II Kings 14

I Joas', Joahas' sons, Israels konungs, andra regeringsår blev Amasja, Joas' son, konung i Juda.2 Kon, 12,21. 2 Krön. 25,1 f.
اَمصیاہ بن یوآس اسرائیل کے بادشاہ یہوآس بن یہوآخز کے دوسرے سال میں یہوداہ کا بادشاہ بنا۔
Han var tjugufem år gammal, när han blev konung, och han regerade tjugunio år i Jerusalem. Hans moder hette Joaddin, från Jerusalem.
اُس وقت وہ 25 سال کا تھا۔ وہ یروشلم میں رہ کر 29 سال حکومت کرتا رہا۔ اُس کی ماں یہوعدان یروشلم کی رہنے والی تھی۔
Han gjorde vad rätt var i HERRENS ögon, dock icke såsom hans fader David; men han gjorde i allt såsom hans fader Joas hade gjort.2 Kon. 12,2 f.
جو کچھ اَمصیاہ نے کیا وہ رب کو پسند تھا، اگرچہ وہ اُتنی وفاداری سے رب کی پیروی نہیں کرتا تھا جتنی اُس کے باپ داؤد نے کی تھی۔ ہر کام میں وہ اپنے باپ یوآس کے نمونے پر چلا،
Offerhöjderna blevo likväl icke avskaffade, utan folket fortfor att frambära offer och tända offereld på höjderna.
لیکن اُس نے بھی اونچی جگہوں کے مندروں کو دُور نہ کیا۔ عام لوگ اب تک وہاں قربانیاں چڑھاتے اور بخور جلاتے رہے۔
Och sedan konungadömet hade blivit befäst i hans hand, lät han dräpa dem av sina tjänare, som hade dräpt hans fader, konungen.2 Kon. 12,20 f.
جوں ہی اَمصیاہ کے پاؤں مضبوطی سے جم گئے اُس نے اُن افسروں کو سزائے موت دی جنہوں نے باپ کو قتل کر دیا تھا۔
Men mördarnas barn dödade han icke, i enlighet med vad föreskrivet var i Moses lagbok, där HERREN hade bjudit och sagt: »Föräldrarna skola icke dödas för sina barns skull, och barnen skola icke dödas för sina föräldrars skull, utan var och en skall dö genom sin egen synd.»5 Mos. 24,16. Hes. 18,20.
لیکن اُن کے بیٹوں کو اُس نے زندہ رہنے دیا اور یوں موسوی شریعت کے تابع رہا جس میں رب فرماتا ہے، ”والدین کو اُن کے بچوں کے جرائم کے سبب سے سزائے موت نہ دی جائے، نہ بچوں کو اُن کے والدین کے جرائم کے سبب سے۔ اگر کسی کو سزائے موت دینی ہو تو اُس گناہ کے سبب سے جو اُس نے خود کیا ہے۔“
Han slog edoméerna i Saltdalen, tio tusen man, och intog Sela med strid och gav det namnet Jokteel, såsom det heter ännu i dag.
اَمصیاہ نے ادومیوں کو نمک کی وادی میں شکست دی۔ اُس وقت اُن کے 10,000 فوجی اُس سے لڑنے آئے تھے۔ جنگ کے دوران اُس نے سلع شہر پر قبضہ کر لیا اور اُس کا نام یُقتئیل رکھا۔ یہ نام آج تک رائج ہے۔
Därefter skickade Amasja sändebud till Joas, son till Joahas, son till Jehu, Israels konung, och lät säga: »Kom, låt oss drabba samman med varandra.»
اِس فتح کے بعد اَمصیاہ نے اسرائیل کے بادشاہ یہوآس بن یہوآخز کو پیغام بھیجا، ”آئیں، ہم ایک دوسرے کا مقابلہ کریں!“
Men Joas, Israels konung, sände då till Amasja, Juda konung, och lät svara: »Törnbusken på Libanon sände en gång bud till cedern på Libanon och lät säga: 'Giv din dotter åt min son till hustru.' Men sedan gingo markens djur på Libanon fram över törnbusken och trampade ned den.Dom. 9,8 f.
لیکن اسرائیل کے بادشاہ یہوآس نے جواب دیا، ”لبنان میں ایک کانٹےدار جھاڑی نے دیودار کے ایک درخت سے بات کی، ’میرے بیٹے کے ساتھ اپنی بیٹی کا رشتہ باندھو۔‘ لیکن اُسی وقت لبنان کے جنگلی جانوروں نے اُس کے اوپر سے گزر کر اُسے پاؤں تلے کچل ڈالا۔
Du har slagit Edom, och däröver förhäver du dig i ditt hjärta. Men låt dig nöja med den äran, och stanna hemma. Varför utmanar du olyckan, dig själv och Juda med dig till fall?»
