اگر میری نبوّت کی نعمت ہو اور مجھے تمام بھیدوں اور ہر علم سے واقفیت ہو، ساتھ ہی میرا ایسا ایمان ہو کہ پہاڑوں کو کھسکا سکوں، لیکن میرا دل محبت سے خالی ہو تو مَیں کچھ بھی نہیں۔
جب مَیں بچہ تھا تو بچے کی طرح بولتا، بچے کی سی سوچ رکھتا اور بچے کی سی سمجھ سے کام لیتا تھا۔ لیکن اب مَیں بالغ ہوں، اِس لئے مَیں نے بچے کا سا انداز چھوڑ دیا ہے۔
اِس وقت ہمیں آئینے میں دُھندلا سا دکھائی دیتا ہے، لیکن اُس وقت ہم رُوبرُو دیکھیں گے۔ اب مَیں جزوی طور پر جانتا ہوں، لیکن اُس وقت کامل طور سے جان لوں گا، ایسے ہی جیسے اللہ نے مجھے پہلے سے جان لیا ہے۔