جب رحبعام یروشلم پہنچا تو اُس نے یہوداہ اور بن یمین کے قبیلوں کے چیدہ چیدہ فوجیوں کو اسرائیل سے جنگ کرنے کے لئے بُلایا۔ 1,80,000 مرد جمع ہوئے تاکہ رحبعام کے لئے اسرائیل پر دوبارہ قابو پائیں۔
’رب فرماتا ہے کہ اپنے بھائیوں سے جنگ مت کرنا۔ ہر ایک اپنے اپنے گھر واپس چلا جائے، کیونکہ جو کچھ ہوا ہے وہ میرے حکم پر ہوا ہے‘۔“ تب وہ رب کی سن کر یرُبعام سے لڑنے سے باز آئے۔
اپنی چراگاہوں اور ملکیت کو چھوڑ کر وہ یہوداہ اور یروشلم میں آباد ہوئے، کیونکہ یرُبعام اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں امام کی حیثیت سے رب کی خدمت کرنے سے روک دیا تھا۔
لاویوں کی طرح تمام قبیلوں کے بہت سے ایسے لوگ یہوداہ میں منتقل ہوئے جو پورے دل سے رب اسرائیل کے خدا کے طالب رہے تھے۔ وہ یروشلم آئے تاکہ رب اپنے باپ دادا کے خدا کو قربانیاں پیش کر سکیں۔
یہوداہ کی سلطنت نے ایسے لوگوں سے تقویت پائی۔ وہ رحبعام بن سلیمان کے لئے تین سال تک مضبوطی کا سبب تھے، کیونکہ تین سال تک یہوداہ داؤد اور سلیمان کے اچھے نمونے پر چلتا رہا۔
رحبعام نے اپنے بیٹوں سے بڑی سمجھ داری کے ساتھ سلوک کیا، کیونکہ اُس نے اُنہیں الگ الگ کر کے یہوداہ اور بن یمین کے پورے قبائلی علاقے اور تمام قلعہ بند شہروں میں بسا دیا۔ ساتھ ساتھ وہ اُنہیں کثرت کی خوراک اور بیویاں مہیا کرتا رہا۔