Exodus 22

“Bir adam öküz ya da davar çalıp boğazlar ya da satarsa, bir öküze karşılık beş öküz, bir koyuna karşılık dört koyun ödeyecektir.
جس نے کوئی بَیل یا بھیڑ چوری کر کے اُسے ذبح کیا یا بیچ ڈالا ہے اُسے ہر چوری کے بَیل کے عوض پانچ بَیل اور ہر چوری کی بھیڑ کے عوض چار بھیڑیں واپس کرنا ہے۔
“Bir hırsız bir eve girerken yakalanıp öldürülürse, öldüren kişi suçlu sayılmaz.
ہو سکتا ہے کہ کوئی چور نقب لگا رہا ہو اور لوگ اُسے پکڑ کر یہاں تک مارتے پیٹتے رہیں کہ وہ مر جائے۔ اگر رات کے وقت ایسا ہوا ہو تو وہ اُس کے خون کے ذمہ دار نہیں ٹھہر سکتے۔
Ancak olay güneş doğduktan sonra olmuşsa, kan dökmekten sorumlu sayılır. “Hırsız çaldığının karşılığını kesinlikle ödemelidir. Hiçbir şeyi yoksa, hırsızlık yaptığı için köle olarak satılacaktır.
لیکن اگر سورج کے طلوع ہونے کے بعد ایسا ہوا ہو تو جس نے اُسے مارا وہ قاتل ٹھہرے گا۔ چور کو ہر چُرائی ہوئی چیز کا عوضانہ دینا ہے۔ اگر اُس کے پاس دینے کے لئے کچھ نہ ہو تو اُسے غلام بنا کر بیچنا ہے۔ جو پیسے اُسے بیچنے کے عوض ملیں وہ چُرائی ہوئی چیزوں کے بدلے میں دیئے جائیں۔
Çaldığı mal –öküz, eşek ya da koyun– sağ olarak elinde yakalanırsa, iki katını ödeyecektir.
اگر چوری کا جانور چور کے پاس زندہ پایا جائے تو اُسے ہر جانور کے عوض دو دینے پڑیں گے، چاہے وہ بَیل، بھیڑ، بکری یا گدھا ہو۔
“Tarlada ya da bağda hayvanlarını otlatan bir adam, hayvanlarının başkasının tarlasında otlamasına izin verirse, zararı kendi tarlasının ya da bağının en iyi ürünleriyle ödeyecektir.
ہو سکتا ہے کہ کوئی اپنے مویشی کو اپنے کھیت یا انگور کے باغ میں چھوڑ کر چرنے دے اور ہوتے ہوتے وہ کسی دوسرے کے کھیت یا انگور کے باغ میں جا کر چرنے لگے۔ ایسی صورت میں لازم ہے کہ مویشی کا مالک نقصان کے عوض اپنے انگور کے باغ اور کھیت کی بہترین پیداوار میں سے دے۔
“Birinin yaktığı ateş dikenlere sıçrar, ekin demetleri, tarladaki ekin ya da tarla yanarsa, yangın çıkaran kişi zararı ödeyecektir.
ہو سکتا ہے کہ کسی نے آگ جلائی ہو اور وہ کانٹےدار جھاڑیوں کے ذریعے پڑوسی کے کھیت تک پھیل کر اُس کے اناج کے پُولوں کو، اُس کی پکی ہوئی فصل کو یا کھیت کی کسی اَور پیداوار کو برباد کر دے۔ ایسی صورت میں جس نے آگ جلائی ہو اُسے اُس کی پوری قیمت ادا کرنی ہے۔
“Biri komşusuna saklasın diye parasını ya da eşyasını emanet eder ve bunlar komşusunun evinden çalınırsa, hırsız yakalandığında iki katını ödemelidir.
ہو سکتا ہے کہ کسی نے کچھ پیسے یا کوئی اَور مال اپنے کسی واقف کار کے سپرد کر دیا ہو تاکہ وہ اُسے محفوظ رکھے۔ اگر یہ چیزیں اُس کے گھر سے چوری ہو جائیں اور بعد میں چور کو پکڑا جائے تو چور کو اُس کی دُگنی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
Ama hırsız yakalanmazsa, komşusunun eşyasına el uzatıp uzatmadığının anlaşılması için ev sahibi yargıç huzuruna çıkmalıdır.
