لیکن مصیبت زدہ تاریکی میں نہیں رہیں گے۔ گو پہلے زبولون کا علاقہ اور نفتالی کا علاقہ پست ہوا ہے، لیکن آئندہ جھیل کے ساتھ کا راستہ، دریائے یردن کے پار، غیریہودیوں کا گلیل سرفراز ہو گا۔
تُو نے اپنی قوم کو اُس دن کی طرح چھٹکارا دیا جب تُو نے مِدیان کو شکست دی تھی۔ اُسے دبانے والا جوا ٹوٹ گیا، اور اُس پر ظلم کرنے والے کی لاٹھی ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ہے۔
کیونکہ ہمارے ہاں بچہ پیدا ہوا، ہمیں بیٹا بخشا گیا ہے۔ اُس کے کندھوں پر حکومت کا اختیار ٹھہرا رہے گا۔ وہ انوکھا مشیر، قوی خدا، ابدی باپ اور صلح سلامتی کا شہزادہ کہلائے گا۔
اُس کی حکومت زور پکڑتی جائے گی، اور امن و امان کی انتہا نہیں ہو گی۔ وہ داؤد کے تخت پر بیٹھ کر اُس کی سلطنت پر حکومت کرے گا، وہ اُسے عدل و انصاف سے مضبوط کر کے اب سے ابد تک قائم رکھے گا۔ رب الافواج کی غیرت ہی اِسے انجام دے گی۔
”بےشک ہماری اینٹوں کی دیواریں گر گئی ہیں، لیکن ہم اُنہیں تراشے ہوئے پتھروں سے دوبارہ تعمیر کر لیں گے۔ بےشک ہمارے انجیرتوت کے درخت کٹ گئے ہیں، لیکن کوئی بات نہیں، ہم اُن کی جگہ دیودار کے درخت لگا لیں گے۔“
شام کے فوجی مشرق سے اور فلستی مغرب سے منہ پھاڑ کر اسرائیل کو ہڑپ کر لیں گے۔ تاہم رب کا غضب ٹھنڈا نہیں ہو گا بلکہ اُس کا ہاتھ مارنے کے لئے اُٹھا ہی رہے گا۔
اِس لئے رب نہ قوم کے جوانوں سے خوش ہو گا، نہ یتیموں اور بیواؤں پر رحم کرے گا۔ کیونکہ سب کے سب بےدین اور شریر ہیں، ہر منہ کفر بکتا ہے۔ تاہم رب کا غضب ٹھنڈا نہیں ہو گا بلکہ اُس کا ہاتھ مارنے کے لئے اُٹھا ہی رہے گا۔
کیونکہ اُن کی بےدینی کی بھڑکتی ہوئی آگ کانٹےدار جھاڑیاں اور اونٹ کٹارے بھسم کر دیتی ہے، بلکہ گنجان جنگل بھی اُس کی زد میں آ کر دھوئیں کے کالے بادل چھوڑتا ہے۔
اور گو ہر ایک دائیں طرف مُڑ کر سب کچھ ہڑپ کر جائے توبھی بھوکا رہے گا، گو بائیں طرف رُخ کر کے سب کچھ نگل جائے توبھی سیر نہیں ہو گا۔ ہر ایک اپنے پڑوسی کو کھائے گا،
منسّی افرائیم کو اور افرائیم منسّی کو۔ اور دونوں مل کر یہوداہ پر حملہ کریں گے۔ تاہم رب کا غضب ٹھنڈا نہیں ہو گا بلکہ اُس کا ہاتھ مارنے کے لئے اُٹھا ہی رہے گا۔