Exodus 8

خداوند به موسی فرمود: «نزد فرعون برو و به او بگو که خداوند چنین می‌فرماید: 'قوم مرا آزاد کن تا بروند و مرا پرستش کنند.
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”فرعون کے پاس جا کر اُسے بتا دینا کہ رب فرماتا ہے، ’میری قوم کو میری عبادت کرنے کے لئے جانے دے،
اگر آنها را آزاد نکنی، من تمام سرزمین تو را پُر از قورباغه می‌کنم.
ورنہ مَیں پورے مصر کو مینڈکوں سے سزا دوں گا۔
قورباغه‌ها آن‌قدر در رود نیل زیاد خواهند شد که به طرف کاخ تو خواهند آمد و به خوابگاه و رختخواب تو خواهند رفت. همچنین به خانهٔ درباریان و سایر مردم و حتّی به تنورها و تغارهای خمیر خواهند رفت.
دریائے نیل مینڈکوں سے اِتنا بھر جائے گا کہ وہ دریا سے نکل کر تیرے محل، تیرے سونے کے کمرے اور تیرے بستر میں جا گھسیں گے۔ وہ تیرے عہدیداروں اور تیری رعایا کے گھروں میں آئیں گے بلکہ تمہارے تنوروں اور آٹا گوندھنے کے برتنوں میں بھی پُھدکتے پھریں گے۔
قورباغه‌ها بر روی تو و بر روی تمامی‌ مردمان و درباریانت جست و خیز خواهند کرد.'»
مینڈک تجھ پر، تیری قوم پر اور تیرے عہدیداروں پر چڑھ جائیں گے‘۔“
خداوند به موسی فرمود: «به هارون بگو دست و عصای خود را به سوی رودها و نهرها و استخرها بلند کند تا قورباغه‌ها بیرون بیایند و تمام سرزمین مصر را پُر کنند.»
رب نے موسیٰ سے کہا، ”ہارون کو بتا دینا کہ وہ اپنی لاٹھی کو ہاتھ میں لے کر اُسے دریاؤں، نہروں اور جوہڑوں کے اوپر اُٹھائے تاکہ مینڈک باہر نکل کر مصر کے ملک میں پھیل جائیں۔“
هارون عصای خود را به طرف آبهای مصر بلند کرد و قورباغه‌ها بیرون آمدند و تمام سرزمین مصر را پُر کردند.
ہارون نے ملکِ مصر کے پانی کے اوپر اپنی لاٹھی اُٹھائی تو مینڈکوں کے غول پانی سے نکل کر پورے ملک پر چھا گئے۔
جادوگران مصر هم با جادو همین کار را کردند و زمین مصر را پُر از قورباغه کردند.
لیکن جادوگروں نے بھی اپنے جادو سے ایسا ہی کیا۔ وہ بھی دریا سے مینڈک نکال لائے۔
فرعون، موسی و هارون را به حضور طلبید و به آنها گفت: «نزد خداوند دعا کنید تا این قورباغه‌ها را از من و از مردم سرزمین من دور کند و من قوم شما را آزاد می‌کنم و ایشان می‌توانند برای خداوند قربانی کنند.»
فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلا کر کہا، ”رب سے دعا کرو کہ وہ مجھ سے اور میری قوم سے مینڈکوں کو دُور کرے۔ پھر مَیں تمہاری قوم کو جانے دوں گا تاکہ وہ رب کو قربانیاں پیش کریں۔“
موسی گفت: «خیلی خوب، تو فقط زمان آزادی را معیّن کن تا من برای تو و درباریان تو و همهٔ مردمانت دعا کنم که قورباغه‌ها از تو و از خانهٔ تو دور شوند و فقط در رود نیل بمانند.»
موسیٰ نے جواب دیا، ”وہ وقت مقرر کریں جب مَیں آپ کے عہدیداروں اور آپ کی قوم کے لئے دعا کروں۔ پھر جو مینڈک آپ کے پاس اور آپ کے گھروں میں ہیں اُسی وقت ختم ہو جائیں گے۔ مینڈک صرف دریا میں پائے جائیں گے۔“
فرعون گفت: «فردا برایم دعا كن.» موسی گفت: «همان طوری که خواستی خواهم کرد. آنگاه خواهی دانست که خدای دیگری مثل خداوند خدای ما نیست.
فرعون نے کہا، ”ٹھیک ہے، کل اُنہیں ختم کرو۔“ موسیٰ نے کہا، ”جیسا آپ کہتے ہیں ویسا ہی ہو گا۔ اِس طرح آپ کو معلوم ہو گا کہ ہمارے خدا کی مانند کوئی نہیں ہے۔
تو و درباریانت و همهٔ مردمانت از شر قورباغه‌ها خلاص خواهید شد و قورباغه‌ها غیراز رود نیل در هیچ کجای دیگر دیده نخواهند شد.»
