Uslyšev pak David, že by Nábal umřel, řekl: Požehnaný Hospodin, kterýž hodně pomstil pohanění mého nad Nábalem, a služebníka svého zdržel ode zlého, zlost pak Nábalovu shrnul Hospodin na hlavu jeho. Tedy poslal David a mluvil k Abigail, aby ji sobě vzal za manželku.
جب داؤد کو نابال کی موت کی خبر مل گئی تو وہ پکارا، ”رب کی تعریف ہو جس نے میرے لئے نابال سے لڑ کر میری بےعزتی کا بدلہ لیا ہے۔ اُس کی مہربانی ہے کہ مَیں غلط کام کرنے سے بچ گیا ہوں جبکہ نابال کی بُرائی اُس کے اپنے سر پر آ گئی ہے۔“ کچھ دیر کے بعد داؤد نے اپنے لوگوں کو ابی جیل کے پاس بھیجا تاکہ وہ داؤد کی اُس کے ساتھ شادی کی درخواست پیش کریں۔