Exodus 19

اسرائیلیوں کو مصر سے سفر کرتے ہوئے دو مہینے ہو گئے تھے۔ تیسرے مہینے کے پہلے ہی دن وہ سینا کے ریگستان میں پہنچے۔
بنی‌اسرائیل از رفیدیم حرکت کرده و در روز اول ماه سوم بعد از بیرون آمدن از مصر، به صحرای سینا رسیدند و در دامنهٔ کوه سینا اردو زدند.
اُس دن وہ رفیدیم کو چھوڑ کر دشتِ سینا میں آ پہنچے۔ وہاں اُنہوں نے ریگستان میں پہاڑ کے قریب ڈیرے ڈالے۔
بنی‌اسرائیل از رفیدیم حرکت کرده و در روز اول ماه سوم بعد از بیرون آمدن از مصر، به صحرای سینا رسیدند و در دامنهٔ کوه سینا اردو زدند.
تب موسیٰ پہاڑ پر چڑھ کر اللہ کے پاس گیا۔ اللہ نے پہاڑ پر سے موسیٰ کو پکار کر کہا، ”یعقوب کے گھرانے بنی اسرائیل کو بتا،
موسی به بالای کوه رفت تا با خدا ملاقات كند. خداوند از میان کوه با موسی صحبت کرد و فرمود به ‌ بنی‌اسرائیل یعنی به فرزندان یعقوب بگو:
’تم نے دیکھا ہے کہ مَیں نے مصریوں کے ساتھ کیا کچھ کیا، اور کہ مَیں تم کو عقاب کے پَروں پر اُٹھا کر یہاں اپنے پاس لایا ہوں۔
«شما دیدید که من، خداوند، با مصریان چه کردم و چطور مثل عقابی که جوجه‌های خود را روی بالهای خود می‌برد، شما را نزد خود آوردم.
چنانچہ اگر تم میری سنو اور میرے عہد کے مطابق چلو تو پھر تمام قوموں میں سے میری خاص ملکیت ہو گے۔ گو پوری دنیا میری ہی ہے،
حالا اگر شما از من اطاعت کنید و پیمان مرا نگاه دارید، شما قوم برگزیدهٔ من خواهید بود. زیرا تمام زمین از آن من است،
لیکن تم میرے لئے مخصوص اماموں کی بادشاہی اور مُقدّس قوم ہو گے۔‘ اب جا کر یہ ساری باتیں اسرائیلیوں کو بتا۔“
ولی شما برای من امّت مقدّس و خادمان من خواهید بود.»
موسیٰ نے پہاڑ سے اُتر کر اور قوم کے بزرگوں کو بُلا کر اُنہیں وہ تمام باتیں بتائیں جو کہنے کے لئے رب نے اُسے حکم دیا تھا۔
موسی از کوه پایین رفت و تمام رهبران اسرائیل را جمع کرد و آنچه خداوند به او فرموده بود به ایشان گفت.
جواب میں پوری قوم نے مل کر کہا، ”ہم رب کی ہر بات پوری کریں گے جو اُس نے فرمائی ہے۔“ موسیٰ نے پہاڑ پر لوٹ کر رب کو قوم کا جواب بتایا۔
تمام مردم یک صدا گفتند: «ما هرچه خداوند فرموده است انجام خواهیم داد» و موسی این را به خداوند عرض کرد.
جب وہ پہنچا تو رب نے موسیٰ سے کہا، ”مَیں گھنے بادل میں تیرے پاس آؤں گا تاکہ لوگ مجھے تجھ سے ہم کلام ہوتے ہوئے سنیں۔ پھر وہ ہمیشہ تجھ پر بھروسا رکھیں گے۔“ تب موسیٰ نے رب کو وہ تمام باتیں بتائیں جو لوگوں نے کی تھیں۔
خداوند به موسی گفت: «من در ابر غلیظی به نزد تو خواهم آمد تا قوم سخن گفتن مرا با تو بشنوند و از آن به بعد تو را باور خواهند کرد.» موسی به خداوند گفت که مردم به او چه پاسخی داده‌اند.
رب نے موسیٰ سے کہا، ”اب لوگوں کے پاس لوٹ کر آج اور کل اُنہیں میرے لئے مخصوص و مُقدّس کر۔ وہ اپنے لباس دھو کر
خداوند فرمود: «به نزد مردم برو و به ایشان بگو كه امروز و فردا خود را برای پرستش پاک نمایند. آنها باید لباسهای خود را بشویند
تیسرے دن کے لئے تیار ہو جائیں، کیونکہ اُس دن رب لوگوں کے دیکھتے دیکھتے کوہِ سینا پر اُترے گا۔
و در روز سوم حاضر باشند. من در آن روز در مقابل چشمان همه بر کوه سینا نازل می‌شوم.
لوگوں کی حفاظت کے لئے چاروں طرف پہاڑ کی حدیں مقرر کر۔ اُنہیں خبردار کر کہ حدود کو پار نہ کرو۔ نہ پہاڑ پر چڑھو، نہ اُس کے دامن کو چھوؤ۔ جو بھی اُسے چھوئے وہ ضرور مارا جائے۔
در اطراف کوه حدودی معیّن کن تا مردم از آن عبور نکنند. به ایشان بگو از کوه بالا نروند و حتّی به کوه نزدیک نشوند. اگر کسی یک قدم روی کوه بگذارد، کشته خواهد شد.
