Haggai 1

فارس کے بادشاہ دارا کی حکومت کے دوسرے سال میں حجی نبی پر رب کا کلام نازل ہوا۔ چھٹے مہینے کا پہلا دن تھا۔ کلام میں اللہ یہوداہ کے گورنر زرُبابل بن سیالتی ایل اور امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق سے مخاطب ہوا۔
در روز اولِ ماهِ ششمِ سال دومِ سلطنت داریوش شاهنشاه، خداوند پیامی توسط حجّای نبی برای زروبابل پسر شالتیئیل حاکم یهودا و برای یهوشع پسر یهوصادق کاهن اعظم فرستاد.
رب الافواج فرماتا ہے، ”یہ قوم کہتی ہے، ’ابھی رب کے گھر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا وقت نہیں آیا۔‘
خداوند متعال به حَجّای فرمود: «این مردم می‌گویند که اکنون وقت بازسازی خانهٔ خداوند نیست.»
رب الافواج فرماتا ہے، ”یہ قوم کہتی ہے، ’ابھی رب کے گھر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا وقت نہیں آیا۔‘
بعد خداوند این پیام را توسط حجّای نبی برای مردم فرستاد:
کیا یہ ٹھیک ہے کہ تم خود لکڑی سے سجے ہوئے گھروں میں رہتے ہو جبکہ میرا گھر اب تک ملبے کا ڈھیر ہے؟“
«ای قوم من، چرا شما در خانه‌های زیبا زندگی می‌کنید درحالی‌که معبد بزرگ ویران می‌باشد؟
رب الافواج فرماتا ہے، ”اپنے حال پر غور کرو۔
‌به نتیجهٔ کارهایتان توجّه کنید:
تم نے بہت بیج بویا لیکن کم فصل کاٹی ہے۔ تم کھانا تو کھاتے ہو لیکن بھوکے رہتے ہو، پانی تو پیتے ہو لیکن پیاسے رہتے ہو، کپڑے تو پہنتے ہو لیکن سردی لگتی ہے۔ اور جب کوئی پیسے کما کر اُنہیں اپنے بٹوے میں ڈالتا ہے تو اُس میں سوراخ ہیں۔“
زیاد می‌کارید، ولی محصولِ کم برمی‌دارید. می‌خورید، امّا سیر نمی‌شوید. می‌نوشید و باز هم تشنگی‌تان رفع نمی‌گردد. لباس‌ می‌پوشید، امّا گرم نمی‌شوید. مزد می‌گیرید امّا گویی آن را در جیبی که سوراخ است می‌گذارید.
رب الافواج فرماتا ہے، ”اپنے حال پر دھیان دے کر اُس کا صحیح نتیجہ نکالو!
خوب فکر کنید و ببینید که چرا چنین است؟
پہاڑوں پر چڑھ کر لکڑی لے آؤ اور رب کے گھر کی تعمیر شروع کرو۔ ایسا ہی رویہ مجھے پسند ہو گا، اور اِس طرح ہی تم مجھے جلال دو گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
حالا به کوه بروید و چوب بیاورید و خانهٔ مرا بازسازی کنید تا من از دیدن آن خشنود شوم و محترم شمرده شوم.
”دیکھو، تم نے بہت برکت پانے کی توقع کی، لیکن کیا ہوا؟ کم ہی حاصل ہوا۔ اور جو کچھ تم اپنے گھر واپس لائے اُسے مَیں نے ہَوا میں اُڑا دیا۔ کیوں؟ مَیں، رب الافواج تمہیں اِس کی اصل وجہ بتاتا ہوں۔ میرا گھر اب تک ملبے کا ڈھیر ہے جبکہ تم میں سے ہر ایک اپنا اپنا گھر مضبوط کرنے کے لئے بھاگ دوڑ کر رہا ہے۔
«منتظر محصول فراوان بودید، ولی کم به دست آوردید و وقتی‌که آن محصول کم را به خانه آوردید، من آن را برباد دادم. آیا می‌دانید چرا من این کار را کردم؟ به‌خاطر اینکه خانهٔ من ویران مانده و شما مشغول ساختن خانه‌های خود هستید.
اِسی لئے آسمان نے تمہیں اوس سے اور زمین نے تمہیں فصلوں سے محروم کر رکھا ہے۔
به همین سبب است که باران نمی‌بارد و از زمین چیزی نمی‌روید.
اِسی لئے مَیں نے حکم دیا کہ کھیتوں میں اور پہاڑوں پر کال پڑے، کہ ملک کا اناج، انگور، زیتون بلکہ زمین کی ہر پیداوار اُس کی لپیٹ میں آ جائے۔ انسان و حیوان اُس کی زد میں آ گئے ہیں، اور تمہاری محنت مشقت ضائع ہو رہی ہے۔“
من خشکسالی را بر زمین، کوهها، مزارع، تاکستانها، باغهای زیتون، سایر محصولات و همچنین انسان و حیوان و تمام حاصل زحمت شما آوردم.»
تب زرُبابل بن سیالتی ایل، امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق اور قوم کے پورے بچے ہوئے حصے نے رب اپنے خدا کی سنی۔ جو بھی بات رب اُن کے خدا نے حجی نبی کو سنانے کو کہا تھا اُسے اُنہوں نے مان لیا۔ رب کا خوف پوری قوم پر طاری ہوا۔
آنگاه زروبابل و یهوشع و تمام کسانی‌که از اسارت در بابل، برگشته بودند از خداوند ترسیدند و دستور خداوند خدای خود را، که توسط حجّای نبی فرستاده شده بود، اطاعت کردند.
تب رب نے اپنے پیغمبر حجی کی معرفت اُنہیں یہ پیغام دیا، ”رب فرماتا ہے، مَیں تمہارے ساتھ ہوں۔“
خداوند پیام دیگری توسط حجّای برای مردم فرستاد و فرمود: «من همراه شما هستم.»
یوں رب نے یہوداہ کے گورنر زرُبابل بن سیالتی ایل، امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق اور قوم کے بچے ہوئے حصے کو رب کے گھر کی تعمیر کرنے کی تحریک دی۔ دارا بادشاہ کی حکومت کے دوسرے سال میں وہ آ کر رب الافواج اپنے خدا کے گھر پر کام کرنے لگے۔ چھٹے مہینے کا 24واں دن تھا۔
خداوند متعال در زروبابل، حاکم یهودا، یهوشع، کاهن اعظم و در سایر مردم که از اسارت بازگشته بودند شوق و رغبتی ایجاد کرد تا در معبد بزرگ کار کنند.
یوں رب نے یہوداہ کے گورنر زرُبابل بن سیالتی ایل، امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق اور قوم کے بچے ہوئے حصے کو رب کے گھر کی تعمیر کرنے کی تحریک دی۔ دارا بادشاہ کی حکومت کے دوسرے سال میں وہ آ کر رب الافواج اپنے خدا کے گھر پر کام کرنے لگے۔ چھٹے مہینے کا 24واں دن تھا۔
پس در روز بیست و چهارمِ ماه ششمِ سال دومِ سلطنت داریوش، همگی جمع شدند و ساختن معبد بزرگ خداوند، خدایشان را آغاز نمودند.