Deuteronomy 5

موسیٰ نے تمام اسرائیلیوں کو جمع کر کے کہا، اے اسرائیل، دھیان سے وہ ہدایات اور احکام سن جو مَیں تمہیں آج پیش کر رہا ہوں۔ اُنہیں سیکھو اور بڑی احتیاط سے اُن پر عمل کرو۔
رب ہمارے خدا نے حورب یعنی سینا پہاڑ پر ہمارے ساتھ عہد باندھا۔
اُس نے یہ عہد ہمارے باپ دادا کے ساتھ نہیں بلکہ ہمارے ہی ساتھ باندھا ہے، جو آج اِس جگہ پر زندہ ہیں۔
رب پہاڑ پر آگ میں سے رُوبرُو ہو کر تم سے ہم کلام ہوا۔
اُس وقت مَیں تمہارے اور رب کے درمیان کھڑا ہوا تاکہ تمہیں رب کی باتیں سناؤں۔ کیونکہ تم آگ سے ڈرتے تھے اور اِس لئے پہاڑ پر نہ چڑھے۔ اُس وقت رب نے کہا،
”مَیں رب تیرا خدا ہوں جو تجھے ملکِ مصر کی غلامی سے نکال لایا۔
میرے سوا کسی اَور معبود کی پرستش نہ کرنا۔
اپنے لئے بُت نہ بنانا۔ کسی بھی چیز کی مورت نہ بنانا، چاہے وہ آسمان میں، زمین پر یا سمندر میں ہو۔
نہ بُتوں کی پرستش، نہ اُن کی خدمت کرنا، کیونکہ مَیں تیرا رب غیور خدا ہوں۔ جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں اُنہیں مَیں تیسری اور چوتھی پشت تک سزا دوں گا۔
لیکن جو مجھ سے محبت رکھتے اور میرے احکام پورے کرتے ہیں اُن پر مَیں ہزار پشتوں تک مہربانی کروں گا۔
رب اپنے خدا کا نام بےمقصد یا غلط مقصد کے لئے استعمال نہ کرنا۔ جو بھی ایسا کرتا ہے اُسے رب سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑے گا۔
سبت کے دن کا خیال رکھنا۔ اُسے اِس طرح منانا کہ وہ مخصوص و مُقدّس ہو، اُسی طرح جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔
ہفتے کے پہلے چھ دن اپنا کام کاج کر،
لیکن ساتواں دن رب تیرے خدا کا آرام کا دن ہے۔ اُس دن کسی طرح کا کام نہ کرنا۔ نہ تُو، نہ تیرا بیٹا، نہ تیری بیٹی، نہ تیرا نوکر، نہ تیری نوکرانی، نہ تیرا بَیل، نہ تیرا گدھا، نہ تیرا کوئی اَور مویشی۔ جو پردیسی تیرے درمیان رہتا ہے وہ بھی کام نہ کرے۔ تیرے نوکر اور تیری نوکرانی کو تیری طرح آرام کا موقع ملنا ہے۔
یاد رکھنا کہ تُو مصر میں غلام تھا اور کہ رب تیرا خدا ہی تجھے بڑی قدرت اور اختیار سے وہاں سے نکال لایا۔ اِس لئے اُس نے تجھے حکم دیا ہے کہ سبت کا دن منانا۔
اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔ پھر تُو اُس ملک میں جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے خوش حال ہو گا اور دیر تک جیتا رہے گا۔
قتل نہ کرنا۔
زنا نہ کرنا۔
چوری نہ کرنا۔
اپنے پڑوسی کے بارے میں جھوٹی گواہی نہ دینا۔
اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا۔ نہ اُس کے گھر کا، نہ اُس کی زمین کا، نہ اُس کے نوکر کا، نہ اُس کی نوکرانی کا، نہ اُس کے بَیل اور نہ اُس کے گدھے کا بلکہ اُس کی کسی بھی چیز کا لالچ نہ کرنا۔“
رب نے تم سب کو یہ احکام دیئے جب تم سینا پہاڑ کے دامن میں جمع تھے۔ وہاں تم نے آگ، بادل اور گہرے اندھیرے میں سے اُس کی زوردار آواز سنی۔ یہی کچھ اُس نے کہا اور بس۔ پھر اُس نے اُنہیں پتھر کی دو تختیوں پر لکھ کر مجھے دے دیا۔
جب تم نے تاریکی سے یہ آواز سنی اور پہاڑ کی جلتی ہوئی حالت دیکھی تو تمہارے قبیلوں کے راہنما اور بزرگ میرے پاس آئے۔
اُنہوں نے کہا، ”رب ہمارے خدا نے ہم پر اپنا جلال اور عظمت ظاہر کی ہے۔ آج ہم نے آگ میں سے اُس کی آواز سنی ہے۔ ہم نے دیکھ لیا ہے کہ جب اللہ انسان سے ہم کلام ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ مر جائے۔
لیکن اب ہم کیوں اپنی جان خطرے میں ڈالیں؟ اگر ہم مزید رب اپنے خدا کی آواز سنیں تو یہ بڑی آگ ہمیں بھسم کر دے گی اور ہم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
کیونکہ فانی انسانوں میں سے کون ہماری طرح زندہ خدا کو آگ میں سے باتیں کرتے ہوئے سن کر زندہ رہا ہے؟ کوئی بھی نہیں!
آپ ہی قریب جا کر اُن تمام باتوں کو سنیں جو رب ہمارا خدا ہمیں بتانا چاہتا ہے۔ پھر لوٹ کر ہمیں وہ باتیں سنائیں۔ ہم اُنہیں سنیں گے اور اُن پر عمل کریں گے۔“
جب رب نے یہ سنا تو اُس نے مجھ سے کہا، ”مَیں نے اِن لوگوں کی یہ باتیں سن لی ہیں۔ وہ ٹھیک کہتے ہیں۔
کاش اُن کی سوچ ہمیشہ ایسی ہی ہو! کاش وہ ہمیشہ اِسی طرح میرا خوف مانیں اور میرے احکام پر عمل کریں! اگر وہ ایسا کریں گے تو وہ اور اُن کی اولاد ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔
جا، اُنہیں بتا دے کہ اپنے خیموں میں لوٹ جاؤ۔
لیکن تُو یہاں میرے پاس رہ تاکہ مَیں تجھے تمام قوانین اور احکام دے دوں۔ اُن کو لوگوں کو سکھانا تاکہ وہ اُس ملک میں اُن کے مطابق چلیں جو مَیں اُنہیں دوں گا۔“
چنانچہ احتیاط سے اُن احکام پر عمل کرو جو رب تمہارے خدا نے تمہیں دیئے ہیں۔ اُن سے نہ دائیں ہٹو نہ بائیں۔
ہمیشہ اُس راہ پر چلتے رہو جو رب تمہارے خدا نے تمہیں بتائی ہے۔ پھر تم کامیاب ہو گے اور اُس ملک میں دیر تک جیتے رہو گے جس پر تم قبضہ کرو گے۔