مینڈک آپ، آپ کے گھروں، آپ کے عہدیداروں اور آپ کی قوم کو چھوڑ کر صرف دریا میں رہ جائیں گے۔“
آنگاه موسی و هارون از نزد فرعون بیرون رفتند و موسی به‌خاطر قورباغه‌هایی که بر فرعون فرستاده شده بودند نزد خداوند دعا کرد.
موسیٰ اور ہارون فرعون کے پاس سے چلے گئے، اور موسیٰ نے رب سے منت کی کہ وہ مینڈکوں کے وہ غول دُور کرے جو اُس نے فرعون کے خلاف بھیجے تھے۔
خداوند دعای موسی را مستجاب کرد و تمام قورباغه‌هایی که در خانه‌ها و حیاطها و مزارع بودند مردند.
رب نے اُس کی دعا سنی۔ گھروں، صحنوں اور کھیتوں میں مینڈک مر گئے۔
مصری‌ها قورباغه‌ها را دسته‌دسته جمع می‌کردند چون زمین متعفّن شده بود.
لوگوں نے اُنہیں جمع کر کے اُن کے ڈھیر لگا دیئے۔ اُن کی بدبو پورے ملک میں پھیل گئی۔
امّا وقتی فرعون دید كه قورباغه‌ها مرده‌اند، بار دیگر سنگدل شد و همان‌طور که خداوند فرموده بود به سخنان موسی و هارون گوش نداد.
لیکن جب فرعون نے دیکھا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے تو وہ پھر اکڑ گیا اور اُن کی نہ سنی۔ یوں رب کی بات درست نکلی۔
خداوند به موسی فرمود: «به هارون بگو با عصای خود زمین را بزند و در تمام سرزمین مصر گرد و غبار به پشه‌ها تبدیل خواهد شد.»
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”ہارون سے کہنا کہ وہ اپنی لاٹھی سے زمین کی گرد کو مارے۔ جب وہ ایسا کرے گا تو پورے مصر کی گرد جوؤں میں بدل جائے گی۔“
پس هارون با عصای خود زمین را زد و تمام گرد و غبار مصر به پشه تبدیل گردید، به طوری که روی تمام مردم و حیوانات را پوشانیدند.
اُنہوں نے ایسا ہی کیا۔ ہارون نے اپنی لاٹھی سے زمین کی گرد کو مارا تو پورے ملک کی گرد جوؤں میں بدل گئی۔ اُن کے غول جانوروں اور آدمیوں پر چھا گئے۔
جادوگران هم کوشش کردند با جادو، پشه به وجود بیاورند امّا نتوانستند. همه‌جا از پشه پُر شده بود.
جادوگروں نے بھی اپنے جادو سے ایسا کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ گرد سے جوئیں نہ بنا سکے۔ جوئیں آدمیوں اور جانوروں پر چھا گئیں۔
جادوگران به فرعون گفتند که این کار از قدرت خداست. امّا فرعون سنگدل شد و همان‌طور که خداوند فرموده بود به سخنان موسی و هارون گوش نداد.
جادوگروں نے فرعون سے کہا، ”اللہ کی قدرت نے یہ کیا ہے۔“ لیکن فرعون نے اُن کی نہ سنی۔ یوں رب کی بات درست نکلی۔
خداوند به موسی فرمود: «فردا صبح زود بلند شو و وقتی‌که فرعون به کنار رودخانه می‌آید به دیدن او برو و به او بگو که خداوند می‌فرماید: 'قوم مرا رها کن تا مرا پرستش کنند.
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”جب فرعون صبح سویرے دریا پر جائے تو تُو اُس کے راستے میں کھڑا ہو جانا۔ اُسے کہنا کہ رب فرماتا ہے، ’میری قوم کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کر سکیں۔
به تو هشدار می‌دهم اگر چنین نكنی، مگسهای بی‌شماری بر تو، درباریان و تمام مردمانت خواهم فرستاد و خانهٔ مصریان و سرزمین آنها پُر از مگس خواهد شد.
