اِسی طرح بزرگ خواتین کو ہدایت دینا کہ وہ مُقدّسین کی سی زندگی گزاریں۔ نہ وہ تہمت لگائیں نہ شراب کی غلام ہوں۔ اِس کے بجائے وہ اچھی تعلیم دینے کے لائق ہوں
کہ وہ سمجھ دار اور مُقدّس ہوں، کہ وہ گھر کے فرائض ادا کرنے میں لگی رہیں، کہ وہ نیک ہوں، کہ وہ اپنے شوہروں کے تابع رہیں۔ اگر وہ ایسی زندگی گزاریں تو وہ دوسروں کو اللہ کے کلام پر کفر بکنے کا موقع فراہم نہیں کریں گی۔
اور اُن کی چیزیں چوری نہ کریں بلکہ ثابت کریں کہ اُن پر ہر طرح کا اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ اِس طریقے سے وہ ہمارے نجات دہندہ اللہ کے بارے میں تعلیم کو ہر طرح سے دل کش بنا دیں گے۔
اور یہ فضل ہمیں تربیت دے کر اِس قابل بنا دیتا ہے کہ ہم بےدینی اور دنیاوی خواہشات کا انکار کر کے اِس دنیا میں سمجھ دار، راست باز اور خدا ترس زندگی گزار سکیں۔
ساتھ ساتھ یہ تربیت اُس مبارک دن کا انتظار کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے جس کی اُمید ہم رکھتے ہیں اور جب ہمارے عظیم خدا اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کا جلال ظاہر ہو جائے گا۔
کیونکہ مسیح نے ہمارے لئے اپنی جان دے دی تاکہ فدیہ دے کر ہمیں ہر طرح کی بےدینی سے چھڑا کر اپنے لئے ایک پاک اور مخصوص قوم بنائے جو نیک کام کرنے میں سرگرم ہو۔