اور اُسے ہاتھ سے چھو کر نہیں مارنا ہے بلکہ پتھروں یا تیروں سے۔ خواہ انسان ہو یا حیوان، وہ زندہ نہیں رہ سکتا۔ جب تک نرسنگا دیر تک پھونکا نہ جائے اُس وقت تک لوگوں کو پہاڑ پر چڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔“
آن شخص باید یا سنگسار شود و یا با تیر کشته شود و کسی نباید به او دست بزند. این دستور هم برای انسان است و هم برای حیوانات که باید کشته شوند. امّا وقتی شیپور زده شود، آنگاه همه باید بالای کوه بروند.»
موسیٰ نے پہاڑ سے اُتر کر لوگوں کو اللہ کے لئے مخصوص و مُقدّس کیا۔ اُنہوں نے اپنے لباس بھی دھوئے۔
موسی از کوه پایین آمد و به مردم گفت که برای پرستش آماده شوند. پس آنها لباسهای خود را شستند.
اُس نے اُن سے کہا، ”تیسرے دن کے لئے تیار ہو جاؤ۔ مرد عورتوں سے ہم بستر نہ ہوں۔“
موسی به آنها گفت: «برای پس فردا آماده شوید و در این مدّت رابطهٔ جنسی نداشته باشید.»
تیسرے دن صبح پہاڑ پر گھنا بادل چھا گیا۔ بجلی چمکنے لگی، بادل گرجنے لگا اور نرسنگے کی نہایت زوردار آواز سنائی دی۔ خیمہ گاہ میں لوگ لرز اُٹھے۔
صبح روز سوم در کوه رعد و برق شد و ابر غلیظی روی کوه ظاهر گردید. سپس صدای شیپور بسیار بلندی شنیده شد، به طوری که تمام مردمی که در اردو‌‌گاه بودند از ترس لرزیدند.
تب موسیٰ لوگوں کو اللہ سے ملنے کے لئے خیمہ گاہ سے باہر پہاڑ کی طرف لے گیا، اور وہ پہاڑ کے دامن میں کھڑے ہوئے۔
موسی قوم را از اردو‌‌گاه بیرون برد و برای ملاقات خدا در دامنهٔ کوه‌ ایستادند.
سینا پہاڑ دھوئیں سے ڈھکا ہوا تھا، کیونکہ رب آگ میں اُس پر اُتر آیا۔ پہاڑ سے دھواں اِس طرح اُٹھ رہا تھا جیسے کسی بھٹے سے اُٹھتا ہے۔ پورا پہاڑ شدت سے لرزنے لگا۔
تمام کوه سینا با دود پوشیده شده بود، زیرا خداوند در آتش بر روی کوه نزول فرموده بود و دود آن مثل دود کوره بالا می‌رفت و تمام کوه بشدّت می‌لرزید.
نرسنگے کی آواز تیز سے تیز تر ہوتی گئی۔ موسیٰ بولنے لگا اور اللہ اُسے اونچی آواز میں جواب دیتا رہا۔
صدای شیپور بلندتر و بلندتر شد. موسی صحبت کرد و خدا در رعد به او جواب داد.
رب سینا پہاڑ کی چوٹی پر اُترا اور موسیٰ کو اوپر آنے کے لئے کہا۔ موسیٰ اوپر چڑھا۔
خداوند بر روی قلّهٔ کوه سینا نازل شد و از موسی خواست که به قلّهٔ کوه بیاید. موسی به قلّهٔ کوه رفت.
رب نے موسیٰ سے کہا، ”فوراً نیچے اُتر کر لوگوں کو خبردار کر کہ وہ مجھے دیکھنے کے لئے پہاڑ کی حدود میں زبردستی داخل نہ ہوں۔ اگر وہ ایسا کریں تو بہت سے ہلاک ہو جائیں گے۔
خداوند به او فرمود: «پایین برو و به قوم بگو که مبادا از حدود معیّن شده عبور کنند تا مرا ببینند. اگر چنین کنند بسیاری از آنان کشته خواهند شد.
امام بھی جو رب کے حضور آتے ہیں اپنے آپ کو مخصوص و مُقدّس کریں، ورنہ میرا غضب اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔“
حتّی کاهنانی هم که به من نزدیک می‌شوند باید خود را پاک نمایند. در غیر این صورت آنها را هم مجازات خواهم کرد.»
لیکن موسیٰ نے رب سے کہا، ”لوگ پہاڑ پر نہیں آ سکتے، کیونکہ تُو نے خود ہی ہمیں خبردار کیا کہ ہم پہاڑ کی حدیں مقرر کر کے اُسے مخصوص و مُقدّس کریں۔“
موسی به خداوند عرض کرد: «مردم نمی‌توانند از کوه بالا بیایند زیرا تو به ما دستور داده‌ای که کوه را مقدّس شمرده، حدودی دور آن تعیین کنیم.»
رب نے جواب دیا، ”توبھی اُتر جا اور ہارون کو ساتھ لے کر واپس آ۔ لیکن اماموں اور لوگوں کو مت آنے دے۔ اگر وہ زبردستی میرے پاس آئیں تو میرا غضب اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔“
خداوند فرمود: «پایین برو و هارون را با خودت بیاور. امّا کاهنان و مردم نباید از حدود خود عبور کنند و نزد من بیایند، چون ایشان را مجازات می‌کنم.»
موسیٰ نے لوگوں کے پاس اُتر کر اُنہیں یہ باتیں بتا دیں۔
موسی پایین رفت و آنچه خداوند فرموده بود، به مردم گفت.