”اے آدم زاد، یہ میرے تخت اور میرے پاؤں کے تلووں کا مقام ہے۔ یہیں مَیں ہمیشہ تک اسرائیلیوں کے درمیان سکونت کروں گا۔ آئندہ نہ کبھی اسرائیلی اور نہ اُن کے بادشاہ میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کریں گے۔ نہ وہ اپنی زناکارانہ بُت پرستی سے، نہ بادشاہوں کی لاشوں سے میرے نام کی بےحرمتی کریں گے۔
ماضی میں اسرائیل کے بادشاہوں نے اپنے محلوں کو میرے گھر کے ساتھ ہی تعمیر کیا۔ اُن کی دہلیز میری دہلیز کے ساتھ اور اُن کے دروازے کا بازو میرے دروازے کے بازو کے ساتھ لگتا تھا۔ ایک ہی دیوار اُنہیں مجھ سے الگ رکھتی تھی۔ یوں اُنہوں نے اپنی مکروہ حرکتوں سے میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کی، اور جواب میں مَیں نے اپنے غضب میں اُنہیں ہلاک کر دیا۔
اگر اُنہیں اپنی حرکتوں پر شرم آئے تو اُنہیں گھر کی تفصیلات بھی دکھا دے، یعنی اُس کی ترتیب، اُس کے آنے جانے کے راستے اور اُس کا پورا انتظام تمام قواعد اور احکام سمیت۔ سب کچھ اُن کے سامنے ہی لکھ دے تاکہ وہ اُس کے پورے انتظام کے پابند رہیں اور اُس کے تمام قواعد کی پیروی کریں۔
قربان گاہ یوں بنائی گئی تھی کہ اُس کا پایہ نالی سے گھرا ہوا تھا جو 21 انچ گہری اور اُتنی ہی چوڑی تھی۔ باہر کی طرف نالی کے کنارے پر چھوٹی سی دیوار تھی جس کی اونچائی 9 انچ تھی۔
قربان گاہ کے تین حصے تھے۔ سب سے نچلا حصہ ساڑھے تین فٹ اونچا تھا۔ اِس پر بنا ہوا حصہ 7 فٹ اونچا تھا، لیکن اُس کی چوڑائی کچھ کم تھی، اِس لئے چاروں طرف نچلے حصے کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا۔ اِس کنارے کی چوڑائی 21 انچ تھی۔ تیسرا اور سب سے اوپر والا حصہ بھی اِسی طرح بنایا گیا تھا۔ وہ دوسرے حصے کی نسبت کم چوڑا تھا، اِس لئے چاروں طرف دوسرے حصے کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا۔ اِس کنارے کی چوڑائی بھی 21 انچ تھی۔
دوسرا حصہ بھی مربع شکل کا تھا۔ اُس کی چوڑائی اور لمبائی ساڑھے چوبیس چوبیس فٹ تھی۔ اُس کا اوپر والا کنارہ نظر آتا تھا، اور اُس پر 21 انچ چوڑی نالی تھی، یوں کہ کنارے پر چھوٹی سی دیوار تھی جس کی اونچائی ساڑھے 10 انچ تھی۔ قربان گاہ پر چڑھنے کے لئے اُس کے مشرق میں سیڑھی تھی۔
پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اِس قربان گاہ کو تعمیر کرنے کے بعد تجھے اِس پر قربانیاں جلا کر اِسے مخصوص کرنا ہے۔ ساتھ ساتھ اِس پر قربانیوں کا خون بھی چھڑکنا ہے۔ اِس سلسلے میں میری ہدایات سن!
صرف لاوی کے قبیلے کے اُن اماموں کو رب کے گھر میں میرے حضور خدمت کرنے کی اجازت ہے جو صدوق کی اولاد ہیں۔ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُنہیں ایک جوان بَیل دے تاکہ وہ اُسے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔
اِس بَیل کا کچھ خون لے کر قربان گاہ کے چاروں سینگوں، نچلے حصے کے چاروں کونوں اور ارد گرد اُس کے کنارے پر لگا دے۔ یوں تُو قربان گاہ کا کفارہ دے کر اُسے پاک صاف کرے گا۔
آٹھویں دن سے امام باقاعدہ قربانیاں شروع کر سکیں گے۔ اُس وقت سے وہ تمہارے لئے بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں چڑھائیں گے۔ تب تم مجھے منظور ہو گے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“