I John 5

جو بھی ایمان رکھتا ہے کہ عیسیٰ ہی مسیح ہے وہ اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے۔ اور جو باپ سے محبت رکھتا ہے وہ اُس کے فرزند سے بھی محبت رکھتا ہے۔
هرکه ایمان دارد كه عیسی، مسیح است فرزند خداست و هرکه پدر را دوست دارد فرزند او را نیز دوست خواهد داشت.
ہم کس طرح پہچان لیتے ہیں کہ ہم اللہ کے فرزند سے محبت رکھتے ہیں؟ اِس سے کہ ہم اللہ سے محبت رکھتے اور اُس کے احکام پر عمل کرتے ہیں۔
ما چگونه می‌دانیم كه فرزندان خدا را دوست داریم؟ از اینكه خدا را دوست داریم و مطابق احكام او عمل می‌کنیم.
کیونکہ اللہ سے محبت سے مراد یہ ہے کہ ہم اُس کے احکام پر عمل کریں۔ اور اُس کے احکام ہمارے لئے بوجھ کا باعث نہیں ہیں،
زیرا محبّت به خدا چیزی جز اطاعت از احكام او نیست و این احكام بار سنگینی نیست،
کیونکہ جو بھی اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے وہ دنیا پر غالب آ جاتا ہے۔ اور ہم یہ فتح اپنے ایمان کے ذریعے پاتے ہیں۔
زیرا همهٔ فرزندان خدا بر این جهان غلبه یافته‌اند و ما این پیروزی را به وسیلهٔ ایمان به دست آورده‌ایم.
کون دنیا پر غالب آ سکتا ہے؟ صرف وہ جو ایمان رکھتا ہے کہ عیسیٰ اللہ کا فرزند ہے۔
و كسی بر جهان پیروز نمی‌شود مگر آن كسی ایمان دارد كه عیسی، پسر خداست!
عیسیٰ مسیح وہ ہے جو اپنے بپتسمے کے پانی اور اپنی موت کے خون کے ذریعے ظاہر ہوا، نہ صرف پانی کے ذریعے بلکہ پانی اور خون دونوں ہی کے ذریعے۔ اور روح القدس جو سچائی ہے اِس کی گواہی دیتا ہے۔
آمدن مسیح با تعمید و ریختن خون خودش همراه بود. آمدن او نه تنها با آب تعمید، بلكه هم با آب تعمید و هم با خون خودش ثابت گردید. روح خدا كه حقیقت محض است نیز این را تصدیق می‌کند.
کیونکہ اِس کے تین گواہ ہیں،
پس سه شاهد وجود دارد:
روح القدس، پانی اور خون۔ اور تینوں ایک ہی بات کی تصدیق کرتے ہیں۔
روح خدا، آب و خون؛ و شهادت این سه شاهد با هم سازگار است.
ہم تو انسان کی گواہی قبول کرتے ہیں، لیکن اللہ کی گواہی اِس سے کہیں افضل ہے۔ اور اللہ کی گواہی یہ ہے کہ اُس نے اپنے فرزند کی تصدیق کی ہے۔
ما كه شهادت انسان را می‌پذیریم، با شهادت خدا كه قویتر است چه خواهیم كرد؟ و این شهادتی است كه او برای پسر خود داده است.
جو اللہ کے فرزند پر ایمان رکھتا ہے اُس کے دل میں یہ گواہی ہے۔ اور جو اللہ پر ایمان نہیں رکھتا اُس نے اُسے جھوٹا قرار دیا ہے۔ کیونکہ اُس نے وہ گواہی نہ مانی جو اللہ نے اپنے فرزند کے بارے میں دی۔
هرکه به پسر خدا ایمان آورد، این شهادت را در دل خود دارد، امّا هرکه شهادت خدا را قبول نكند و گواهی او را در مورد پسرش نپذیرد، خدا را دروغگو شمرده است.
اور گواہی یہ ہے، اللہ نے ہمیں ابدی زندگی عطا کی ہے، اور یہ زندگی اُس کے فرزند میں ہے۔
شهادت این است كه خدا به ما حیات جاودانی داده است و این حیات در پسر او یافت می‌شود.
