Judges 13

پھر اسرائیلی دوبارہ ایسی حرکتیں کرنے لگے جو رب کو بُری لگیں۔ اِس لئے اُس نے اُنہیں فلستیوں کے حوالے کر دیا جو اُنہیں 40 سال دباتے رہے۔
قوم اسرائیل باز کاری کردند که در نظر خداوند گناه بود. پس خداوند آنها را برای مدّت چهل سال زیر سلطهٔ فلسطینیان برد.
اُس وقت ایک آدمی صُرعہ شہر میں رہتا تھا جس کا نام منوحہ تھا۔ دان کے قبیلے کا یہ آدمی بےاولاد تھا، کیونکہ اُس کی بیوی بانجھ تھی۔
در شهر صرعه مردی زندگی می‌کرد که از طایفهٔ دان و نام او مانوح بود. زن او نازا بود و نمی‌توانست فرزندی داشته باشد.
ایک دن رب کا فرشتہ منوحہ کی بیوی پر ظاہر ہوا اور کہا، ”گو تجھ سے بچے پیدا نہیں ہو سکتے، اب تُو حاملہ ہو گی، اور تیرے بیٹا پیدا ہو گا۔
روزی فرشتهٔ خداوند پیش آن زن آمد و گفت: «تو نازا هستی و طفلی نداری، امّا حامله می‌شوی و پسری به دنیا می‌آوری.
مَے یا کوئی اَور نشہ آور چیز مت پینا، نہ کوئی ناپاک چیز کھانا۔
باید از خوردن شراب و هر نوع مسکرات خودداری کنی و چیزهای حرام نخوری.
کیونکہ جو بیٹا پیدا ہو گا وہ پیدائش سے ہی اللہ کے لئے مخصوص ہو گا۔ لازم ہے کہ اُس کے بال کبھی نہ کاٹے جائیں۔ یہی بچہ اسرائیل کو فلستیوں سے بچانے لگے گا۔“
موی سر پسری را که به دنیا می‌آوری، نباید بتراشی؛ چون پسرت از ابتدای تولّد، نذر خداوند می‌باشد. او قوم اسرائیل را از دست فلسطینیان نجات می‌دهد.»
بیوی اپنے شوہر منوحہ کے پاس گئی اور اُسے سب کچھ بتایا، ”اللہ کا ایک بندہ میرے پاس آیا۔ وہ اللہ کا فرشتہ لگ رہا تھا، یہاں تک کہ مَیں سخت گھبرا گئی۔ مَیں نے اُس سے نہ پوچھا کہ وہ کہاں سے ہے، اور خود اُس نے مجھے اپنا نام نہ بتایا۔
بعد آن زن رفت و به شوهر خود گفت: «یک مرد خدا پیش من آمد. چهره‌اش مانند چهره یک فرشته مهیبت بود. من نپرسیدم که از کجا آمده بود. او هم به من نگفت که نامش چیست.
لیکن اُس نے مجھے بتایا، ’تُو حاملہ ہو گی، اور تیرے بیٹا پیدا ہو گا۔ اب مَے یا کوئی اَور نشہ آور چیز مت پینا، نہ کوئی ناپاک چیز کھانا۔ کیونکہ بیٹا پیدائش سے ہی موت تک اللہ کے لئے مخصوص ہو گا‘۔“
او به من گفت: تو پسری به دنیا می‌آوری. از نوشیدن شراب و مسکرات دوری کن و چیزهای حرام نخور، زیرا پسرت از زمان تولّد تا روز وفات نذر خداوند می‌باشد.»
یہ سن کر منوحہ نے رب سے دعا کی، ”اے رب، براہِ کرم مردِ خدا کو دوبارہ ہمارے پاس بھیج تاکہ وہ ہمیں سکھائے کہ ہم اُس بیٹے کے ساتھ کیا کریں جو پیدا ہونے والا ہے۔“
آنگاه مانوح از خداوند درخواست کرده گفت: «خداوندا، از تو تمنّا می‌کنم که آن مرد خدا را دوباره بفرست تا به ما یاد بدهد که وقتی طفل متولّد شد، چگونه او را تربیت کنیم.»
اللہ نے اُس کی سنی اور اپنے فرشتے کو دوبارہ اُس کی بیوی کے پاس بھیج دیا۔ اُس وقت وہ شوہر کے بغیر کھیت میں تھی۔
خداوند خواهش او را قبول کرد و وقتی‌که آن زن در مزرعه نشسته بود، دوباره فرشته پیش او آمد. شوهرش مانوح با او نبود.
فرشتے کو دیکھ کر وہ جلدی سے منوحہ کے پاس آئی اور اُسے اطلاع دی، ”جو آدمی پچھلے دنوں میں میرے پاس آیا وہ دوبارہ مجھ پر ظاہر ہوا ہے!“
زن با شتاب پیش شوهر خود رفته گفت: «آن مردی که روز پیش اینجا آمده بود، دوباره آمده است.»
منوحہ اُٹھ کر اپنی بیوی کے پیچھے پیچھے فرشتے کے پاس آیا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا آپ وہی آدمی ہیں جس نے پچھلے دنوں میں میری بیوی سے بات کی تھی؟“ فرشتے نے جواب دیا، ”جی، مَیں ہی تھا۔“
مانوح برخاست و به دنبال زن خود، پیش آن مرد رفت و پرسید: «تو بودی که با زن من حرف زدی؟» او جواب داد: «بلی، من بودم.»
