I Samuel 3

وَكَانَ الصَّبِيُّ صَمُوئِيلُ يَخْدِمُ الرَّبَّ أَمَامَ عَالِي. وَكَانَتْ كَلِمَةُ الرَّبِّ عَزِيزَةً فِي تِلْكَ الأَيَّامِ. لَمْ تَكُنْ رُؤْيَا كَثِيرًا.
چھوٹا سموایل عیلی کے زیرِ نگرانی رب کے حضور خدمت کرتا تھا۔ اُن دنوں میں رب کی طرف سے بہت کم پیغام یا رویائیں ملتی تھیں۔
وَكَانَ فِي ذلِكَ الزَّمَانِ إِذْ كَانَ عَالِي مُضْطَجِعًا فِي مَكَانِهِ وَعَيْنَاهُ ابْتَدَأَتَا تَضْعُفَانِ لَمْ يَقْدِرْ أَنْ يُبْصِرَ.
ایک رات عیلی جس کی آنکھیں اِتنی کمزور ہو گئی تھیں کہ دیکھنا تقریباً ناممکن تھا معمول کے مطابق سو گیا تھا۔
وَقَبْلَ أَنْ يَنْطَفِئَ سِرَاجُ اللهِ، وَصَمُوئِيلُ مُضْطَجعٌ فِي هَيْكَلِ الرَّبِّ الَّذِي فِيهِ تَابُوتُ اللهِ،
سموایل بھی لیٹ گیا تھا۔ وہ رب کے مقدِس میں سو رہا تھا جہاں عہد کا صندوق پڑا تھا۔ شمع دان اب تک رب کے حضور جل رہا تھا
أَنَّ الرَّبَّ دَعَا صَمُوئِيلَ، فَقَالَ: «هأَنَذَا».
کہ اچانک رب نے آواز دی، ”سموایل!“ سموایل نے جواب دیا، ”جی، مَیں ابھی آتا ہوں۔“ وہ بھاگ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا، ”جی جناب، مَیں حاضر ہوں۔ آپ نے مجھے بُلایا؟“ عیلی بولا، ”نہیں، مَیں نے تمہیں نہیں بُلایا۔ واپس جا کر دوبارہ لیٹ جاؤ۔“ چنانچہ سموایل دوبارہ لیٹ گیا۔
وَرَكَضَ إِلَى عَالِي وَقَالَ: «هأَنَذَا لأَنَّكَ دَعَوْتَنِي». فَقَالَ: «لَمْ أَدْعُ. ارْجعِ اضْطَجعْ». فَذَهَبَ وَاضْطَجَعَ.
کہ اچانک رب نے آواز دی، ”سموایل!“ سموایل نے جواب دیا، ”جی، مَیں ابھی آتا ہوں۔“ وہ بھاگ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا، ”جی جناب، مَیں حاضر ہوں۔ آپ نے مجھے بُلایا؟“ عیلی بولا، ”نہیں، مَیں نے تمہیں نہیں بُلایا۔ واپس جا کر دوبارہ لیٹ جاؤ۔“ چنانچہ سموایل دوبارہ لیٹ گیا۔
ثُمَّ عَادَ الرَّبُّ وَدَعَا أَيْضًا صَمُوئِيلَ. فَقَامَ صَمُوئِيلُ وَذَهَبَ إِلَى عَالِي وَقَالَ: «هأَنَذَا لأَنَّكَ دَعَوْتَنِي». فَقَالَ: «لَمْ أَدْعُ يَاابْنِي. ارْجعِ اضْطَجعْ».
لیکن رب نے ایک بار پھر آواز دی، ”سموایل!“ لڑکا دوبارہ اُٹھا اور عیلی کے پاس جا کر بولا، ”جی جناب، مَیں حاضر ہوں۔ آپ نے مجھے بُلایا؟“ عیلی نے جواب دیا، ”نہیں بیٹا، مَیں نے تمہیں نہیں بُلایا۔ دوبارہ سو جاؤ۔“
وَلَمْ يَعْرِفْ صَمُوئِيلُ الرَّبَّ بَعْدُ، وَلاَ أُعْلِنَ لَهُ كَلاَمُ الرَّبِّ بَعْدُ.
