Jeremiah 23

رب فرماتا ہے، ”اُن گلہ بانوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو تباہ کر کے منتشر کر رہے ہیں۔“
Běda pastýřům hubícím a rozptylujícím stádce pastvy mé, dí Hospodin.
اِس لئے رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”اے میری قوم کو چَرانے والے گلہ بانو، مَیں تمہاری شریر حرکتوں کی مناسب سزا دوں گا، کیونکہ تم نے میری بھیڑوں کی فکر نہیں کی بلکہ اُنہیں منتشر کر کے تتر بتر کر دیا ہے۔“ رب فرماتا ہے، ”سنو، مَیں تمہاری شریر حرکتوں سے نپٹ لوں گا۔
Protož takto praví Hospodin Bůh Izraelský o pastýřích, kteříž pasou lid můj: Vy rozptylujete ovce mé, anobrž rozháníte je, a nenavštěvujete jich; aj, já navštívím vás pro nešlechetnost předsevzetí vašich, dí Hospodin.
مَیں خود اپنے ریوڑ کی بچی ہوئی بھیڑوں کو جمع کروں گا۔ جہاں بھی مَیں نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا، اُن تمام ممالک سے مَیں اُنہیں اُن کی اپنی چراگاہ میں واپس لاؤں گا۔ وہاں وہ پھلیں پھولیں گے، اور اُن کی تعداد بڑھتی جائے گی۔
Ostatek pak ovcí svých já shromáždím ze všech zemí, do nichž jsem je rozehnal, a přivedu je zase do ovčinců jejich, kdežto ploditi a množiti se budou.
مَیں ایسے گلہ بانوں کو اُن پر مقرر کروں گا جو اُن کی صحیح گلہ بانی کریں گے۔ آئندہ نہ وہ خوف کھائیں گے، نہ گھبرا جائیں گے۔ ایک بھی گم نہیں ہو جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Nadto ustanovím nad nimi pastýře, kteříž by je pásli, aby se nebály více, ani strachovaly, ani hynuly, dí Hospodin.
رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے کہ مَیں داؤد کے لئے ایک راست باز کونپل پھوٹنے دوں گا، ایک ایسا بادشاہ جو حکمت سے حکومت کرے گا، جو ملک میں انصاف اور راستی قائم رکھے گا۔
Aj, dnové jdou, dí Hospodin, v nichž vzbudím Davidovi výstřelek spravedlivý, i kralovati bude král, a šťastně se jemu povede; soud zajisté a spravedlnost na zemi konati bude.
اُس کے دورِ حکومت میں یہوداہ کو چھٹکارا ملے گا اور اسرائیل محفوظ زندگی گزارے گا۔ وہ ’رب ہماری راست بازی‘ کہلائے گا۔
Za dnů jeho spasen bude Juda, a Izrael bydliti bude bezpečně, a toť jest jméno jeho, kterýmž ho nazývati bude: Hospodin spravedlnost naše.
چنانچہ وہ وقت آنے والا ہے جب لوگ قَسم کھاتے وقت نہیں کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا۔‘
Protož aj, dnové jdou, dí Hospodin,v nichž nebude říkáno více: Živť jest Hospodin, kterýž vyvedl syny Izraelské z země Egyptské,
اِس کے بجائے وہ کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو شمالی ملک اور دیگر اُن تمام ممالک سے نکال لایا جن میں اُس نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا۔‘ اُس وقت وہ دوبارہ اپنے ہی ملک میں بسیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Ale: Živť jest Hospodin, kterýž vyvedl a kterýž zprovodil símě domu Izraelského z země půlnoční i ze všech zemí, do nichž jsem byl je rozehnal, když se osadí v zemi své.
جھوٹے نبیوں کو دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا ہے، میری تمام ہڈیاں لرز رہی ہیں۔ مَیں نشے میں دُھت آدمی کی مانند ہوں۔ مَے سے مغلوب شخص کی طرح مَیں رب اور اُس کے مُقدّس الفاظ کے سبب سے ڈگمگا رہا ہوں۔
Příčinou proroků potříno jest srdce mé ve mně, pohnuly se všecky kosti mé; jsem jako člověk opilý, a jako muž, kteréhož rozešlo víno, pro Hospodina a pro slova svatosti jeho.
