رب نے فرمایا، ”اب سے یہ دروازہ ہمیشہ تک بند رہے۔ اِسے کبھی نہیں کھولنا ہے۔ کسی کو بھی اِس میں سے داخل ہونے کی اجازت نہیں، کیونکہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے اِس دروازے میں سے ہو کر رب کے گھر میں داخل ہوا ہے۔
صرف اسرائیل کے حکمران کو اِس دروازے میں بیٹھنے اور میرے حضور قربانی کا اپنا حصہ کھانے کی اجازت ہے۔ لیکن اِس کے لئے وہ دروازے میں سے گزر نہیں سکے گا بلکہ بیرونی صحن کی طرف سے اُس میں داخل ہو گا۔ وہ دروازے کے ساتھ ملحق برآمدے سے ہو کر وہاں پہنچے گا اور اِسی راستے سے وہاں سے نکلے گا بھی۔“
پھر میرا راہنما مجھے شمالی دروازے میں سے ہو کر دوبارہ اندرونی صحن میں لے گیا۔ ہم رب کے گھر کے سامنے پہنچے۔ مَیں نے دیکھا کہ رب کا گھر رب کے جلال سے معمور ہو رہا ہے۔ مَیں منہ کے بل گر گیا۔
رب نے فرمایا، ”اے آدم زاد، دھیان سے دیکھ، غور سے سن! رب کے گھر کے بارے میں اُن تمام ہدایات پر توجہ دے جو مَیں تجھے بتانے والا ہوں۔ دھیان دے کہ کون کون اُس میں جا سکے گا۔
تم پردیسیوں کو میرے مقدِس میں لائے ہو، ایسے لوگوں کو جو باطن اور ظاہر میں نامختون ہیں۔ اور یہ تم نے اُس وقت کیا جب تم مجھے میری خوراک یعنی چربی اور خون پیش کر رہے تھے۔ یوں تم نے میرے گھر کی بےحرمتی کر کے اپنی گھنونی حرکتوں سے وہ عہد توڑ ڈالا ہے جو مَیں نے تمہارے ساتھ باندھا تھا۔
اِس لئے رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ آئندہ جو بھی غیرملکی اندرونی اور بیرونی طور پر نامختون ہے اُسے میرے مقدِس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔ اِس میں وہ اجنبی بھی شامل ہیں جو اسرائیلیوں کے درمیان رہتے ہیں۔
آئندہ وہ میرے مقدِس میں ہر قسم کی خدمت نہیں کریں گے۔ اُنہیں صرف دروازوں کی پہرہ داری کرنے اور جانوروں کو ذبح کرنے کی اجازت ہو گی۔ اِن جانوروں میں بھسم ہونے والی قربانیاں بھی شامل ہوں گی اور ذبح کی قربانیاں بھی۔ لاوی قوم کی خدمت کے لئے رب کے گھر میں حاضر رہیں گے،
لیکن چونکہ وہ اپنے ہم وطنوں کے بُتوں کے سامنے لوگوں کی خدمت کر کے اُن کے لئے گناہ کا باعث بنے رہے اِس لئے مَیں نے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی ہے کہ اُنہیں اِس کی سزا بھگتنی پڑے گی۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
لیکن رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ لاوی کا ایک خاندان اُن میں شامل نہیں ہے۔ صدوق کا خاندان آئندہ بھی میری خدمت کرے گا۔ اُس کے امام اُس وقت بھی وفاداری سے میرے مقدِس میں میری خدمت کرتے رہے جب اسرائیل کے باقی لوگ مجھ سے دُور ہو گئے تھے۔ اِس لئے یہ آئندہ بھی میرے حضور آ کر مجھے قربانیوں کی چربی اور خون پیش کریں گے۔
جب بھی امام اندرونی دروازے میں داخل ہوتے ہیں تو لازم ہے کہ وہ کتان کے کپڑے پہن لیں۔ اندرونی صحن اور رب کے گھر میں خدمت کرتے وقت اُون کے کپڑے پہننا منع ہے۔
جب بھی امام اندرونی صحن سے دوبارہ بیرونی صحن میں جانا چاہیں تو لازم ہے کہ وہ خدمت کے لئے مستعمل کپڑوں کو اُتاریں۔ وہ اِن کپڑوں کو مُقدّس کمروں میں چھوڑ آئیں اور عام کپڑے پہن لیں، ایسا نہ ہو کہ مُقدّس کپڑے چھونے سے عام لوگوں کی جان خطرے میں پڑ جائے۔
امام کو کسی طلاق شدہ عورت یا بیوہ سے شادی کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ وہ صرف اسرائیلی کنواری سے شادی کرے۔ صرف اُس وقت بیوہ سے شادی کرنے کی اجازت ہے جب مرحوم شوہر امام تھا۔
اگر تنازع ہو تو امام میرے احکام کے مطابق ہی اُس پر فیصلہ کریں۔ اُن کا فرض ہے کہ وہ میری مقررہ عیدوں کو میری ہدایات اور قواعد کے مطابق ہی منائیں۔ وہ میرا سبت کا دن مخصوص و مُقدّس رکھیں۔
امام اپنے آپ کو کسی لاش کے پاس جانے سے ناپاک نہ کرے۔ اِس کی اجازت صرف اِسی صورت میں ہے کہ اُس کے ماں باپ، بچوں، بھائیوں یا غیرشادی شدہ بہنوں میں سے کوئی انتقال کر جائے۔
اماموں کو فصل کے پہلے پھل کا بہترین حصہ اور تمہارے تمام ہدیئے ملیں گے۔ اُنہیں اپنے گُندھے ہوئے آٹے سے بھی حصہ دینا ہے۔ تب اللہ کی برکت تیرے گھرانے پر ٹھہرے گی۔