لیکن اگر چور پکڑا نہ جائے تو لازم ہے کہ اُس گھر کا مالک جس کے سپرد یہ چیزیں کی گئی تھیں اللہ کے حضور کھڑا ہو تاکہ معلوم کیا جائے کہ اُس نے خود یہ مال چوری کیا ہے یا نہیں۔
Emanete ihanet edilen konularda, öküz, eşek, koyun, giysi, herhangi bir kayıp eşya için ‘Bu benimdir’ diyen her iki taraf sorunu yargıcın huzuruna getirmelidir. Yargıcın suçlu bulduğu kişi komşusuna iki kat ödeyecektir.
ہو سکتا ہے کہ دو لوگوں کا آپس میں جھگڑا ہو، اور دونوں کسی چیز کے بارے میں دعویٰ کرتے ہوں کہ یہ میری ہے۔ اگر کوئی قیمتی چیز ہو مثلاً بَیل، گدھا، بھیڑ، بکری، کپڑے یا کوئی کھوئی ہوئی چیز تو معاملہ اللہ کے حضور لایا جائے۔ جسے اللہ قصوروار قرار دے اُسے دوسرے کو زیرِبحث چیز کی دُگنی قیمت ادا کرنی ہے۔
“Bir adam komşusuna korusun diye eşek, öküz, koyun ya da herhangi bir hayvan emanet ettiğinde, hayvan ölür, sakatlanır ya da kimse görmeden çalınırsa,
ہو سکتا ہے کہ کسی نے اپنا کوئی گدھا، بَیل، بھیڑ، بکری یا کوئی اَور جانور کسی واقف کار کے سپرد کر دیا تاکہ وہ اُسے محفوظ رکھے۔ وہاں جانور مر جائے یا زخمی ہو جائے، یا کوئی اُس پر قبضہ کر کے اُسے اُس وقت لے جائے جب کوئی نہ دیکھ رہا ہو۔
komşusu adamın malına el uzatmadığına ilişkin RAB’bin huzurunda ant içmelidir. Mal sahibi bunu kabul edecek ve komşusu bir şey ödemeyecektir.
یہ معاملہ یوں حل کیا جائے کہ جس کے سپرد جانور کیا گیا تھا وہ رب کے حضور قَسم کھا کر کہے کہ مَیں نے اپنے واقف کار کے جانور کے لالچ میں یہ کام نہیں کیا۔ جانور کے مالک کو یہ قبول کرنا پڑے گا، اور دوسرے کو اِس کے بدلے کچھ نہیں دینا ہو گا۔
Ama mal gerçekten ondan çalınmışsa, karşılığı sahibine ödenmelidir.
لیکن اگر واقعی جانور کو چوری کیا گیا ہے تو جس کے سپرد جانور کیا گیا تھا اُسے اُس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
Emanet hayvan parçalanmışsa, adam parçalarını kanıt olarak göstermelidir. Parçalanan hayvan için bir şey ödemeyecektir.
اگر کسی جنگلی جانور نے اُسے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ ثبوت کے طور پر پھاڑی ہوئی لاش کو لے آئے۔ پھر اُسے اُس کی قیمت ادا نہیں کرنی پڑے گی۔
“Biri komşusundan bir hayvan ödünç alır, sahibi yokken hayvan sakatlanır ya da ölürse, karşılığını ödemelidir.
ہو سکتا ہے کہ کوئی اپنے واقف کار سے اجازت لے کر اُس کا جانور استعمال کرے۔ اگر جانور کو مالک کی غیرموجودگی میں چوٹ لگے یا وہ مر جائے تو اُس شخص کو جس کے پاس جانور اُس وقت تھا اُس کا معاوضہ دینا پڑے گا۔
Ama sahibi hayvanla birlikteyse, ödünç alan karşılığını ödemeyecektir. Hayvan kiralanmışsa, kayıp ödenen kiraya sayılmalıdır.”
لیکن اگر جانور کا مالک اُس وقت ساتھ تھا تو دوسرے کو معاوضہ دینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ اگر اُس نے جانور کو کرائے پر لیا ہو تو اُس کا نقصان کرائے سے پورا ہو جائے گا۔
[] “Eğer biri nişanlı olmayan bir kızı aldatıp onunla yatarsa, başlık parasını ödemeli ve onunla evlenmelidir.
اگر کسی کنواری کی منگنی نہیں ہوئی اور کوئی مرد اُسے ورغلا کر اُس سے ہم بستر ہو جائے تو وہ مَہر دے کر اُس سے شادی کرے۔
Babası kızını ona vermeyi reddederse, adam normal başlık parası neyse onu ödemelidir.