یہ ملک زناکاروں سے بھرا ہوا ہے، اِس لئے اُس پر اللہ کی لعنت ہے۔ زمین جُھلس گئی ہے، بیابان کی چراگاہوں کی ہریالی مُرجھا گئی ہے۔ نبی غلط راہ پر دوڑ رہے ہیں، اور جس میں وہ طاقت ور ہیں وہ ٹھیک نہیں۔
Nebo cizoložníků plná jest tato země, a příčinou křivých přísah kvílí země, usvadla pastviska na poušti; jest zajisté utiskování těchto nešlechetné, a moc jejich nepravá.
رب فرماتا ہے، ”نبی اور امام دونوں ہی بےدین ہیں۔ مَیں نے اپنے گھر میں بھی اُن کا بُرا کام پایا ہے۔
Nebo jakož prorok, tak kněz pokrytství páchají. Také v domě svém nacházím nešlechetnost jejich, dí Hospodin.
اِس لئے جہاں بھی چلیں وہ پھسل جائیں گے، وہ اندھیرے میں ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ کیونکہ مَیں مقررہ وقت پر اُن پر آفت لاؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Pročež budou míti cestu svou podobnou plzkosti v mrákotě, na níž postrčeni budou a padnou, když uvedu na ně bídu v čas navštívení jejich, dí Hospodin.
”مَیں نے دیکھا کہ سامریہ کے نبی بعل کے نام میں نبوّت کر کے میری قوم اسرائیل کو غلط راہ پر لائے۔ یہ قابلِ گھن ہے،
Při prorocích zajisté Samařských viděl jsem nesmyslnost; prorokovali skrze Bále, a svodili lid můj Izraelský.
لیکن جو کچھ مجھے یروشلم کے نبیوں میں نظر آتا ہے وہ اُتنا ہی گھنونا ہے۔ وہ زنا کرتے اور جھوٹ کے پیروکار ہیں۔ ساتھ ساتھ وہ بدکاروں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں، اور نتیجے میں کوئی بھی اپنی بدی سے باز نہیں آتا۔ میری نظر میں وہ سب سدوم کی مانند ہیں۔ ہاں، یروشلم کے باشندے عمورہ کے برابر ہیں۔“
Ale při prorocích Jeruzalémských vidím hroznou věc, že cizoložíce a se lží se obcházejíce, posilňují také rukou nešlechetníků, aby se neobrátil žádný od nešlechetnosti své. Mám všecky za podobné Sodomě, a obyvatele jeho za podobné Gomoře.
اِس لئے رب اِن نبیوں کے بارے میں فرماتا ہے، ”مَیں اُنہیں کڑوا کھانا کھلاؤں گا اور زہریلا پانی پلاؤں گا، کیونکہ یروشلم کے نبیوں نے پورے ملک میں بےدینی پھیلائی ہے۔“
Protož takto praví Hospodin zástupů o prorocích těchto: Aj, já nakrmím je pelynkem, a napojím je vodami jedovatými; nebo od proroků Jeruzalémských vyšla poškvrna na všecku tuto zemi.
رب الافواج فرماتا ہے، ”نبیوں کی پیش گوئیوں پر دھیان مت دینا۔ وہ تمہیں فریب دے رہے ہیں۔ کیونکہ وہ رب کا کلام نہیں سناتے بلکہ محض اپنے دل میں سے اُبھرنے والی رویا پیش کرتے ہیں۔
Takto praví Hospodin zástupů: Neposlouchejtež slov těch proroků, jenž prorokují vám, prázdných vás zanechávajíce. Vidění srdce svého mluví, ne z úst Hospodinových.
جو مجھے حقیر جانتے ہیں اُنہیں وہ بتاتے رہتے ہیں، ’رب فرماتا ہے کہ حالات صحیح سلامت رہیں گے۔‘ جو اپنے دلوں کی ضد کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، اُن سب کو وہ تسلی دے کر کہتے ہیں، ’تم پر آفت نہیں آئے گی۔‘
Ustavičně říkají těm, kteříž mnou pohrdají: Pravil Hospodin: Pokoj míti budete, a každému chodícímu podlé zdání srdce svého říkají: Nepřijdeť na vás nic zlého.
لیکن اُن میں سے کس نے رب کی مجلس میں شریک ہو کر وہ کچھ دیکھا اور سنا ہے جو رب بیان کر رہا ہے؟ کسی نے نہیں! کس نے توجہ دے کر اُس کا کلام سنا ہے؟ کسی نے نہیں!
