پھر سات پیالے اپنے پاس رکھنے والے اِن سات فرشتوں میں سے ایک میرے پاس آیا۔ اُس نے کہا، ”آ، مَیں تجھے اُس بڑی کسبی کی سزا دکھا دوں جو گہرے پانی کے پاس بیٹھی ہے۔
پھر فرشتہ مجھے روح میں ایک ریگستان میں لے گیا۔ وہاں مَیں نے ایک عورت کو دیکھا۔ وہ ایک قرمزی رنگ کے حیوان پر سوار تھی جس کے پورے جسم پر کفر کے نام لکھے تھے اور جس کے سات سر اور دس سینگ تھے۔
یہ عورت ارغوانی اور قرمزی رنگ کے کپڑے پہنے اور سونے، بیش قیمت جواہر اور موتیوں سے سجی ہوئی تھی۔ اُس کے ہاتھ میں سونے کا ایک پیالہ تھا جو گھنونی چیزوں اور اُس کی زناکاری کی گندگی سے بھرا ہوا تھا۔
جس حیوان کو تُو نے دیکھا وہ پہلے تھا، اِس وقت نہیں ہے اور دوبارہ اتھاہ گڑھے میں سے نکل کر ہلاکت کی طرف بڑھے گا۔ زمین کے جن باشندوں کے نام دنیا کی تخلیق سے ہی کتابِ حیات میں درج نہیں ہیں وہ حیوان کو دیکھ کر حیرت زدہ ہو جائیں گے۔ کیونکہ وہ پہلے تھا، اِس وقت نہیں ہے لیکن دوبارہ آئے گا۔
کیونکہ اللہ نے اُن کے دلوں میں یہ ڈال دیا ہے کہ وہ اُس کا مقصد پورا کریں اور اُس وقت تک حکومت کرنے کا اپنا اختیار حیوان کے سپرد کر دیں جب تک اللہ کے فرمان تکمیل تک نہ پہنچ جائیں۔