Deuteronomy 24

[] “Eğer bir adam evlendiği kadında yakışıksız bir şey bulur, bundan ötürü ondan hoşlanmaz, boşanma belgesi yazıp ona verir ve onu evinden kovarsa,
ہو سکتا ہے کوئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے لیکن بعد میں اُسے پسند نہ کرے، کیونکہ اُسے بیوی کے بارے میں کسی شرم ناک بات کا پتا چل گیا ہے۔ وہ طلاق نامہ لکھ کر اُسے عورت کو دیتا اور پھر اُسے گھر سے واپس بھیج دیتا ہے۔
kadın adamın evinden ayrıldıktan sonra başka biriyle evlenirse,
اِس کے بعد اُس عورت کی شادی کسی اَور مرد سے ہو جاتی ہے،
ikinci kocası da ondan hoşlanmaz, boşanma belgesi yazıp verir, onu evinden kovarsa ya da ikinci adam ölürse,
اور وہ بھی بعد میں اُسے پسند نہیں کرتا۔ وہ بھی طلاق نامہ لکھ کر اُسے عورت کو دیتا اور پھر اُسے گھر سے واپس بھیج دیتا ہے۔ خواہ دوسرا شوہر اُسے واپس بھیج دے یا شوہر مر جائے،
kadını boşayan ilk kocası onunla yeniden evlenemez. Çünkü kadın kirlenmiştir. Bu RAB’bin gözünde iğrençtir. Tanrınız RAB’bin mülk olarak size vereceği ülkeyi günaha sürüklemeyin.
عورت کے پہلے شوہر کو اُس سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ وہ عورت اُس کے لئے ناپاک ہے۔ ایسی حرکت رب کی نظر میں قابلِ گھن ہے۔ اُس ملک کو یوں گناہ آلودہ نہ کرنا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دے رہا ہے۔
“Yeni evli bir adam savaşa gitmeyecek, ona herhangi bir görev verilmeyecek. Bir yıl özgürce evinde kalıp karısını mutlu edecek.
اگر کسی آدمی نے ابھی ابھی شادی کی ہو تو تُو اُسے بھرتی کر کے جنگ کرنے کے لئے نہیں بھیج سکتا۔ تُو اُسے کوئی بھی ایسی ذمہ داری نہیں دے سکتا، جس سے وہ گھر سے دُور رہنے پر مجبور ہو جائے۔ ایک سال تک وہ ایسی ذمہ داریوں سے بَری رہے تاکہ گھر میں رہ کر اپنی بیوی کو خوش کر سکے۔
“Rehin olarak ne değirmeni, ne de üst taşını alın. Bunu yapmakla adamın yaşamını rehin almış olursunuz.
اگر کوئی تجھ سے اُدھار لے تو ضمانت کے طور پر اُس سے نہ اُس کی چھوٹی چکّی، نہ اُس کی بڑی چکّی کا پاٹ لینا، کیونکہ ایسا کرنے سے تُو اُس کی جان لے گا یعنی تُو وہ چیز لے گا جس سے اُس کا گزارہ ہوتا ہے۔
[] “İsrailli kardeşlerinden birini kaçırıp ona kötü davranan ya da onu satan adam yakalanırsa ölmeli. Aranızdaki kötülüğü ortadan kaldıracaksınız.
اگر کسی آدمی کو پکڑا جائے جس نے اپنے ہم وطن کو اغوا کر کے غلام بنا لیا یا بیچ دیا ہے تو اُسے سزائے موت دینا ہے۔ یوں تُو اپنے درمیان سے بُرائی مٹا دے گا۔
[] “Deri hastalığı konusunda, Levili kâhinlerin size bütün öğrettiklerini yapmaya çok dikkat edin. Onlara verdiğim buyruklara özenle uyun.
اگر کوئی وبائی جِلدی بیماری تجھے لگ جائے تو بڑی احتیاط سے لاوی کے قبیلے کے اماموں کی تمام ہدایات پر عمل کرنا۔ جو بھی حکم مَیں نے اُنہیں دیا اُسے پورا کرنا۔
[] Siz Mısır’dan çıktıktan sonra Tanrınız RAB’bin yolda Miryam’a neler yaptığını anımsayın.
یاد کر کہ رب تیرے خدا نے مریم کے ساتھ کیا کِیا جب تم مصر سے نکل کر سفر کر رہے تھے۔
[] “Komşuna herhangi bir şey ödünç verdiğinde, vereceği rehini almak için onun evine girmeyeceksin.
اپنے ہم وطن کو اُدھار دیتے وقت اُس کے گھر میں نہ جانا تاکہ ضمانت کی کوئی چیز ملے
Dışarıda bekleyeceksin. Ödünç verdiğin kişi rehini kendisi sana getirsin.
