سے بلعام بن بعور بھی تھا جو غیب دان تھا۔
روبن کے قبیلے کی مغربی سرحد دریائے یردن تھی۔ یہی شہر اور آبادیاں روبن کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق دی گئیں، اور وہ اُس کی میراث ٹھہریں۔
موسیٰ نے جد کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق ذیل کا علاقہ دیا۔
یعزیر کا علاقہ، جِلعاد کے تمام شہر، عمونیوں کا آدھا حصہ ربّہ کے قریب شہر عروعیر تک
اور حسبون کے بادشاہ سیحون کی بادشاہی کا باقی شمالی حصہ یعنی حسبون، رامت المِصفاہ اور بطونیم کے درمیان کا علاقہ اور محنائم اور دبیر کے درمیان کا علاقہ۔ اِس کے علاوہ جد کو وادیِ یردن کا وہ مشرقی حصہ بھی مل گیا جو بیت ہارم، بیت نِمرہ، سُکات اور صفون پر مشتمل تھا۔ یوں اُس کی شمالی سرحد کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کا جنوبی کنارہ تھا۔
اور حسبون کے بادشاہ سیحون کی بادشاہی کا باقی شمالی حصہ یعنی حسبون، رامت المِصفاہ اور بطونیم کے درمیان کا علاقہ اور محنائم اور دبیر کے درمیان کا علاقہ۔ اِس کے علاوہ جد کو وادیِ یردن کا وہ مشرقی حصہ بھی مل گیا جو بیت ہارم، بیت نِمرہ، سُکات اور صفون پر مشتمل تھا۔ یوں اُس کی شمالی سرحد کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کا جنوبی کنارہ تھا۔
یہی شہر اور آبادیاں جد کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق دی گئیں، اور وہ اُس کی میراث ٹھہریں۔
جو علاقہ موسیٰ نے منسّی کے آدھے حصے کو اُس کے کنبوں کے مطابق دیا تھا
وہ محنائم سے لے کر شمال میں عوج بادشاہ کی تمام بادشاہی پر مشتمل تھا۔ اُس میں ملکِ بسن اور وہ 60 آبادیاں شامل تھیں جن پر یائیر نے فتح پائی تھی۔
جِلعاد کا آدھا حصہ عوج کی حکومت کے دو مراکز عستارات اور اِدرعی سمیت مکیر بن منسّی کی اولاد کو اُس کے کنبوں کے مطابق دیا گیا۔
موسیٰ نے اِن موروثی زمینوں کی تقسیم اُس وقت کی تھی جب وہ دریائے یردن کے مشرق میں موآب کے میدانی علاقے میں یریحو شہر کے مقابل تھا۔
لیکن لاوی کو موسیٰ سے کوئی موروثی زمین نہیں ملی تھی، کیونکہ رب اسرائیل کا خدا اُن کا موروثی حصہ ہے جس طرح اُس نے اُن سے وعدہ کیا تھا۔