اُس وقت سموایل رب کی آواز نہیں پہچان سکتا تھا، کیونکہ ابھی اُسے رب کا کوئی پیغام نہیں ملا تھا۔
وَعَادَ الرَّبُّ فَدَعَا صَمُوئِيلَ ثَالِثَةً. فَقَامَ وَذَهَبَ إِلَى عَالِي وَقَالَ: «هأَنَذَا لأَنَّكَ دَعَوْتَنِي». فَفَهِمَ عَالِي أَنَّ الرَّبَّ يَدْعُو الصَّبِيَّ.
چنانچہ رب نے تیسری بار آواز دی، ”سموایل!“ ایک اَور مرتبہ سموایل اُٹھ کھڑا ہوا اور عیلی کے پاس جا کر بولا، ”جی جناب، مَیں حاضر ہوں۔ آپ نے مجھے بُلایا؟“ یہ سن کر عیلی نے جان لیا کہ رب سموایل سے ہم کلام ہو رہا ہے۔
فَقَالَ عَالِي لِصَمُوئِيلَ: «اذْهَبِ اضْطَجعْ، وَيَكُونُ إِذَا دَعَاكَ تَقُولُ: تَكَلَّمْ يَا رَبُّ لأَنَّ عَبْدَكَ سَامِعٌ». فَذَهَبَ صَمُوئِيلُ وَاضْطَجَعَ فِي مَكَانِهِ.
اِس لئے اُس نے لڑکے کو بتایا، ”اب دوبارہ لیٹ جاؤ، لیکن اگلی دفعہ جب آواز سنائی دے تو تمہیں کہنا ہے، ’اے رب، فرما۔ تیرا خادم سن رہا ہے‘۔“ سموایل ایک بار پھر اپنے بستر پر لیٹ گیا۔
فَجَاءَ الرَّبُّ وَوَقَفَ وَدَعَا كَالْمَرَّاتِ الأُوَلِ: «صَمُوئِيلُ، صَمُوئِيلُ». فَقَالَ صَمُوئِيلُ: «تَكَلَّمْ لأَنَّ عَبْدَكَ سَامِعٌ».
رب آ کر وہاں کھڑا ہوا اور پہلے کی طرح پکارا، ”سموایل! سموایل!“ لڑکے نے جواب دیا، ”اے رب، فرما۔ تیرا خادم سن رہا ہے۔“
فَقَالَ الرَّبُّ لِصَمُوئِيلَ: «هُوَذَا أَنَا فَاعِلٌ أَمْرًا فِي إِسْرَائِيلَ كُلُّ مَنْ سَمِعَ بِهِ تَطِنُّ أُذُنَاهُ.
پھر رب سموایل سے ہم کلام ہوا، ”دیکھ، مَیں اسرائیل میں اِتنا ہول ناک کام کروں گا کہ جسے بھی اِس کی خبر ملے گی اُس کے کان بجنے لگیں گے۔
فِي ذلِكَ الْيَوْمِ أُقِيمُ عَلَى عَالِي كُلَّ مَا تَكَلَّمْتُ بِهِ عَلَى بَيْتِهِ. أَبْتَدِئُ وَأُكَمِّلُ.
اُس وقت مَیں شروع سے لے کر آخر تک وہ تمام باتیں پوری کروں گا جو مَیں نے عیلی اور اُس کے گھرانے کے بارے میں کی ہیں۔
وَقَدْ أَخْبَرْتُهُ بِأَنِّي أَقْضِي عَلَى بَيْتِهِ إِلَى الأَبَدِ مِنْ أَجْلِ الشَّرِّ الَّذِي يَعْلَمُ أَنَّ بَنِيهِ قَدْ أَوْجَبُوا بِهِ اللَّعْنَةَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ، وَلَمْ يَرْدَعْهُمْ.
مَیں عیلی کو آگاہ کر چکا ہوں کہ اُس کا گھرانا ہمیشہ تک میری عدالت کا نشانہ بنا رہے گا۔ کیونکہ گو اُسے صاف معلوم تھا کہ اُس کے بیٹے اپنی غلط حرکتوں سے میرا غضب اپنے آپ پر لائیں گے توبھی اُس نے اُنہیں کرنے دیا اور نہ روکا۔
وَلِذلِكَ أَقْسَمْتُ لِبَيْتِ عَالِي أَنَّهُ لاَ يُكَفَّرُ عَنْ شَرِّ بَيْتِ عَالِي بِذَبِيحَةٍ أَوْ بِتَقْدِمَةٍ إِلَى الأَبَدِ».
مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ عیلی کے گھرانے کا قصور نہ ذبح اور نہ غلہ کی کسی قربانی سے دُور کیا جا سکتا ہے بلکہ اِس کا کفارہ کبھی بھی نہیں دیا جا سکے گا!“
وَاضْطَجَعَ صَمُوئِيلُ إِلَى الصَّبَاحِ، وَفَتَحَ أَبْوَابَ بَيْتِ الرَّبِّ. وَخَافَ صَمُوئِيلُ أَنْ يُخْبِرَ عَالِيَ بِالرُّؤْيَا.
اِس کے بعد سموایل صبح تک اپنے بستر پر لیٹا رہا۔ پھر وہ معمول کے مطابق اُٹھا اور رب کے گھر کے دروازے کھول دیئے۔ وہ عیلی کو اپنی رویا بتانے سے ڈرتا تھا،
فَدَعَا عَالِي صَمُوئِيلَ وَقَالَ: «يَا صَمُوئِيلُ ابْنِي» فَقَالَ: «هأَنَذَا».
لیکن عیلی نے اُسے بُلا کر کہا، ”سموایل، میرے بیٹے!“ سموایل نے جواب دیا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“
فَقَالَ: «مَا الْكَلاَمُ الَّذِي كَلَّمَكَ بِهِ؟ لاَ تُخْفِ عَنِّي. هكَذَا يَعْمَلُ لَكَ اللهُ وَهكَذَا يَزِيدُ إِنْ أَخْفَيْتَ عَنِّي كَلِمَةً مِنْ كُلِّ الْكَلاَمِ الَّذِي كَلَّمَكَ بِهِ».
عیلی نے پوچھا، ”رب نے تمہیں کیا بتایا ہے؟ کوئی بھی بات مجھ سے مت چھپانا! اللہ تمہیں سخت سزا دے اگر تم ایک لفظ بھی مجھ سے پوشیدہ رکھو۔“
فَأَخْبَرَهُ صَمُوئِيلُ بِجَمِيعِ الْكَلاَمِ وَلَمْ يُخْفِ عَنْهُ. فَقَالَ: «هُوَ الرَّبُّ. مَا يَحْسُنُ فِي عَيْنَيْهِ يَعْمَلُ».
پھر سموایل نے اُسے کھل کر سب کچھ بتا دیا اور ایک بات بھی نہ چھپائی۔ عیلی نے کہا، ”وہی رب ہے۔ جو کچھ اُس کی نظر میں ٹھیک ہے اُسے وہ کرے۔“
وَكَبِرَ صَمُوئِيلُ وَكَانَ الرَّبُّ مَعَهُ، وَلَمْ يَدَعْ شَيْئًا مِنْ جَمِيعِ كَلاَمِهِ يَسْقُطُ إِلَى الأَرْضِ.
سموایل جوان ہوتا گیا، اور رب اُس کے ساتھ تھا۔ اُس نے سموایل کی ہر بات پوری ہونے دی۔
وَعَرَفَ جَمِيعُ إِسْرَائِيلَ مِنْ دَانَ إِلَى بِئْرِ سَبْعٍ أَنَّهُ قَدِ اؤْتُمِنَ صَمُوئِيلُ نَبِيًّا لِلرَّبِّ.
پورے اسرائیل نے دان سے لے کر بیرسبع تک جان لیا کہ رب نے اپنے نبی سموایل کی تصدیق کی ہے۔
وَعَادَ الرَّبُّ يَتَرَاءَى فِي شِيلُوهَ، لأَنَّ الرَّبَّ اسْتَعْلَنَ لِصَمُوئِيلَ فِي شِيلُوهَ بِكَلِمَةِ الرَّبِّ.
اگلے سالوں میں بھی رب سَیلا میں اپنے کلام سے سموایل پر ظاہر ہوتا رہا۔