ملکِ ادوم پر فتح پانے کے سبب سے آپ کا دل مغرور ہو گیا ہے۔ لیکن میرا مشورہ ہے کہ آپ اپنے گھر میں رہ کر فتح میں حاصل ہوئی شہرت کا مزہ لینے پر اکتفا کریں۔ آپ ایسی مصیبت کو کیوں دعوت دیتے ہیں جو آپ اور یہوداہ کی تباہی کا باعث بن جائے؟“
Men Amasja ville icke höra härpå, och Joas, Israels konung, drog då upp, och de drabbade samman med varandra, han och Amasja, Juda konung, vid det Bet-Semes som hör till Juda.
لیکن اَمصیاہ ماننے کے لئے تیار نہیں تھا، اِس لئے یہوآس اپنی فوج لے کر یہوداہ پر چڑھ آیا۔ بیت شمس کے پاس اُس کا یہوداہ کے بادشاہ کے ساتھ مقابلہ ہوا۔
Och Juda män blevo slagna av Israels män och flydde, var och en till sin hydda.
اسرائیل کی فوج نے یہوداہ کی فوج کو شکست دی، اور ہر ایک اپنے اپنے گھر بھاگ گیا۔
Och Amasja, Juda konung, son till Joas, son till Ahasja, blev tagen till fånga i Bet-Semes av Joas, Israels konung. Och när de kommo till Jerusalem, bröt han ned ett stycke av Jerusalems mur vid Efraimsporten, och därifrån ända till Hörnporten, fyra hundra alnar.
اسرائیل کے بادشاہ یہوآس نے یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ بن یوآس بن اخزیاہ کو وہیں بیت شمس میں گرفتار کر لیا۔ پھر وہ یروشلم گیا اور شہر کی فصیل افرائیم نامی دروازے سے کونے کے دروازے تک گرا دی۔ اِس حصے کی لمبائی تقریباً 600 فٹ تھی۔
Och han tog allt guld och silver och alla kärl som funnos i HERRENS hus och i konungshusets skattkamrar, därtill ock gisslan, och vände så tillbaka till Samaria.
جتنا بھی سونا، چاندی اور قیمتی سامان رب کے گھر اور شاہی محل کے خزانوں میں تھا اُسے اُس نے پورے کا پورا چھین لیا۔ لُوٹا ہوا مال اور بعض یرغمالوں کو لے کر وہ سامریہ واپس چلا گیا۔
Vad nu mer är att säga om Joas, om vad han gjorde och om hans bedrifter och om hans krig mot Amasja, Juda konung, det finnes upptecknat i Israels konungars krönika.2 Kon. 13,12 f.
باقی جو کچھ یہوآس کی حکومت کے دوران ہوا، جو کچھ اُس نے کیا اور جو کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں وہ ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہیں۔ اُس میں اُس کی یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ کے ساتھ جنگ کا ذکر بھی ہے۔
Och Joas gick till vila hos sina fäder och blev begraven i Samaria, hos Israels konungar. Och hans son Jerobeam blev konung efter honom.
جب یہوآس مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے سامریہ میں اسرائیل کے بادشاہوں کی قبر میں دفنایا گیا۔ پھر اُس کا بیٹا یرُبعام دوم تخت نشین ہوا۔
Men Amasja, Joas' son, Juda konung, levde i femton år efter Joas', Joahas' sons, Israels konungs, död.
اسرائیل کے بادشاہ یہوآس بن یہوآخز کی موت کے بعد یہوداہ کا بادشاہ اَمصیاہ بن یوآس مزید 15 سال جیتا رہا۔
Vad nu mer är att säga om Amasja, det finnes upptecknat i Juda konungars krönika.
باقی جو کچھ اَمصیاہ کی حکومت کے دوران ہوا وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہے۔
Och en sammansvärjning anstiftades mot honom i Jerusalem, så att han måste fly till Lakis. Då sändes män efter honom till Lakis, och dessa dödade honom där.
ایک دن لوگ یروشلم میں اُس کے خلاف سازش کرنے لگے۔ آخرکار اُس نے فرار ہو کر لکیس میں پناہ لی، لیکن سازش کرنے والوں نے اپنے لوگوں کو اُس کے پیچھے بھیجا، اور وہ وہاں اُسے قتل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
Sedan förde man honom därifrån på hästar; och han blev begraven i Jerusalem hos sina fäder i Davids stad.
