Psalms 59

Au chef des chantres. Ne détruis pas. Hymne de David. Lorsque Saül envoya cerner la maison, pour le faire mourir. Mon Dieu! délivre-moi de mes ennemis, Protège-moi contre mes adversaires!
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: تباہ نہ کر۔ یہ سنہرا گیت اُس وقت سے متعلق ہے جب ساؤل نے اپنے آدمیوں کو داؤد کے گھر کی پہرہ داری کرنے کے لئے بھیجا تاکہ جب موقع ملے اُسے قتل کریں۔ اے میرے خدا، مجھے میرے دشمنوں سے بچا۔ اُن سے میری حفاظت کر جو میرے خلاف اُٹھے ہیں۔
Délivre-moi des malfaiteurs, Et sauve-moi des hommes de sang!
مجھے بدکاروں سے چھٹکارا دے، خوں خواروں سے رِہا کر۔
Car voici, ils sont aux aguets pour m'ôter la vie; Des hommes violents complotent contre moi, Sans que je sois coupable, sans que j'aie péché, ô Eternel!
دیکھ، وہ میری تاک میں بیٹھے ہیں۔ اے رب، زبردست آدمی مجھ پر حملہ آور ہیں، حالانکہ مجھ سے نہ خطا ہوئی نہ گناہ۔
Malgré mon innocence, ils courent, ils se préparent: Réveille-toi, viens à ma rencontre, et regarde!
مَیں بےقصور ہوں، تاہم وہ دوڑ دوڑ کر مجھ سے لڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ چنانچہ جاگ اُٹھ، میری مدد کرنے آ، جو کچھ ہو رہا ہے اُس پر نظر ڈال۔
Toi, Eternel, Dieu des armées, Dieu d'Israël, Lève-toi, pour châtier toutes les nations! N'aie pitié d'aucun de ces méchants infidèles! -Pause.
اے رب، لشکروں اور اسرائیل کے خدا، دیگر تمام قوموں کو سزا دینے کے لئے جاگ اُٹھ! اُن سب پر کرم نہ فرما جو شریر اور غدار ہیں۔ (سِلاہ)
Ils reviennent chaque soir, ils hurlent comme des chiens, Ils font le tour de la ville.
ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔
Voici, de leur bouche ils font jaillir le mal, Des glaives sont sur leurs lèvres; Car, qui est-ce qui entend?
دیکھ، اُن کے منہ سے رال ٹپک رہی ہے، اُن کے ہونٹوں سے تلواریں نکل رہی ہیں۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں، ”کون سنے گا؟“
Et toi, Eternel, tu te ris d'eux, Tu te moques de toutes les nations.
لیکن تُو اے رب، اُن پر ہنستا ہے، تُو تمام قوموں کا مذاق اُڑاتا ہے۔
Quelle que soit leur force, c'est en toi que j'espère, Car Dieu est ma haute retraite.
اے میری قوت، میری آنکھیں تجھ پر لگی رہیں گی، کیونکہ اللہ میرا قلعہ ہے۔
Mon Dieu vient au-devant de moi dans sa bonté, Dieu me fait contempler avec joie ceux qui me persécutent.
میرا خدا اپنی مہربانی کے ساتھ مجھ سے ملنے آئے گا، اللہ بخش دے گا کہ مَیں اپنے دشمنوں کی شکست دیکھ کر خوش ہوں گا۔
Ne les tue pas, de peur que mon peuple ne l'oublie; Fais-les errer par ta puissance, et précipite-les, Seigneur, notre bouclier!
اے اللہ ہماری ڈھال، اُنہیں ہلاک نہ کر، ورنہ میری قوم تیرا کام بھول جائے گی۔ اپنی قدرت کا اظہار یوں کر کہ وہ اِدھر اُدھر لڑکھڑا کر گر جائیں۔
Leur bouche pèche à chaque parole de leurs lèvres: Qu'ils soient pris dans leur propre orgueil! Ils ne profèrent que malédictions et mensonges.
جو کچھ بھی اُن کے منہ سے نکلتا ہے وہ گناہ ہے، وہ لعنتیں اور جھوٹ ہی سناتے ہیں۔ چنانچہ اُنہیں اُن کے تکبر کے جال میں پھنسنے دے۔
Détruis-les, dans ta fureur, détruis-les, et qu'ils ne soient plus! Qu'ils sachent que Dieu règne sur Jacob, Jusqu'aux extrémités de la terre! -Pause.
غصے میں اُنہیں تباہ کر! اُنہیں یوں تباہ کر کہ اُن کا نام و نشان تک نہ رہے۔ تب لوگ دنیا کی انتہا تک جان لیں گے کہ اللہ یعقوب کی اولاد پر حکومت کرتا ہے۔ (سِلاہ)
Ils reviennent chaque soir, ils hurlent comme des chiens, Ils font le tour de la ville.
ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔
Ils errent çà et là, cherchant leur nourriture, Et ils passent la nuit sans être rassasiés.
وہ اِدھر اُدھر گشت لگا کر کھانے کی چیزیں ڈھونڈتے ہیں۔ اگر پیٹ نہ بھرے تو غُراتے رہتے ہیں۔
Et moi, je chanterai ta force; Dès le matin, je célébrerai ta bonté. Car tu es pour moi une haute retraite, Un refuge au jour de ma détresse.
لیکن مَیں تیری قدرت کی مدح سرائی کروں گا، صبح کو خوشی کے نعرے لگا کر تیری شفقت کی ستائش کروں گا۔ کیونکہ تُو میرا قلعہ اور مصیبت کے وقت میری پناہ گاہ ہے۔
O ma force! c'est toi que je célébrerai, Car Dieu, mon Dieu tout bon, est ma haute retraite.
اے میری قوت، مَیں تیری مدح سرائی کروں گا، کیونکہ اللہ میرا قلعہ اور میرا مہربان خدا ہے۔