اُس وقت وہ کہیں گے، ”آؤ، ہم رب کے پاس واپس چلیں۔ کیونکہ اُسی نے ہمیں پھاڑا، اور وہی ہمیں شفا بھی دے گا۔ اُسی نے ہماری پٹائی کی، اور وہی ہماری مرہم پٹی بھی کرے گا۔
آؤ، ہم اُسے جان لیں، ہم پوری جد و جہد کے ساتھ رب کو جاننے کے لئے کوشاں رہیں۔ وہ ضرور ہم پر ظاہر ہو گا۔ یہ اُتنا یقینی ہے جتنا سورج کا روزانہ طلوع ہونا یقینی ہے۔ جس طرح موسمِ بہار کی تیز بارش زمین کو سیراب کرتی ہے اُسی طرح اللہ بھی ہمارے پاس آئے گا۔“
”اے اسرائیل، مَیں تیرے ساتھ کیا کروں؟ اے یہوداہ، مَیں تیرے ساتھ کیا کروں؟ تمہاری محبت صبح کی دُھند جیسی عارضی ہے۔ دھوپ میں اوس کی طرح وہ جلد ہی کافور ہو جاتی ہے۔
اماموں کے جتھے ڈاکوؤں کی مانند بن گئے ہیں۔ کیونکہ وہ سِکم کو پہنچانے والے راستے پر مسافروں کی تاک لگا کر اُنہیں قتل کرتے ہیں۔ ہاں، وہ شرم ناک حرکتوں سے گریز نہیں کرتے۔