امّا در سال هفتم آن را به حال خود بگذارید و در آن زراعت نکنید. بگذارید مردمان فقیر قوم شما، هرچه در آن میروید بخورند و آنچه را هم که از آن باقی میماند، حیوانات صحرا بخورند. در مورد تاکستان و درختان زیتون خود هم همینطور عمل کنید.
لیکن ساتویں سال زمین کو استعمال نہ کرنا بلکہ اُسے پڑے رہنے دینا۔ جو کچھ بھی اُگے وہ قوم کے غریب لوگ کھائیں۔ جو اُن سے بچ جائے اُسے جنگلی جانور کھائیں۔ اپنے انگور اور زیتون کے باغوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنا ہے۔