Exodus 27

«قربانگاهی از چوب اقاقیا به طول دو متر و بیست سانتیمتر و عرض دو متر و بیست سانتیمتر -‌به شکل مربّع‌- و به ارتفاع سه متر و ده ‌سانتیمتر بساز.
کیکر کی لکڑی کی قربان گاہ بنانا۔ اُس کی اونچائی ساڑھے چار فٹ ہو جبکہ اُس کی لمبائی اور چوڑائی ساڑھے سات سات فٹ ہو۔
چهار برجستگی به شکل شاخه در چهار گوشهٔ آن بساز. این برجستگی‌ها و قربانگاه باید از یک قطعه چوب ساخته‌ شود و با روکشی از برنز پوشیده شود.
اُس کے اوپر چاروں کونوں میں سے ایک ایک سینگ نکلے۔ سینگ اور قربان گاہ ایک ہی ٹکڑے کے ہوں۔ سب پر پیتل چڑھانا۔
خاک‌اندازها برای برداشتن خاکسترهای چوب و همچنین بیلچه‌ها، کاسه‌‌ها، چنگک‌ها و انبرها برای آن بساز. تمام این وسایل باید از برنز ساخته ‌شود.
اُس کا تمام ساز و سامان اور برتن بھی پیتل کے ہوں یعنی راکھ کو اُٹھا کر لے جانے کی بالٹیاں، بیلچے، کانٹے، جلتے ہوئے کوئلے کے لئے برتن اور چھڑکاؤ کے کٹورے۔
برایش آتشد‌انی مشبک بساز و چهار حلقهٔ برنزی برای حمل آن در گوشه‌هایش نصب کن.
قربان گاہ کو اُٹھانے کے لئے پیتل کا جنگلا بنانا جو اوپر سے کھلا ہو۔ جنگلے کے چاروں کونوں پر کڑے لگائے جائیں۔
این آتشدان را در زیر لبهٔ قربانگاه قرار بده، به طوری که در نیمهٔ فوقانی قربانگاه قرار بگیرد.
قربان گاہ کی آدھی اونچائی پر کنارہ لگانا، اور قربان گاہ کو جنگلے میں اِس کنارے تک رکھا جائے۔
میله‌هایی از چوب اقاقیا برای حمل آن بساز و آنها را با روکشی از برنز بپوشان.
اُسے اُٹھانے کے لئے کیکر کی دو لکڑیاں بنانا جن پر پیتل چڑھانا ہے۔
موقع حمل قربانگاه این میله‌ها را از داخل حلقه‌ها بگذران.
اُن کو قربان گاہ کے دونوں طرف کے کڑوں میں ڈال دینا۔
قربانگاه را از تخته به صورت یک جعبه، مطابق نمونه‌ای که در روی کوه به تو نشان دادم بساز.
پوری قربان گاہ لکڑی کی ہو، لیکن اندر سے کھوکھلی ہو۔ اُسے عین اُس نمونے کے مطابق بنانا جو مَیں تجھے پہاڑ پر دکھاتا ہوں۔
«صحنی برای خیمهٔ مقدّس من بساز. پرده‌های قسمت جنوبی آن از کتان خوش بافت و به طول چهل و چهار متر باشد.
مُقدّس خیمے کے لئے صحن بنانا۔ اُس کی چاردیواری باریک کتان کے کپڑے سے بنائی جائے۔ چاردیواری کی لمبائی جنوب کی طرف 150 فٹ ہو۔
این پرده‌ها به وسیلهٔ بیست ستون برنزی که در بیست پایهٔ برنزی قرار دارد، با چنگک‌ها و میله‌های نقره‌ای نگه داشته می‌شود.
کپڑے کو چاندی کی ہکوں اور پٹیوں سے لکڑی کے 20 کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے۔ ہر کھمبا پیتل کے پائے پر کھڑا ہو۔
پرده‌های قسمت شمالی نیز باید به همان صورت ساخته شود.
چاردیواری شمال کی طرف بھی اِسی کی مانند ہو۔
پرده‌های طرف مغرب، به طول بیست و دو ‌متر با ده ستون و ده پایه باشد.
خیمے کے پیچھے مغرب کی طرف چاردیواری کی چوڑائی 75 فٹ ہو اور کپڑا لکڑی کے 10 کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے۔ یہ کھمبے بھی پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔
عرض صحن بیست و دو متر و به طرف طلوع خورشید باشد.