پھر منوحہ نے سوال کیا، ”جب آپ کی پیش گوئی پوری ہو جائے گی تو ہمیں بیٹے کے طرزِ زندگی اور سلوک کے سلسلے میں کن کن باتوں کا خیال کرنا ہے؟“
مانوح گفت: «به ما بگو، پس از آن که همهٔ سخنانی را که گفتی انجام شد، او را چگونه تربیت کنیم؟»
رب کے فرشتے نے جواب دیا، ”لازم ہے کہ تیری بیوی اُن تمام چیزوں سے پرہیز کرے جن کا ذکر مَیں نے کیا۔
فرشتهٔ خداوند جواب داد: «زنت باید آنچه را به او گفته‌ام انجام دهد.
وہ انگور کی کوئی بھی پیداوار نہ کھائے۔ نہ وہ مَے، نہ کوئی اَور نشہ آور چیز پیئے۔ ناپاک چیزیں کھانا بھی منع ہے۔ وہ میری ہر ہدایت پر عمل کرے۔“
از محصول تاک نباید بخورد. از شراب و دیگر مسکرات پرهیز کند، چیزهای حرام نخورد او باید آنچه را به او گفته‌ام، انجام دهد.»
منوحہ نے رب کے فرشتے سے گزارش کی، ”مہربانی کر کے تھوڑی دیر ہمارے پاس ٹھہریں تاکہ ہم بکری کا بچہ ذبح کر کے آپ کے لئے کھانا تیار کر سکیں۔“
مانوح به فرشتهٔ خداوند گفت: «خواهش می‌کنم که جایی نروی تا بُزغاله‌ای برایت بپزم.»
اب تک منوحہ نے یہ بات نہیں پہچانی تھی کہ مہمان اصل میں رب کا فرشتہ ہے۔ فرشتے نے جواب دیا، ”خواہ تُو مجھے روکے بھی مَیں کچھ نہیں کھاؤں گا۔ لیکن اگر تُو کچھ کرنا چاہے تو بکری کا بچہ رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کر۔“
فرشته گفت: «من جایی نمی‌روم، امّا نان تو را نمی‌خورم. اگر می‌خواهی قربانی سوختنی تهیّه نمایی، آن را به خداوند تقدیم کن.» مانوح نفهمید که او فرشتهٔ خداوند بود.
منوحہ نے اُس سے پوچھا، ”آپ کا کیا نام ہے؟ کیونکہ جب آپ کی یہ باتیں پوری ہو جائیں گی تو ہم آپ کی عزت کرنا چاہیں گے۔“
مانوح از فرشته پرسید: «نامت را به ما بگو تا بعد از آن که پیشگویی تو حقیقت پیدا کرد، به همه دربارهٔ تو بگوییم و از تو تشکّر کنیم.»
فرشتے نے سوال کیا، ”تُو میرا نام کیوں جاننا چاہتا ہے؟ وہ تو تیری سمجھ سے باہر ہے۔“
فرشتهٔ خداوند گفت: «چرا می‌خواهی نام مرا بدانی، زیرا فهمیدن نام من از قدرت و فهم بشر خارج است.»
پھر منوحہ نے ایک بڑے پتھر پر رب کو بکری کا بچہ اور غلہ کی نذر پیش کی۔ تب رب نے منوحہ اور اُس کی بیوی کے دیکھتے دیکھتے ایک حیرت انگیز کام کیا۔
مانوح بُزغاله و قربانی آردی را گرفته، بر روی یک سنگ برای خداوند تقدیم کرد. خداوند در برابر چشمان مانوح و زنش کارهای عجیبی انجام داد.
جب آگ کے شعلے آسمان کی طرف بلند ہوئے تو رب کا فرشتہ شعلے میں سے اوپر چڑھ کر اوجھل ہو گیا۔ منوحہ اور اُس کی بیوی منہ کے بل گر گئے۔
وقتی‌که شعلهٔ آتش از سر قربانگاه به طرف آسمان بلند شد، فرشتهٔ خداوند هم در میان آن شعله به آسمان بالا رفت. با دیدن آن صحنه، مانوح و زنش به سجده افتادند.
جب رب کا فرشتہ دوبارہ منوحہ اور اُس کی بیوی پر ظاہر نہ ہوا تو منوحہ کو سمجھ آئی کہ رب کا فرشتہ ہی تھا۔
پس از آن مانوح و زنش دیگر فرشتهٔ خداوند را ندیدند. آنگاه مانوح دانست که آن شخص فرشتهٔ خداوند بود.
وہ پکار اُٹھا، ”ہائے، ہم مر جائیں گے، کیونکہ ہم نے اللہ کو دیکھا ہے!“
او به زن خود گفت: «حالا مُردن ما حتمی است، زیرا خدا را دیده‌ایم.»
لیکن اُس کی بیوی نے اعتراض کیا، ”اگر رب ہمیں مار ڈالنا چاہتا تو وہ ہماری قربانی قبول نہ کرتا۔ پھر نہ وہ ہم پر یہ سب کچھ ظاہر کرتا، نہ ہمیں ایسی باتیں بتاتا۔“
امّا زنش گفت: «اگر خداوند قصد کشتن ما را می‌داشت، قربانی‌های سوختنی و آردی را، از دست ما قبول نمی‌کرد و این معجزات عجیب را نشان نمی‌داد و این سخنان را به ما نمی‌گفت.»
کچھ دیر کے بعد منوحہ کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ بیوی نے اُس کا نام سمسون رکھا۔ بچہ بڑا ہوتا گیا، اور رب نے اُسے برکت دی۔
وقتی‌که آن زن طفل خود را به دنیا آورد، او را سامسون نامید. طفل بزرگ شد و خداوند او را برکت داد.
اللہ کا روح پہلی بار محنے دان میں جو صُرعہ اور اِستال کے درمیان ہے اُس پر نازل ہوا۔
هر وقت که سامسون از اردوگاه دان در صرعه و اشتاعول دیدن می‌کرد، روحِ‌ خداوند او را به شوق در می‌آورد.