لیکن اگر لڑکی کا باپ اُس کی اُس مرد کے ساتھ شادی کرنے سے انکار کرے، اِس صورت میں بھی مرد کو کنواری کے لئے مقررہ رقم دینی پڑے گی۔
[] “Büyücü kadını yaşatmayacaksınız.
جادوگرنی کو جینے نہ دینا۔
[] “Hayvanlarla cinsel ilişki kuran herkes öldürülecektir.
جو شخص کسی جانور کے ساتھ جنسی تعلقات رکھتا ہو اُسے سزائے موت دی جائے۔
[] “RAB’den başka bir ilaha kurban kesen ölüm cezasına çarptırılacaktır.
جو نہ صرف رب کو قربانیاں پیش کرے بلکہ دیگر معبودوں کو بھی اُسے قوم سے نکال کر ہلاک کیا جائے۔
[] “Yabancıya haksızlık ve baskı yapmayacaksınız. Çünkü siz de Mısır’da yabancıydınız.
جو پردیسی تیرے ملک میں مہمان ہے اُسے نہ دبانا اور نہ اُس سے بُرا سلوک کرنا، کیونکہ تم بھی مصر میں پردیسی تھے۔
“Dul ve öksüzün hakkını yemeyeceksiniz.
کسی بیوہ یا یتیم سے بُرا سلوک نہ کرنا۔
Yerseniz, bana feryat ettiklerinde onları kesinlikle işitirim.
اگر تُو ایسا کرے اور وہ چلّا کر مجھ سے فریاد کریں تو مَیں ضرور اُن کی سنوں گا۔
Öfkem alevlenir, sizi kılıçtan geçirtirim. Kadınlarınız dul, çocuklarınız öksüz kalır.
مَیں بڑے غصے میں آ کر تمہیں تلوار سے مار ڈالوں گا۔ پھر تمہاری بیویاں خود بیوائیں اور تمہارے بچے خود یتیم بن جائیں گے۔
[] “Halkıma, aranızda yaşayan bir yoksula ödünç para verirseniz, ona tefeci gibi davranmayacaksınız. Üzerine faiz eklemeyeceksiniz.
اگر تُو نے میری قوم کے کسی غریب کو قرض دیا ہے تو اُس سے سود نہ لینا۔
[] Komşunuzun abasını rehin alırsanız, gün batmadan geri vereceksiniz.
اگر تجھے کسی سے اُس کی چادر گروی کے طور پر ملی ہو تو اُسے سورج ڈوبنے سے پہلے ہی واپس کر دینا ہے،
Çünkü tek örtüsü abasıdır, ancak onunla örtünebilir. Onsuz nasıl yatar? Bana feryat ederse işiteceğim, çünkü ben iyilikseverim.
کیونکہ اِسی کو وہ سونے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ ورنہ وہ کیا چیز اوڑھ کر سوئے گا؟ اگر تُو چادر واپس نہ کرے اور وہ شخص چلّا کر مجھ سے فریاد کرے تو مَیں اُس کی سنوں گا، کیونکہ مَیں مہربان ہوں۔
[] “Tanrı’ya sövmeyeceksiniz. Halkınızın önderine lanet etmeyeceksiniz.
اللہ کو نہ کوسنا، نہ اپنی قوم کے کسی سردار پر لعنت کرنا۔
“Ürününüzü ve şıranızı sunmakta gecikmeyeceksiniz. İlk doğan oğullarınızı bana vereceksiniz.
مجھے وقت پر اپنے کھیت اور کولھوؤں کی پیداوار میں سے نذرانے پیش کرنا۔ اپنے پہلوٹھے مجھے دینا۔
Öküzlerinize, davarlarınıza da aynı şeyi yapacaksınız. Yedi gün analarıyla kalacaklar, sekizinci gün onları bana vereceksiniz.
اپنے بَیلوں، بھیڑوں اور بکریوں کے پہلوٹھوں کو بھی مجھے دینا۔ جانور کا پہلوٹھا پہلے سات دن اپنی ماں کے ساتھ رہے۔ آٹھویں دن وہ مجھے دیا جائے۔
[] “Benim kutsal halkım olacaksınız. Bunun içindir ki, kırda parçalanmış hayvanların etini yemeyecek, köpeklerin önüne atacaksınız.”
اپنے آپ کو میرے لئے مخصوص و مُقدّس رکھنا۔ اِس لئے ایسے جانور کا گوشت مت کھانا جسے کسی جنگلی جانور نے پھاڑ ڈالا ہے۔ ایسے گوشت کو کُتوں کو کھانے دینا۔