سامنے، مشرق کی طرف جہاں سے سورج طلوع ہوتا ہے چاردیواری کی چوڑائی بھی 75 فٹ ہو۔
در هر طرف در ورودی خیمه، یک پردهٔ شش متر و شصت سانتیمتری با سه ستون و سه پایه قرار بگیرد.
یہاں چاردیواری کا دروازہ ہو۔ کپڑا دروازے کے دائیں طرف ساڑھے 22 فٹ چوڑا ہو اور اُس کے بائیں طرف بھی اُتنا ہی چوڑا۔ اُسے دونوں طرف تین تین لکڑی کے کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے جو پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔
در هر طرف در ورودی خیمه، یک پردهٔ شش متر و شصت سانتیمتری با سه ستون و سه پایه قرار بگیرد.
یہاں چاردیواری کا دروازہ ہو۔ کپڑا دروازے کے دائیں طرف ساڑھے 22 فٹ چوڑا ہو اور اُس کے بائیں طرف بھی اُتنا ہی چوڑا۔ اُسے دونوں طرف تین تین لکڑی کے کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے جو پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔
برای دروازهٔ صحن، یک پرده به طول نُه متر از کتان تابیدهٔ خوش بافت، قلّابدوزی شده پشمی ‌به رنگهای ارغوانی، بنفش و قرمز، که به وسیلهٔ چهار ستون و چهار پایه نگه داشته می‌شود، درست کن.
دروازے کا پردہ 30 فٹ چوڑا بنانا۔ وہ نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کے دھاگے اور باریک کتان سے بنایا جائے، اور اُس پر کڑھائی کا کام ہو۔ یہ کپڑا لکڑی کے چار کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے۔ وہ بھی پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔
تمام ستونهای اطراف صحن باید به وسیلهٔ پشت‌بندهای نقره‌ای به هم متّصل گردند و چنگک‌های آنها از نقره و پایه‌های آنها از برنز باشد.
تمام کھمبے پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں اور کپڑا چاندی کی ہکوں اور پٹیوں سے ہر کھمبے کے ساتھ لگایا جائے۔
درازای صحن چهل و چهار متر، پهنای آن بیست و دو ‌متر و ارتفاع آن دو متر و بیست سانتیمتر باشد. پرده‌ها از کتان تابیده شده و ستونها از برنز ساخته شوند.
چاردیواری کی لمبائی 150 فٹ، چوڑائی 75 فٹ اور اونچائی ساڑھے 7 فٹ ہو۔ کھمبوں کے تمام پائے پیتل کے ہوں۔
تمام وسایلی که برای خیمه به کار می‌رود و تمام میخهای خیمه و میخهای پرده‌های آن باید از برنز ساخته شوند.
جو بھی ساز و سامان مُقدّس خیمے میں استعمال کیا جاتا ہے وہ سب پیتل کا ہو۔ خیمے اور چاردیواری کی میخیں بھی پیتل کی ہوں۔
«به بنی‌اسرائیل دستور بده که روغن زیتون خالص برای چراغها بیاورند تا چراغها همیشه روشن باشند.
اسرائیلیوں کو حکم دینا کہ وہ تیرے پاس کوٹے ہوئے زیتونوں کا خالص تیل لائیں تاکہ مُقدّس کمرے کے شمع دان کے چراغ متواتر جلتے رہیں۔
هارون و پسرانش، چراغدان را در خیمهٔ مقدّس من، خارج از پرده‌ای که در مقابل صندوق پیمان است، بگذراند و آن را در حضور من از شب تا صبح روشن نگه دارند. این قانون باید برای همیشه، نسل بعد از نسل در بنی‌اسرائیل مراعات شود.
ہارون اور اُس کے بیٹے شمع دان کو ملاقات کے خیمے کے مُقدّس کمرے میں رکھیں، اُس پردے کے سامنے جس کے پیچھے عہد کا صندوق ہے۔ اُس میں وہ تیل ڈالتے رہیں تاکہ وہ رب کے سامنے شام سے لے کر صبح تک جلتا رہے۔ اسرائیلیوں کا یہ اصول ابد تک قائم رہے۔