Isaiah 22

onus vallis Visionis quidnam tibi quoque est quia ascendisti et tu omnis in tecta
رویا کی وادی یروشلم کے بارے میں رب کا فرمان: کیا ہوا ہے؟ سب چھتوں پر کیوں چڑھ گئے ہیں؟
clamoris plena urbs frequens civitas exultans interfecti tui non interfecti gladio nec mortui in bello
ہر طرف شور شرابہ مچ رہا ہے، پورا شہر بغلیں بجا رہا ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟ تیرے مقتول نہ تلوار سے، نہ میدانِ جنگ میں مرے۔
cuncti principes tui fugerunt simul dureque ligati sunt omnes qui inventi sunt vincti sunt pariter procul fugerunt
کیونکہ تیرے تمام لیڈر مل کر فرار ہوئے اور پھر تیر چلائے بغیر پکڑے گئے۔ باقی جتنے لوگ تجھ میں تھے وہ بھی دُور دُور بھاگنا چاہتے تھے، لیکن اُنہیں بھی قید کیا گیا۔
propterea dixi recedite a me amare flebo nolite incumbere ut consolemini me super vastitate filiae populi mei
اِس لئے مَیں نے کہا، ”اپنا منہ مجھ سے پھیر کر مجھے زار زار رونے دو۔ مجھے تسلی دینے پر بضد نہ رہو جبکہ میری قوم تباہ ہو رہی ہے۔“
dies enim interfectionis et conculcationis et fletuum Domino Deo exercituum in valle Visionis scrutans murum et magnificus super montem
کیونکہ قادرِ مطلق رب الافواج رویا کی وادی پر ہول ناک دن لایا ہے۔ ہر طرف گھبراہٹ، کچلے ہوئے لوگ اور ابتری نظر آتی ہے۔ شہر کی چاردیواری ٹوٹنے لگی ہے، پہاڑوں میں چیخیں گونج رہی ہیں۔
et Aelam sumpsit faretram currum hominis equitis et parietem nudavit clypeus
عیلام کے فوجی اپنے ترکش اُٹھا کر رتھوں، آدمیوں اور گھوڑوں کے ساتھ آ گئے ہیں۔ قیر کے مرد بھی اپنی ڈھالیں غلاف سے نکال کر تجھ سے لڑنے کے لئے نکل آئے ہیں۔
et erunt electae valles tuae plenae quadrigarum et equites ponent sedes suas in porta
یروشلم کے گرد و نواح کی بہترین وادیاں دشمن کے رتھوں سے بھر گئی ہیں، اور اُس کے گھڑسوار شہر کے دروازے پر حملہ کرنے کے لئے اُس کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں۔
et revelabitur operimentum Iudae et videbis in die illa armamentarium domus saltus
جو بھی بندوبست یہوداہ نے اپنے تحفظ کے لئے کر لیا تھا وہ ختم ہو گیا ہے۔ اُس دن تم لوگوں نے کیا کِیا؟ تم ’جنگل گھر‘ نامی سلاح خانے میں جا کر اسلحہ کا معائنہ کرنے لگے۔
et scissuras civitatis David videbitis quia multiplicatae sunt et congregastis aquas piscinae inferioris
تم نے اُن متعدد دراڑوں کا جائزہ لیا جو داؤد کے شہر کی فصیل میں پڑ گئی تھیں۔ اُسے مضبوط کرنے کے لئے تم نے یروشلم کے مکانوں کو گن کر اُن میں سے کچھ گرا دیئے۔ ساتھ ساتھ تم نے نچلے تالاب کا پانی جمع کیا۔ اوپر کے پرانے تالاب سے نکلنے والا پانی جمع کرنے کے لئے تم نے اندرونی اور بیرونی فصیل کے درمیان ایک اَور تالاب بنا لیا۔ لیکن افسوس، تم اُس کی پروا نہیں کرتے جو یہ سارا سلسلہ عمل میں لایا۔ اُس پر تم توجہ ہی نہیں دیتے جس نے بڑی دیر پہلے اِسے تشکیل دیا تھا۔
et domos Hierusalem numerastis et destruxistis domos ad muniendum murum
تم نے اُن متعدد دراڑوں کا جائزہ لیا جو داؤد کے شہر کی فصیل میں پڑ گئی تھیں۔ اُسے مضبوط کرنے کے لئے تم نے یروشلم کے مکانوں کو گن کر اُن میں سے کچھ گرا دیئے۔ ساتھ ساتھ تم نے نچلے تالاب کا پانی جمع کیا۔ اوپر کے پرانے تالاب سے نکلنے والا پانی جمع کرنے کے لئے تم نے اندرونی اور بیرونی فصیل کے درمیان ایک اَور تالاب بنا لیا۔ لیکن افسوس، تم اُس کی پروا نہیں کرتے جو یہ سارا سلسلہ عمل میں لایا۔ اُس پر تم توجہ ہی نہیں دیتے جس نے بڑی دیر پہلے اِسے تشکیل دیا تھا۔
et lacum fecistis inter duos muros et aquam piscinae veteris et non suspexistis ad eum qui fecerat eam et operatorem eius de longe non vidistis
تم نے اُن متعدد دراڑوں کا جائزہ لیا جو داؤد کے شہر کی فصیل میں پڑ گئی تھیں۔ اُسے مضبوط کرنے کے لئے تم نے یروشلم کے مکانوں کو گن کر اُن میں سے کچھ گرا دیئے۔ ساتھ ساتھ تم نے نچلے تالاب کا پانی جمع کیا۔ اوپر کے پرانے تالاب سے نکلنے والا پانی جمع کرنے کے لئے تم نے اندرونی اور بیرونی فصیل کے درمیان ایک اَور تالاب بنا لیا۔ لیکن افسوس، تم اُس کی پروا نہیں کرتے جو یہ سارا سلسلہ عمل میں لایا۔ اُس پر تم توجہ ہی نہیں دیتے جس نے بڑی دیر پہلے اِسے تشکیل دیا تھا۔