Nebo kdož jest stál v radě Hospodinově, a viděl neb slyšel slovo jeho? Kdo pozoroval slova jeho, neb vyslechl je?
دیکھو، رب کی غضب ناک آندھی چلنے لگی ہے، اُس کا تیزی سے گھومتا ہوا بگولا بےدینوں کے سروں پر منڈلا رہا ہے۔
Aj, vichřice Hospodinova s prchlivostí vyjde, a to vichřice trvající; nad hlavou nešlechetných trvati bude.
اور رب کا یہ غضب اُس وقت تک ٹھنڈا نہیں ہو گا جب تک اُس کے دل کا ارادہ تکمیل تک نہ پہنچ جائے۔ آنے والے دنوں میں تمہیں اِس کی پوری سمجھ آئے گی۔
Neodvrátíť se hněv Hospodinův, dokudž neučiní a nevykoná úmyslu srdce svého. A tehdáž porozumíte tomu cele,
یہ نبی دوڑ کر اپنی باتیں سناتے رہتے ہیں اگرچہ مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔ گو مَیں اُن سے ہم کلام نہیں ہوا توبھی یہ پیش گوئیاں کرتے ہیں۔
Žeť jsem neposílal těch proroků, ale sami běželi, že jsem nemluvil k nim, a však oni prorokovali.
اگر یہ میری مجلس میں شریک ہوتے تو میری قوم کو میرے الفاظ سنا کر اُسے اُس کے بُرے چال چلن اور غلط حرکتوں سے ہٹانے کی کوشش کرتے۔“
Nebo byť byli stáli v radě mé, jistě že by byli ohlašovali slova má lidu mému, a byliť by je odvraceli od cesty jejich zlé, a od nešlechetnosti předsevzetí jejich.
رب فرماتا ہے، ”کیا مَیں صرف قریب کا خدا ہوں؟ ہرگز نہیں! مَیں دُور کا خدا بھی ہوں۔
Zdaliž jsem já Bůh jen z blízka? dí Hospodin. A nejsem Bůh i z daleka?
کیا کوئی میری نظر سے غائب ہو سکتا ہے؟ نہیں، ایسی جگہ ہے نہیں جہاں وہ مجھ سے چھپ سکے۔ آسمان و زمین مجھ سے معمور رہتے ہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Zdaž se ukryje kdo v skrýších, abych já ho neshlédl? dí Hospodin. Zdaliž nebe i země já nenaplňuji? dí Hospodin.
”اِن نبیوں کی باتیں مجھ تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ میرا نام لے کر جھوٹ بولتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ہے، خواب دیکھا ہے!
Slýchávámť, co říkají ti proroci, kteříž prorokují lež ve jménu mém, říkajíce: Měl jsem sen, měl jsem sen.
یہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں اور اپنے دلوں کے وسوسے سنانے سے کب باز آئیں گے؟
I dokudž to bude? Zdaliž v srdci těch proroků, kteříž prorokují, není lež? Anobrž jsou proroci lsti srdce svého,
جو خواب وہ ایک دوسرے کو بتاتے ہیں اُن سے وہ چاہتے ہیں کہ میری قوم میرا نام یوں بھول جائے جس طرح اُن کے باپ دادا بعل کی پوجا کرنے سے میرا نام بھول گئے تھے۔“
Kteříž obmýšlejí to, jak by vyrazili z paměti lidu mému jméno mé sny svými, kteréž vypravují jeden každý bližnímu svému, jako se zapomněli otcové jejich na jméno mé za příčinou Bále.
رب فرماتا ہے، ”جس نبی نے خواب دیکھا ہو وہ بےشک اپنا خواب بیان کرے، لیکن جس پر میرا کلام نازل ہوا ہو وہ وفاداری سے میرا کلام سنائے۔ بھوسے کا گندم سے کیا واسطہ ہے؟“
Prorok, kterýž má sen, nechť vypravuje sen, ale kterýž má slovo mé, nechť mluví slovo mé právě. Co jest té plevě do pšenice? dí Hospodin.
رب فرماتا ہے، ”کیا میرا کلام آگ کی مانند نہیں؟ کیا وہ ہتھوڑے کی طرح چٹان کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کرتا؟“
Zdaliž není slovo mé takové jako oheň, dí Hospodin, a jako kladivo rozrážející skálu?
