Psalms 76

För sångmästaren, med strängaspel; en psalm, en sång av Asaf.
آسف کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ تاردار سازوں کے ساتھ گانا ہے۔ اللہ یہوداہ میں مشہور ہے، اُس کا نام اسرائیل میں عظیم ہے۔
 Gud är känd i Juda,  i Israel är hans namn stort;
اُس نے اپنی ماند سالم میں اور اپنا بھٹ کوہِ صیون پر بنا لیا ہے۔
 i Salem vart hans hydda rest  och hans boning på Sion.
وہاں اُس نے جلتے ہوئے تیروں کو توڑ ڈالا اور ڈھال، تلوار اور جنگ کے ہتھیاروں کو چُور چُور کر دیا ہے۔ (سِلاہ)
 Där bröt han sönder bågens ljungeldar,  sköld och svärd och vad till kriget hör.  Sela.
اے اللہ، تُو درخشاں ہے، تُو شکار کے پہاڑوں سے آیا ہوا عظیم الشان سورما ہے۔
 Full av ljus och härlighet  går du fram ifrån segerbytenas berg.
بہادروں کو لُوٹ لیا گیا ہے، وہ موت کی نیند سو گئے ہیں۔ فوجیوں میں سے ایک بھی ہاتھ نہیں اُٹھا سکتا۔
 De stormodiga äro avväpnade,  de hava slumrat in och sova;  alla stridsmännen hava måst låta händerna falla.
اے یعقوب کے خدا، تیرے ڈانٹنے پر گھوڑے اور رتھ بان بےحس و حرکت ہو گئے ہیں۔
 För din näpst, du Jakobs Gud,  ligga domnade både man och häst.
تُو ہی مہیب ہے۔ جب تُو جھڑکے تو کون تیرے حضور قائم رہے گا؟
 Du, du är fruktansvärd;  vem kan bestå inför dig, när du vredgas?
تُو نے آسمان سے فیصلے کا اعلان کیا۔ زمین سہم کر چپ ہو گئی
 Från himmelen lät du höra din dom;  då förskräcktes jorden och vart stilla,
جب اللہ عدالت کرنے کے لئے اُٹھا، جب وہ تمام مصیبت زدوں کو نجات دینے کے لئے آیا۔ (سِلاہ)
 då när Gud stod upp till dom,  till att frälsa alla ödmjuka på jorden.  Sela.
کیونکہ انسان کا طیش بھی تیری تمجید کا باعث ہے۔ اُس کے طیش کا آخری نتیجہ تیرا جلال ہی ہے ۔
 Ty människors vrede varder dig till pris;  du har vrede till övers att omgjorda dit med.
رب اپنے خدا کے حضور مَنتیں مان کر اُنہیں پورا کرو۔ جتنے بھی اُس کے ارد گرد ہیں وہ پُرجلال خدا کے حضور ہدیئے لائیں۔
 Gören löften och infrien dem      åt HERREN, eder Gud;  alla de som äro omkring honom      bäre fram skänker åt den Fruktansvärde. [ (Psalms 76:13)  Ty han stäcker furstarnas övermod;  fruktansvärd är han för konungarna på jorden. ]
وہ حکمرانوں کو شکستہ روح کر دیتا ہے، اُسی سے دنیا کے بادشاہ دہشت کھاتے ہیں۔