et vocavit Dominus Deus exercituum in die illa ad fletum et ad planctum ad calvitium et ad cingulum sacci
اُس وقت قادرِ مطلق رب الافواج نے حکم دیا کہ گریہ و زاری کرو، اپنے بالوں کو منڈوا کر ٹاٹ کا لباس پہن لو۔
et ecce gaudium et laetitia occidere vitulos et iugulare arietes comedere carnes et bibere vinum comedamus et bibamus cras enim moriemur
لیکن کیا ہوا؟ تمام لوگ شادیانہ بجا کر خوشی منا رہے ہیں۔ ہر طرف بَیلوں اور بھیڑبکریوں کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ سب گوشت اور مَے سے لطف اندوز ہو کر کہہ رہے ہیں، ”آؤ، ہم کھائیں پئیں، کیونکہ کل تو مر ہی جانا ہے۔“
et revelata est in auribus meis Domini exercituum si dimittetur iniquitas haec vobis donec moriamini dicit Dominus Deus exercituum
لیکن رب الافواج نے میری موجودگی میں ہی ظاہر کیا ہے کہ یقیناً یہ قصور تمہارے مرتے دم تک معاف نہیں کیا جائے گا ۔ یہ قادرِ مطلق رب الافواج کا فرمان ہے۔
haec dicit Dominus Deus exercituum vade ingredere ad eum qui habitat in tabernaculo ad Sobnam praepositum templi
قادرِ مطلق رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس نگران شبناہ کے پاس چل جو محل کا انچارج ہے۔ اُسے پیغام پہنچا دے،
quid tu hic aut quasi quis hic quia excidisti tibi hic sepulchrum excidisti in excelso memoriam diligenter in petra tabernaculum tibi
’تُو یہاں کیا کر رہا ہے؟ کس نے تجھے یہاں اپنے لئے مقبرہ تراشنے کی اجازت دی؟ تُو کون ہے کہ بلندی پر اپنے لئے مزار بنوائے، چٹان میں آرام گاہ کھدوائے؟
ecce Dominus asportari te faciet sicut asportatur gallus gallinacius et quasi amictum sic sublevabit te
اے مرد، خبردار! رب تجھے زور سے دُور دُور تک پھینکنے والا ہے۔ وہ تجھے پکڑ لے گا
coronans coronabit te tribulatione quasi pilam mittet te in terram latam et spatiosam ibi morieris et ibi erit currus gloriae tuae ignominia domus Domini tui
اور مروڑ مروڑ کر گیند کی طرح ایک وسیع ملک میں پھینک دے گا۔ وہیں تُو مرے گا، وہیں تیرے شاندار رتھ پڑے رہیں گے۔ کیونکہ تُو اپنے مالک کے گھرانے کے لئے شرم کا باعث بنا ہے۔
et expellam te de statione tua et de ministerio tuo deponam te
مَیں تجھے برطرف کروں گا، اور تُو زبردستی اپنے عُہدے اور منصب سے فارغ کر دیا جائے گا۔
et erit in die illa vocabo servum meum Eliachim filium Helciae
اُس دن مَیں اپنے خادم اِلیاقیم بن خِلقیاہ کو بُلاؤں گا۔
et induam illum tunicam tuam et cingulo tuo confortabo eum et potestatem tuam dabo in manu eius et erit quasi pater habitantibus Hierusalem et domui Iuda
مَیں اُسے تیرا ہی سرکاری لباس اور کمربند پہنا کر تیرا اختیار اُسے دے دوں گا۔ اُس وقت وہ یہوداہ کے گھرانے اور یروشلم کے تمام باشندوں کا باپ بنے گا۔
et dabo clavem domus David super umerum eius et aperiet et non erit qui claudat et claudet et non erit qui aperiat
مَیں اُس کے کندھے پر داؤد کے گھرانے کی چابی رکھ دوں گا۔ جو دروازہ وہ کھولے گا اُسے کوئی بند نہیں کر سکے گا، اور جو دروازہ وہ بند کرے گا اُسے کوئی کھول نہیں سکے گا۔
et figam illum paxillum in loco fideli et erit in solium gloriae domui patris sui
وہ کھونٹی کی مانند ہو گا جس کو مَیں زور سے ٹھونک کر مضبوط دیوار میں لگا دوں گا۔ اُس سے اُس کے باپ کے گھرانے کو شرافت کا اونچا مقام حاصل ہو گا۔
et suspendent super eum omnem gloriam domus patris eius vasorum diversa genera omne vas parvulum a vasis craterarum usque ad omne vas musicorum
لیکن پھر آبائی گھرانے کا پورا وزن اُس کے ساتھ لٹک جائے گا۔ تمام اولاد اور رشتے دار، تمام چھوٹے برتن پیالوں سے لے کر مرتبانوں تک اُس کے ساتھ لٹک جائیں گے۔
in die illo dicit Dominus exercituum auferetur paxillus qui fixus fuerat in loco fideli et frangetur et cadet et peribit quod pependerat in eo quia Dominus locutus est
رب الافواج فرماتا ہے کہ اُس وقت مضبوط دیوار میں لگی یہ کھونٹی نکل جائے گی۔ اُسے توڑا جائے گا تو وہ گر جائے گی، اور اُس کے ساتھ لٹکا سارا سامان ٹوٹ جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