ہو سکتا ہے کہ دو لوگوں کا آپس میں جھگڑا ہو، اور دونوں کسی چیز کے بارے میں دعویٰ کرتے ہوں کہ یہ میری ہے۔ اگر کوئی قیمتی چیز ہو مثلاً بَیل، گدھا، بھیڑ، بکری، کپڑے یا کوئی کھوئی ہوئی چیز تو معاملہ اللہ کے حضور لایا جائے۔ جسے اللہ قصوروار قرار دے اُسے دوسرے کو زیرِبحث چیز کی دُگنی قیمت ادا کرنی ہے۔
O všelijakou věc, o niž by byla nesnáz, buď o vola neb osla, dobytče neb roucho, pro všelikou věc ztracenou, když by kdo pravil, že to jest: před soudce přijde pře obou dvou; ten, kohož oni vinného usoudí, dvojnásobně navrátí bližnímu svému.