Psalms 50

آسف کا زبور۔ رب قادرِ مطلق خدا بول اُٹھا ہے، اُس نے طلوعِ صبح سے لے کر غروبِ آفتاب تک پوری دنیا کو بُلایا ہے۔
خداوند، خدای قادر مطلق، تمام مردم روی زمین را، از شرق تا غرب، احضار نموده سخن می‌گوید:
اللہ کا نور صیون سے چمک اُٹھا ہے، اُس پہاڑ سے جو کامل حُسن کا اظہار ہے۔
نور جمال او از صهیون که جلوه‌گاه زیبایی است می‌درخشد.
ہمارا خدا آ رہا ہے، وہ خاموش نہیں رہے گا۔ اُس کے آگے آگے سب کچھ بھسم ہو رہا ہے، اُس کے ارد گرد تیز آندھی چل رہی ہے۔
خدای ما می‌آید، امّا نه در سکوت، بلکه با آتش سوزنده که در پیشاپیش اوست و توفان سهمگین که در اطراف اوست.
وہ آسمان و زمین کو آواز دیتا ہے، ”اب مَیں اپنی قوم کی عدالت کروں گا۔
آسمانها و زمین را به گواهی می‌طلبد تا بر قوم خود داوری کند.
میرے ایمان داروں کو میرے حضور جمع کرو، اُنہیں جنہوں نے قربانیاں پیش کر کے میرے ساتھ عہد باندھا ہے۔“
او می‌فرماید: «جمع شوید ای مؤمنانی که با قربانی‌های خود با من پیمان بستید.»
آسمان اُس کی راستی کا اعلان کریں گے، کیونکہ اللہ خود انصاف کرنے والا ہے۔ (سِلاہ)
آسمانها اعلام می‌کنند که خدا عادل است، و او خودش داوری می‌کند.
”اے میری قوم، سن! مجھے بات کرنے دے۔ اے اسرائیل، مَیں تیرے خلاف گواہی دوں گا۔ مَیں اللہ تیرا خدا ہوں۔
ای قوم من بشنوید، من سخن می‌گویم؛ ای اسرائیل، بدانید که من خدا هستم، خدای شما که علیه شما گواهی می‌دهم.
مَیں تجھے تیری ذبح کی قربانیوں کے باعث ملامت نہیں کر رہا۔ تیری بھسم ہونے والی قربانیاں تو مسلسل میرے سامنے ہیں۔
من در مورد قربانی‌های شما و قربانی‌های سوختنی شما، که پیوسته تقدیم می‌کنید، شما را سرزنش نمی‌کنم.
نہ مَیں تیرے گھر سے بَیل لوں گا، نہ تیرے باڑوں سے بکرے۔
من به گاو مزرعهٔ شما و به بُز گلّهٔ شما احتیاجی ندارم،
کیونکہ جنگل کے تمام جاندار میرے ہی ہیں، ہزاروں پہاڑیوں پر بسنے والے جانور میرے ہی ہیں۔
زیرا همهٔ حیوانات جنگل و تمام چارپایانی که بر هزاران کوه و تپّه می‌چرند، از آن من هستند.
مَیں پہاڑوں کے ہر پرندے کو جانتا ہوں، اور جو بھی میدانوں میں حرکت کرتا ہے وہ میرا ہے۔
تمامی پرندگان و تمام حیوانات صحرا از آن من می‌باشند.
اگر مجھے بھوک لگتی تو مَیں تجھے نہ بتاتا، کیونکہ زمین اور جو کچھ اُس پر ہے میرا ہے۔
اگر گرسنه هم می‌بودم به شما نمی‌گفتم، زیرا که من مالک تمام جهان و هرچه در آن است می‌باشم.
کیا تُو سمجھتا ہے کہ مَیں سانڈوں کا گوشت کھانا یا بکروں کا خون پینا چاہتا ہوں؟
مگر من گوشت گاو می‌خورم و یا خون بُز می‌نوشم؟
اللہ کو شکرگزاری کی قربانی پیش کر، اور وہ مَنت پوری کر جو تُو نے اللہ تعالیٰ کے حضور مانی ہے۔
بلکه شکرگزاری‌های شما، قربانی‌های شما باشد و به قولی که به قادر متعال داده‌اید، وفا کنید.
مصیبت کے دن مجھے پکار۔ تب مَیں تجھے نجات دوں گا اور تُو میری تمجید کرے گا۔“
در مواقع سختی و مشکلات مرا صدا کنید. من شما را رهایی می‌دهم و شما مرا ستایش خواهید کرد.
لیکن بےدین سے اللہ فرماتا ہے، ”میرے احکام سنانے اور میرے عہد کا ذکر کرنے کا تیرا کیا حق ہے؟
امّا خداوند به شریران می‌فرماید: «شما حق ندارید که احکام مرا بیان کنید و دربارهٔ پیمان من حرف بزنید.
تُو تو تربیت سے نفرت کرتا اور میرے فرمان کچرے کی طرح اپنے پیچھے پھینک دیتا ہے۔
زیرا نمی‌خواهید که من شما را اصلاح کنم و احکام مرا بجا نمی‌آورید.
کسی چور کو دیکھتے ہی تُو اُس کا ساتھ دیتا ہے، تُو زناکاروں سے رفاقت رکھتا ہے۔
دوست دزدان هستید و با زناکاران همنشین می‌شوید.
تُو اپنے منہ کو بُرے کام کے لئے استعمال کرتا، اپنی زبان کو دھوکا دینے کے لئے تیار رکھتا ہے۔
«زبان شما همیشه به فریب‌آلوده است و از دروغ گفتن شرم ندارید.
تُو دوسروں کے پاس بیٹھ کر اپنے بھائی کے خلاف بولتا ہے، اپنی ہی ماں کے بیٹے پر تہمت لگاتا ہے۔
به برادرت تهمت می‌زنی و از او بدگویی می‌کنی.
یہ کچھ تُو نے کیا ہے، اور مَیں خاموش رہا۔ تب تُو سمجھا کہ مَیں بالکل تجھ جیسا ہوں۔ لیکن مَیں تجھے ملامت کروں گا، تیرے سامنے ہی معاملہ ترتیب سے سناؤں گا۔
تو همهٔ این کارها را انجام دادی و من چیزی نگفتم. تو گمان کردی که من هم مانند تو هستم. امّا حالا تو را سرزنش نموده محکوم می‌سازم.
تم جو اللہ کو بھولے ہوئے ہو، بات سمجھ لو، ورنہ مَیں تمہیں پھاڑ ڈالوں گا۔ اُس وقت کوئی نہیں ہو گا جو تمہیں بچائے۔
«ای کسانی‌که مرا فراموش کرده‌اید، به من گوش دهید، وگرنه شما را نابود خواهم كرد و کسی نخواهد بود که شما را رهایی دهد.
جو شکرگزاری کی قربانی پیش کرے وہ میری تعظیم کرتا ہے۔ جو مصمم ارادے سے ایسی راہ پر چلے اُسے مَیں اللہ کی نجات دکھاؤں گا۔“
شکرگزاری، قربانی شایسته‌ای است که با آن مرا احترام می‌کنید و من همهٔ کسانی را که از من اطاعت کنند، نجات خواهم داد.»