ورنہ مَیں تیرے اور تیرے عہدیداروں کے پاس، تیری قوم کے پاس اور تیرے گھروں میں کاٹنے والی مکھیاں بھیج دوں گا۔ مصریوں کے گھر مکھیوں سے بھر جائیں گے بلکہ جس زمین پر وہ کھڑے ہیں وہ بھی مکھیوں سے ڈھانکی جائے گی۔
ولی سرزمین جوشن را که قوم من در آن زندگی می‌کنند، از بقیّهٔ مصر جدا می‌کنم تا مگسی‌ در آنجا دیده نشود تا بدانی که من، در این سرزمین خداوند هستم
لیکن اُس وقت مَیں اپنی قوم کے ساتھ جو جشن میں رہتی ہے فرق سلوک کروں گا۔ وہاں ایک بھی کاٹنے والی مکھی نہیں ہو گی۔ اِس طرح تجھے پتا لگے گا کہ اِس ملک میں مَیں ہی رب ہوں۔
و میان قوم خود و قوم تو فرق می‌گذارم و تو فردا این نشانه را خواهی دید.'»
مَیں اپنی قوم اور تیری قوم میں امتیاز کروں گا۔ کل ہی میری قدرت کا اظہار ہو گا‘۔“
خداوند گروه بی‌شماری از مگسها را به کاخ فرعون و خانهٔ درباریان و تمام مردمانش و به سراسر مصر فرستاد، به طوری که مگسها زمین را ویران می‌کردند.
رب نے ایسا ہی کیا۔ کاٹنے والی مکھیوں کے غول فرعون کے محل، اُس کے عہدیداروں کے گھروں اور پورے مصر میں پھیل گئے۔ ملک کا ستیاناس ہو گیا۔
پس فرعون، موسی و هارون را به حضور طلبید و گفت: «بروید و در همین سرزمین برای خدای خود قربانی کنید.»
پھر فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلا کر کہا، ”چلو، اِسی ملک میں اپنے خدا کو قربانیاں پیش کرو۔“
موسی گفت: «این کار درستی نیست. زیرا آنچه را که ما برای خدای خود قربانی می‌کنیم در نظر مصری‌ها ناپسند است و اگر آنچه را که آنها بد می‌دانند ما همان را در مقابل آنها انجام دهیم، آیا آنها ما را سنگسار نخواهند کرد؟
لیکن موسیٰ نے کہا، ”یہ مناسب نہیں ہے۔ جو قربانیاں ہم رب اپنے خدا کو پیش کریں گے وہ مصریوں کی نظر میں گھناؤنی ہیں۔ اگر ہم یہاں ایسا کریں تو کیا وہ ہمیں سنگسار نہیں کریں گے؟
ما باید سه روز در بیابان سفر کنیم تا همان‌طور که خداوند به ما دستور می‌دهد، برای او قربانی کنیم.»
اِس لئے لازم ہے کہ ہم تین دن کا سفر کر کے ریگستان میں ہی رب اپنے خدا کو قربانیاں پیش کریں جس طرح اُس نے ہمیں حکم بھی دیا ہے۔“
فرعون گفت: «به شما اجازه می‌دهم که به بیابان بروید و برای خدای خود قربانی کنید، به شرطی که زیاد دور نشوید و برای من هم دعا کنید.»
فرعون نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، مَیں تمہیں جانے دوں گا تاکہ تم ریگستان میں رب اپنے خدا کو قربانیاں پیش کرو۔ لیکن تمہیں زیادہ دُور نہیں جانا ہے۔ اور میرے لئے بھی دعا کرنا۔“
موسی گفت: «هم اکنون که بیرون می‌روم، نزد خداوند دعا می‌کنم که فردا مگسها را از شما، از درباریان و از تمام مردمانت دور نماید. ولی تو دوباره ما را فریب ندهی و مانع رفتن و انجام دادن مراسم قربانی نشوی.»
موسیٰ نے کہا، ”ٹھیک، مَیں جاتے ہی رب سے دعا کروں گا۔ کل ہی مکھیاں فرعون، اُس کے عہدیداروں اور اُس کی قوم سے دُور ہو جائیں گی۔ لیکن ہمیں دوبارہ فریب نہ دینا بلکہ ہمیں جانے دینا تاکہ ہم رب کو قربانیاں پیش کر سکیں۔“
موسی از نزد فرعون بیرون رفت و نزد خداوند دعا کرد.
پھر موسیٰ فرعون کے پاس سے چلا گیا اور رب سے دعا کی۔
خداوند همان طوری که موسی خواسته بود، مگسها را از فرعون و از درباریان و تمام مردمان مصر دور کرد به طوری که یک مگس هم باقی نماند.
رب نے موسیٰ کی دعا سنی۔ کاٹنے والی مکھیاں فرعون، اُس کے عہدیداروں اور اُس کی قوم سے دُور ہو گئیں۔ ایک بھی مکھی نہ رہی۔
امّا فرعون باز هم سنگدل شد و قوم را آزاد نکرد.
لیکن فرعون پھر اکڑ گیا۔ اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