لیکن جو بھی روح عیسیٰ کے بارے میں یہ تسلیم نہ کرے وہ اللہ سے نہیں ہے۔ یہ مخالفِ مسیح کی روح ہے جس کے بارے میں آپ کو خبر ملی کہ وہ آنے والا ہے بلکہ اِس وقت دنیا میں آ چکا ہے۔
ہم تو اللہ سے ہیں اور جو اللہ کو جانتا ہے وہ ہماری سنتا ہے۔ لیکن جو اللہ سے نہیں ہے وہ ہماری نہیں سنتا۔ یوں ہم سچائی کی روح اور فریب دینے والی روح میں امتیاز کر سکتے ہیں۔
عزیزو، آئیں ہم ایک دوسرے سے محبت رکھیں۔ کیونکہ محبت اللہ کی طرف سے ہے، اور جو محبت رکھتا ہے وہ اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے اور اللہ کو جانتا ہے۔
اور خود ہم نے وہ محبت جان لی ہے اور اُس پر ایمان لائے ہیں جو اللہ ہم سے رکھتا ہے۔ اللہ محبت ہی ہے۔ جو بھی محبت میں قائم رہتا ہے وہ اللہ میں رہتا ہے اور اللہ اُس میں۔
اِسی طرح محبت ہمارے درمیان تکمیل تک پہنچتی ہے، اور یوں ہم عدالت کے دن پورے اعتماد کے ساتھ کھڑے ہو سکیں گے، کیونکہ جیسے وہ ہے ویسے ہی ہم بھی اِس دنیا میں ہیں۔
اگر کوئی کہے، ”مَیں اللہ سے محبت رکھتا ہوں“ لیکن اپنے بھائی سے نفرت کرے تو وہ جھوٹا ہے۔ کیونکہ جو اپنے بھائی سے جسے اُس نے دیکھا ہے محبت نہیں رکھتا وہ کس طرح اللہ سے محبت رکھ سکتا ہے جسے اُس نے نہیں دیکھا؟