در روز پنجم ماه چهارم از سال سیام، که پنج سال از تبعیدِ یهویاکین پادشاه میگذشت، من حزقیال کاهن، پسر بوزی با سایر تبعیدشدگان یهودی در کنار رود خابور در بابل زندگی میکردم. در همان روز ناگهان آسمان باز شد و خدا رؤیاهایی را به من نشان داد.
جب مَیں یعنی امام حزقی ایل بن بوزی تیس سال کا تھا تو مَیں یہوداہ کے جلاوطنوں کے ساتھ ملکِ بابل کے دریا کبار کے کنارے ٹھہرا ہوا تھا۔ یہویاکین بادشاہ کو جلاوطن ہوئے پانچ سال ہو گئے تھے۔ چوتھے مہینے کے پانچویں دن آسمان کھل گیا اور اللہ نے مجھ پر مختلف رویائیں ظاہر کیں۔ اُس وقت رب مجھ سے ہم کلام ہوا، اور اُس کا ہاتھ مجھ پر آ ٹھہرا۔