بلکہ باہر ٹھہر کر انتظار کر کہ وہ خود گھر سے ضمانت کی چیز نکال کر تجھے دے۔
Eğer yoksul biriyse, onun rehini elinde olduğu sürece yatağa girmeyeceksin.
اگر وہ اِتنا ضرورت مند ہو کہ صرف اپنی چادر دے سکے تو رات کے وقت ضمانت تیرے پاس نہ رہے۔
Ondan aldığın giysiyi gün batımında ona kesinlikle geri vereceksin ki, onunla yatabilsin. O da seni kutsayacak. Bu yaptığın, Tanrın RAB’bin önünde sana doğruluk sayılacak.
اُسے سورج ڈوبنے تک واپس کرنا تاکہ قرض دار اُس میں لپٹ کر سو سکے۔ پھر وہ تجھے برکت دے گا اور رب تیرا خدا تیرا یہ قدم راست قرار دے گا۔
[] “Ücretle çalışan, gereksinimi olan, yoksul bir soydaşınızı ya da kentlerinizin birinde yaşayan bir yabancıyı sömürmeyeceksiniz.
ضرورت مند مزدور سے غلط فائدہ نہ اُٹھانا، چاہے وہ اسرائیلی ہو یا پردیسی۔
Ücretini her gün, güneş batmadan ödeyeceksiniz. Yoksul olduğu için güvencesi odur. Yoksa sana karşı RAB’be haykırır ve sen de günah işlemiş sayılırsın.
اُسے روزانہ سورج ڈوبنے سے پہلے پہلے اُس کی مزدوری دے دینا، کیونکہ اِس سے اُس کا گزارہ ہوتا ہے۔ کہیں وہ رب کے حضور تیری شکایت نہ کرے اور تُو قصوروار ٹھہرے۔
[] “Ne babalar çocuklarının günahından ötürü öldürülecek, ne de çocuklar babalarının. Herkes kendi günahı için öldürülecek.
والدین کو اُن کے بچوں کے جرائم کے سبب سے سزائے موت نہ دی جائے، نہ بچوں کو اُن کے والدین کے جرائم کے سبب سے۔ اگر کسی کو سزائے موت دینی ہو تو اُس گناہ کے سبب سے جو اُس نے خود کیا ہے۔
[] “Yabancıya ya da öksüze haksızlık etmeyeceksiniz. Dul kadının giysisini rehin almayacaksınız.
پردیسیوں اور یتیموں کے حقوق قائم رکھنا۔ اُدھار دیتے وقت ضمانت کے طور پر بیوہ کی چادر نہ لینا۔
Mısır’da köle olduğunuzu, Tanrınız RAB’bin sizi oradan kurtardığını anımsayın. Bunun için böyle davranmanızı buyuruyorum.
یاد رکھ کہ تُو بھی مصر میں غلام تھا اور کہ رب تیرے خدا نے فدیہ دے کر تجھے وہاں سے چھڑایا۔ اِسی وجہ سے مَیں تجھے یہ حکم دیتا ہوں۔
[] “Tarlanızdaki ekini biçtiğinizde, gözden kaçan bir demet olursa, almak için geri dönmeyin. Onu yabancıya, öksüze, dul kadına bırakın. Öyle ki, Tanrınız RAB el attığınız her işte sizi kutsasın.
اگر تُو فصل کی کٹائی کے وقت ایک پُولا بھول کر کھیت میں چھوڑ آئے تو اُسے لانے کے لئے واپس نہ جانا۔ اُسے پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کے لئے وہیں چھوڑ دینا تاکہ رب تیرا خدا تیرے ہر کام میں برکت دے۔
Zeytin ağaçlarınızı dövüp ürününü topladığınızda, dallarda kalanı toplamak için geri dönmeyeceksiniz. Kalanları yabancıya, öksüze, dul kadına bırakacaksınız.
جب زیتون کی فصل پک گئی ہو تو درختوں کو مار مار کر ایک ہی بار اُن میں سے پھل اُتار۔ اِس کے بعد اُنہیں نہ چھیڑنا۔ بچا ہوا پھل پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کے لئے چھوڑ دینا۔
Bağbozumunda artakalan üzümleri toplamak için geri dönmeyeceksiniz. Yabancıya, öksüze, dul kadına bırakacaksınız.
اِسی طرح اپنے انگور توڑنے کے لئے ایک ہی بار باغ میں سے گزرنا۔ اِس کے بعد اُسے نہ چھیڑنا۔ بچا ہوا پھل پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کے لئے چھوڑ دینا۔
Mısır’da köle olduğunuzu anımsayın. Bunun için böyle davranmanızı buyuruyorum.
یاد رکھ کہ تُو خود مصر میں غلام تھا۔ اِسی وجہ سے مَیں تجھے یہ حکم دیتا ہوں۔