جس کے پاس فرزند ہے اُس کے پاس زندگی ہے، اور جس کے پاس فرزند نہیں ہے اُس کے پاس زندگی بھی نہیں ہے۔
هرکه پسر را دارد، حیات دارد و هرکه پسر خدا را ندارد، صاحب حیات نیست.
مَیں آپ کو جو اللہ کے فرزند کے نام پر ایمان رکھتے ہیں اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ جان لیں کہ آپ کو ابدی زندگی حاصل ہے۔
این نامه را نوشتم تا شما كه به نام پسر خدا ایمان دارید، یقین بدانید كه حیات جاودانی دارید.
ہمارا اللہ پر یہ اعتماد ہے کہ جب بھی ہم اُس کی مرضی کے مطابق کچھ مانگتے ہیں تو وہ ہماری سنتا ہے۔
اطمینان ما در حضور خدا این است كه اگر از او چیزی بخواهیم كه مطابق ارادهٔ او باشد، به ما گوش خواهد داد.
اور چونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب مانگتے ہیں تو وہ ہماری سنتا ہے اِس لئے ہم یہ علم بھی رکھتے ہیں کہ ہمیں وہ کچھ حاصل بھی ہے جو ہم نے اُس سے مانگا تھا۔
ما می‌دانیم كه هرچه بخواهیم او به ما گوش می‌دهد. پس این را هم باید بدانیم كه آنچه از او بطلبیم به ما عطا خواهد فرمود.
اگر کوئی اپنے بھائی کو ایسا گناہ کرتے دیکھے جس کا انجام موت نہ ہو تو وہ دعا کرے، اور اللہ اُسے زندگی عطا کرے گا۔ مَیں اُن گناہوں کی بات کر رہا ہوں جن کا انجام موت نہیں۔ لیکن ایک ایسا گناہ بھی ہے جس کا انجام موت ہے۔ مَیں نہیں کہہ رہا کہ ایسے شخص کے لئے دعا کی جائے جس سے ایسا گناہ سرزد ہوا ہو۔
اگر كسی می‌بیند كه ایمانداری مرتكب گناهی شده است كه منجر به مرگ نیست، باید برای او به درگاه خداوند دعا كند و اگر آن شخص مرتكب چنین گناهی نشده باشد، خدا به او زندگی خواهد بخشید. امّا گناهی هم هست كه به مرگ منجر می‌شود و من نمی‌گویم كه در مورد آن دعا كنید.
ہر ناراست حرکت گناہ ہے، لیکن ہر گناہ کا انجام موت نہیں ہوتا۔
البتّه هر خطایی گناه است، امّا هر گناهی منجر به مرگ نمی‌شود.
ہم جانتے ہیں کہ جو اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے وہ گناہ کرتا نہیں رہتا، کیونکہ اللہ کا فرزند ایسے شخص کو محفوظ رکھتا ہے اور ابلیس اُسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
ما می‌دانیم كه فرزندان خدا در گناه زندگی نمی‌کنند، زیرا پسر خدا آنها را حفظ خواهد كرد و شیطان به آنان دسترسی ندارد.
ہم جانتے ہیں کہ ہم اللہ کے فرزند ہیں اور کہ تمام دنیا ابلیس کے قبضے میں ہے۔
می‌دانیم كه ما فرزندان خدا هستیم درحالی‌که تمام دنیا تحت تسلّط شیطان است.
ہم جانتے ہیں کہ اللہ کا فرزند آ گیا ہے اور ہمیں سمجھ عطا کی ہے تاکہ ہم اُسے جان لیں جو حقیقی ہے۔ اور ہم اُس میں ہیں جو حقیقی ہے یعنی اُس کے فرزند عیسیٰ مسیح میں۔ وہی حقیقی خدا اور ابدی زندگی ہے۔
ما می‌دانیم كه پسر خدا آمده و به ما فهم آن را داده است كه خدای حقیقی را بشناسیم، ما با خدای حقیقی و با پسر او عیسی مسیح متّحد هستیم. این است خدای حقیقی و این است حیات جاودانی.
پیارے بچو، اپنے آپ کو بُتوں سے محفوظ رکھیں!
ای فرزندان من، از بُتها دوری جویید.