چنانچہ رب فرماتا ہے، ”اب مَیں اُن نبیوں سے نپٹ لوں گا جو ایک دوسرے کے پیغامات چُرا کر دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ میری طرف سے ہیں۔“
Protož aj já, dí Hospodin, proti těm prorokům, kteříž ukrádají slova má jeden každý před bližním svým.
رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو اپنے شخصی خیالات سنا کر دعویٰ کرتے ہیں، ’یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
Aj já, dí Hospodin, proti těm prorokům, kteříž chlubně mluví, říkajíce: Praví Hospodin.
رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو جھوٹے خواب سنا کر میری قوم کو اپنی دھوکے بازی اور شیخی کی باتوں سے غلط راہ پر لاتے ہیں، حالانکہ مَیں نے اُنہیں نہ بھیجا، نہ کچھ کہنے کو کہا تھا۔ اُن لوگوں کا اِس قوم کے لئے کوئی بھی فائدہ نہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Aj já, dí Hospodin, proti těm, kteříž prorokují sny lživé, a vypravujíce je, svodí lid můj lžmi svými a žvavostí svou, ješto jsem já jich neposlal, aniž jsem jim přikázal. Pročež naprosto nic neprospívají lidu tomuto, dí Hospodin.
”اے یرمیاہ، اگر اِس قوم کے عام لوگ یا امام یا نبی تجھ سے پوچھیں، ’آج رب نے تجھ پر کلام کا کیا بوجھ نازل کیا ہے؟‘ تو جواب دے، ’رب فرماتا ہے کہ تم ہی مجھ پر بوجھ ہو! لیکن مَیں تمہیں اُتار پھینکوں گا۔‘
Protož, když by se tázal tebe lid tento, neb některý prorok neb kněz, řka: Jaké jest břímě Hospodinovo? tedy rci jim: Jaké břímě? I to: Opustím vás, dí Hospodin.
اور اگر کوئی نبی، امام یا عام شخص دعویٰ کرے، ’رب نے مجھ پر کلام کا بوجھ نازل کیا ہے‘ تو مَیں اُسے اُس کے گھرانے سمیت سزا دوں گا۔
Nebo proroka a kněze toho i lid ten, kterýž by řekl: Břímě Hospodinovo, jistě trestati budu muže toho i dům jeho.
اِس کے بجائے ایک دوسرے سے سوال کرو کہ ’رب نے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘
Ale takto říkejte jeden každý bližnímu svému a jeden každý bratru svému: Co odpověděl Hospodin? aneb: Co mluvil Hospodin?
آئندہ رب کے پیغام کے لئے لفظ ’بوجھ‘ استعمال نہ کرو، کیونکہ جو بھی بات تم کرو وہ تمہارا اپنا بوجھ ہو گی۔ کیونکہ تم زندہ خدا کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہو، اُس کلام کو جو رب الافواج ہمارے خدا نے نازل کیا ہے۔
Břemene pak Hospodinova nepřipomínejte více, sic by břemenem bylo jednomu každému slovo jeho, když byste převraceli slova Boha živého, Hospodina zástupů, Boha našeho.
چنانچہ آئندہ نبی سے صرف اِتنا ہی پوچھو کہ ’رب نے تجھے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘
Takto říkati budeš proroku: Coť odpověděl Hospodin? aneb: Co mluvil Hospodin?
لیکن اگر تم ’رب کا بوجھ‘ کہنے پر اصرار کرو تو رب کا جواب سنو! چونکہ تم کہتے ہو کہ ’مجھ پر رب کا بوجھ نازل ہوا ہے‘ گو مَیں نے یہ منع کیا تھا،
Ale poněvadž říkáte: Břímě Hospodinovo, tedy takto praví Hospodin: Poněvadž říkáte slovo to: Břímě Hospodinovo, ješto jsem posílal k vám, říkaje: Neříkejte: Břímě Hospodinovo,
اِس لئے مَیں تمہیں اپنی یاد سے مٹا کر یروشلم سمیت اپنے حضور سے دُور پھینک دوں گا، گو مَیں نے خود یہ شہر تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو فراہم کیا تھا۔
Protož aj, já jistě zapomenu se na vás do konce, a zavrhu vás i to město, kteréž jsem byl dal vám i otcům vašim, od tváři své,
مَیں تمہاری ابدی رُسوائی کراؤں گا، اور تمہاری شرمندگی ہمیشہ تک یاد رہے گی۔“
A uvedu na vás pohanění věčné i potupu věčnou, kteráž nepřijde v zapomenutí.