اُس کی لاش گھوڑے پر اُٹھا کر یروشلم لائی گئی جہاں اُسے شہر کے اُس حصے میں جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے خاندانی قبر میں دفنایا گیا۔
Och allt folket i Juda tog Asarja som då var sexton år gammal, och gjorde honom till konung i hans fader Amasjas ställe.2 Kon. 15,1 f. 2 Krön. 26,1 f.
یہوداہ کے تمام لوگوں نے اَمصیاہ کے بیٹے عُزیّاہ کو باپ کے تخت پر بٹھا دیا۔ اُس کی عمر 16 سال تھی
Det var han som befäste Elat; ock han lade det åter under Juda, sedan konungen hade gått till vila hos sina fäder.
جب اُس کا باپ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا۔ بادشاہ بننے کے بعد عُزیّاہ نے ایلات شہر پر قبضہ کر کے اُسے دوبارہ یہوداہ کا حصہ بنا لیا۔ اُس نے شہر میں بہت تعمیری کام کروایا۔
I Amasjas, Joas' sons, Juda konungs, femtonde regeringsår blev Jerobeam, Joas' son, konung över Israel i Samaria och regerade i fyrtioett år.
یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ بن یوآس کے 15ویں سال میں یرُبعام بن یہوآس اسرائیل کا بادشاہ بنا۔ اُس کی حکومت کا دورانیہ 41 سال تھا، اور اُس کا دار الحکومت سامریہ رہا۔
Han gjorde vad ont var i HERRENS ögon; han avstod icke från någon av de Jerobeams, Nebats sons, synder genom vilka denne hade kommit Israel att synda.1 Kon. 12,28 f.
اُس کا چال چلن رب کو ناپسند تھا۔ وہ اُن گناہوں سے باز نہ آیا جو کرنے پر نباط کے بیٹے یرُبعام اوّل نے اسرائیل کو اُکسایا تھا۔
Han återvann Israels område, från det ställe där vägen går till Hamat ända till Hedmarkshavet, i enlighet med det ord som HERREN, Israels Gud, hade talat genom sin tjänare profeten Jona, Amittais son, från Gat-Hahefer.Jon. 1,1.
یرُبعام دوم لبو حمات سے لے کر بحیرۂ مُردار تک اُن تمام علاقوں پر دوبارہ قبضہ کر سکا جو پہلے اسرائیل کے تھے۔ یوں وہ وعدہ پورا ہوا جو رب اسرائیل کے خدا نے اپنے خادم جات حِفر کے رہنے والے نبی یونس بن امِتّی کی معرفت کیا تھا۔
Ty HERREN såg att Israels betryck var mycket svårt, och att det var ute med alla och envar, och att Israel icke hade någon hjälpare.5 Mos. 32,36.
کیونکہ رب نے اسرائیل کی نہایت بُری حالت پر دھیان دیا تھا۔ اُسے معلوم تھا کہ چھوٹے بڑے سب ہلاک ہونے والے ہیں اور کہ اُنہیں چھڑانے والا کوئی نہیں ہے۔
Och HERREN hade ännu icke beslutit att utplåna Israels namn under himmelen; därför frälste han dem genom Jerobeam, Joas' son.
رب نے کبھی نہیں کہا تھا کہ مَیں اسرائیل قوم کا نام و نشان مٹا دوں گا، اِس لئے اُس نے اُنہیں یرُبعام بن یہوآس کے وسیلے سے نجات دلائی۔
Vad nu mer är att säga om Jerobeam, om allt vad han gjorde och om hans bedrifter och hans krig, så ock om huru han åt Israel återvann den del av Damaskus och Hamat, som en gång hade tillhört Juda, det finnes upptecknat i Israels konungars krönika.2 Sam. 8,6.
باقی جو کچھ یرُبعام دوم کی حکومت کے دوران ہوا، جو کچھ اُس نے کیا اور جو جنگی کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں اُن کا ذکر ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں ہوا ہے۔ اُس میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اُس نے کس طرح دمشق اور حمات پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔
Och Jerobeam gick till vila hos sina fäder, Israels konungar. Och hans son Sakarja blev konung efter honom.2 Kon. 15,8.
جب یرُبعام مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے سامریہ میں بادشاہوں کی قبر میں دفنایا گیا۔ پھر اُس کا بیٹا زکریاہ تخت نشین ہوا۔