.3 اِس میں فلستیوں کے تمام علاقے اُن کے شاہی شہروں غزہ، اشدود، اسقلون، جات اور عقرون سمیت شامل ہیں اور اِسی طرح جسور کا علاقہ جس کی جنوبی سرحد وادیِ سیحور ہے جو مصر کے مشرق میں ہے اور جس کی شمالی سرحد عقرون ہے۔ اُسے بھی ملکِ کنعان کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ عَوّیوں کا علاقہ بھی
.3 اِس میں فلستیوں کے تمام علاقے اُن کے شاہی شہروں غزہ، اشدود، اسقلون، جات اور عقرون سمیت شامل ہیں اور اِسی طرح جسور کا علاقہ جس کی جنوبی سرحد وادیِ سیحور ہے جو مصر کے مشرق میں ہے اور جس کی شمالی سرحد عقرون ہے۔ اُسے بھی ملکِ کنعان کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ عَوّیوں کا علاقہ بھی
جو جنوب میں ہے اب تک اسرائیل کے قبضے میں نہیں آیا۔ یہی بات شمال پر بھی صادق آتی ہے۔ صیدانیوں کے شہر معارہ سے لے کر افیق شہر اور اموریوں کی سرحد تک سب کچھ اب تک اسرائیل کی حکومت سے باہر ہے۔
اِس میں اُن صیدانیوں کا تمام علاقہ بھی شامل ہے جو لبنان کے پہاڑوں اور مسرفات مائم کے درمیان کے پہاڑی علاقے میں آباد ہیں۔ اسرائیلیوں کے بڑھتے بڑھتے مَیں خود ہی اِن لوگوں کو اُن کے سامنے سے نکال دوں گا۔ لیکن لازم ہے کہ تُو قرعہ ڈال کر یہ پورا ملک میرے حکم کے مطابق اسرائیلیوں میں تقسیم کرے۔
یوں حسبون کے اموری بادشاہ سیحون کے تمام شہر اُن کے قبضے میں آ گئے تھے یعنی جنوبی وادیِ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر شمال میں عمونیوں کی سرحد تک۔ دیبون اور میدبا کے درمیان کا میدانِ مرتفع بھی اِس میں شامل تھا
یوں حسبون کے اموری بادشاہ سیحون کے تمام شہر اُن کے قبضے میں آ گئے تھے یعنی جنوبی وادیِ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر شمال میں عمونیوں کی سرحد تک۔ دیبون اور میدبا کے درمیان کا میدانِ مرتفع بھی اِس میں شامل تھا
پہلے یہ سارا علاقہ بسن کے بادشاہ عوج کے قبضے میں تھا جس کی حکومت کے مرکز عستارات اور اِدرعی تھے۔ رفائیوں کے دیو قبیلے سے صرف عوج باقی رہ گیا تھا۔ موسیٰ کی راہنمائی کے تحت اسرائیلیوں نے اُس علاقے پر فتح پا کر تمام باشندوں کو نکال دیا تھا۔
صرف لاوی کے قبیلے کو کوئی زمین نہ ملی، کیونکہ اُن کا موروثی حصہ جلنے والی وہ قربانیاں ہیں جو رب اسرائیل کے خدا کے لئے چڑھائی جاتی ہیں۔ رب نے یہی کچھ موسیٰ کو بتایا تھا۔
میدانِ مرتفع کے تمام شہر روبن کے قبیلے کو دیئے گئے یعنی اموریوں کے بادشاہ سیحون کی پوری بادشاہی جس کا دار الحکومت حسبون شہر تھا۔ موسیٰ نے سیحون کو مار ڈالا تھا اور اُس کے ساتھ پانچ مِدیانی رئیسوں کو بھی جنہیں سیحون نے اپنے ملک میں مقرر کیا تھا۔ اِن رئیسوں کے نام اِوی، رقم، صور، حور اور ربع تھے۔
اور حسبون کے بادشاہ سیحون کی بادشاہی کا باقی شمالی حصہ یعنی حسبون، رامت المِصفاہ اور بطونیم کے درمیان کا علاقہ اور محنائم اور دبیر کے درمیان کا علاقہ۔ اِس کے علاوہ جد کو وادیِ یردن کا وہ مشرقی حصہ بھی مل گیا جو بیت ہارم، بیت نِمرہ، سُکات اور صفون پر مشتمل تھا۔ یوں اُس کی شمالی سرحد کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کا جنوبی کنارہ تھا۔
اور حسبون کے بادشاہ سیحون کی بادشاہی کا باقی شمالی حصہ یعنی حسبون، رامت المِصفاہ اور بطونیم کے درمیان کا علاقہ اور محنائم اور دبیر کے درمیان کا علاقہ۔ اِس کے علاوہ جد کو وادیِ یردن کا وہ مشرقی حصہ بھی مل گیا جو بیت ہارم، بیت نِمرہ، سُکات اور صفون پر مشتمل تھا۔ یوں اُس کی شمالی سرحد کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کا جنوبی کنارہ تھا۔