Isaiah 21

دلدل کے علاقے کے بارے میں اللہ کا فرمان: جس طرح دشتِ نجب میں طوفان کے تیز جھونکے بار بار آ پڑتے ہیں اُسی طرح آفت بیابان سے آئے گی، دشمن دہشت ناک ملک سے آ کر تجھ پر ٹوٹ پڑے گا۔
Oracolo contro il deserto marittimo. Come gli uragani del mezzodì quando si scatenano, ei viene dal deserto, da un paese spaventoso.
رب نے ہول ناک رویا میں مجھ پر ظاہر کیا ہے کہ نمک حرام اور ہلاکو حرکت میں آ گئے ہیں۔ اے عیلام چل، بابل پر حملہ کر! اے مادی اُٹھ، شہر کا محاصرہ کر! مَیں ہونے دوں گا کہ بابل کے مظلوموں کی آہیں بند ہو جائیں گی۔
Una visione terribile m’è stata data: "Il perfido agisce con perfidia, il devastatore devasta. Sali, o Elam! Metti l’assedio o Media! Io fo cessare ogni gemito".
اِس لئے میری کمر شدت سے لرزنے لگی ہے۔ دردِ زہ میں مبتلا عورت کی سی گھبراہٹ میری انتڑیوں کو مروڑ رہی ہے۔ جو کچھ مَیں نے سنا ہے اُس سے مَیں تڑپ اُٹھا ہوں، اور جو کچھ مَیں نے دیکھا ہے، اُس سے مَیں حواس باختہ ہو گیا ہوں۔
Perciò i miei fianchi son pieni si dolori; delle doglie m’han còlto, pari alle doglie d’una donna di parto; io mi contorco, per quel che sento; sono spaventato da quel che vedo.
میرا دل دھڑک رہا ہے، کپکپی مجھ پر طاری ہو گئی ہے۔ پہلے شام کا دُھندلکا مجھے پیارا لگتا تھا، لیکن اب رویا کو دیکھ کر وہ میرے لئے دہشت کا باعث بن گیا ہے۔
Il mio cuore si smarrisce, il terrore s’impossessa di me; la sera, alla quale anelavo, è diventato per me uno spavento.
تاہم بابل میں لوگ میز لگا کر قالین بچھا رہے ہیں۔ بےپروائی سے وہ کھانا کھا رہے اور مَے پی رہے ہیں۔ اے افسرو، اُٹھو! اپنی ڈھالوں پر تیل لگا کر لڑنے کے لئے تیار ہو جاؤ!
Si prepara la mensa, veglian le guardie, si mangia, si beve… "In piedi, o capi! ungete lo scudo!"
رب نے مجھے حکم دیا، ”جا کر پہرے دار کھڑا کر دے جو تجھے ہر نظر آنے والی چیز کی اطلاع دے۔
Poiché così m’ha parlato il Signore: "Va, metti una sentinella; ch’essa annunzi quel che vedrà!"
جوں ہی دو گھوڑوں والے رتھ یا گدھوں اور اونٹوں پر سوار آدمی دکھائی دیں تو خبردار! پہرے دار پوری توجہ دے۔“
Essa vide della cavalleria, de’ cavalieri a due a due, della truppa a dorso d’asini, della truppa a dorso di cammelli; e quella ascoltava, ascoltava attentamente.
تب پہرے دار شیرببر کی طرح پکار اُٹھا، ”میرے آقا، روز بہ روز مَیں پوری وفاداری سے اپنی بُرجی پر کھڑا رہا ہوں، اور راتوں مَیں تیار رہ کر یہاں پہرہ داری کرتا آیا ہوں۔
Poi gridò come un leone: "O Signore, di giorni io sto del continuo sulla torre di vedetta, e tutte le notti sono in piè nel mio posto di guardia.
اب وہ دیکھو! دو گھوڑوں والا رتھ آ رہا ہے جس پر آدمی سوار ہے۔ اب وہ جواب میں کہہ رہا ہے، ’بابل گر گیا، وہ گر گیا ہے! اُس کے تمام بُت چِکنا چُور ہو کر زمین پر بکھر گئے ہیں‘۔“
Ed ecco venir della cavalleria, dei cavalieri a due a due". E quella riprese a dire: "Caduta, caduta è Babilonia! e tutte le immagini scolpite de’ suoi dèi giaccion frantumate al suolo".
اے گاہنے کی جگہ پر کچلی ہوئی میری قوم! جو کچھ اسرائیل کے خدا، رب الافواج نے مجھے فرمایا ہے اُسے مَیں نے تمہیں سنا دیا ہے۔
O popolo mio, che ti sei trebbiato come il grano della mia aia, ciò che ho udito dall’Eterno degli eserciti, dall’Iddio d’Israele, io te l’ho annunziato!
ادوم کے بارے میں رب کا فرمان: سعیر کے پہاڑی علاقے سے کوئی مجھے آواز دیتا ہے، ”اے پہرے دار، صبح ہونے میں کتنا وقت باقی ہے؟ اے پہرے دار، صبح ہونے میں کتنا وقت باقی ہے؟“
Oracolo contro Duma. Mi si grida da Seir: "Sentinella, a che punto è la notte? Sentinella, a che punto è la notte?"
پہرے دار جواب دیتا ہے، ”صبح ہونے والی ہے، لیکن رات بھی۔ اگر آپ مزید پوچھنا چاہیں تو دوبارہ آ کر پوچھ لیں۔“
La sentinella risponde: "Vien la mattina, e vien anche la notte. Se volete interrogare, interrogate pure; tornate un’altra volta".
ملکِ عرب کے بارے میں رب کا فرمان: اے ددانیوں کے قافلو، ملکِ عرب کے جنگل میں رات گزارو۔
Oracolo contro l’Arabia. Passerete la notte nelle foreste, in Arabia, o carovane dei Dedaniti!
اے ملکِ تیما کے باشندو، پانی لے کر پیاسوں سے ملنے جاؤ! پناہ گزینوں کے پاس جا کر اُنہیں روٹی کھلاؤ!
Venite incontro all’assetato con dell’acqua, o abitanti del paese di Tema; recate del pane ai fuggiaschi.
کیونکہ وہ تلوار سے لیس دشمن سے بھاگ رہے ہیں، ایسے لوگوں سے جو تلوار تھامے اور کمان تانے اُن سے سخت لڑائی لڑے ہیں۔
Poich’essi fuggon dinanzi alle spade, dinanzi alla spada snudata, dinanzi all’arco teso, dinanzi al furor della battaglia.
کیونکہ رب نے مجھ سے فرمایا، ”ایک سال کے اندر اندر قیدار کی تمام شان و شوکت ختم ہو جائے گی۔
Poiché così m’ha parlato il Signore: "Fra un anno, contato come quello d’un mercenario, tutta la gloria di Kedar sarà venuta meno,
قیدار کے زبردست تیراندازوں میں سے تھوڑے ہی بچ پائیں گے۔“ یہ رب، اسرائیل کے خدا کا فرمان ہے۔
e ciò che resterà del numero dei valorosi arcieri di Kedar sarà poca cosa; poiché l’Eterno, l’Iddio d’Israele, l’ha detto".