وہ اُس کی گردن میں پٹا اور ناک میں کانٹے ڈال کر اُسے شاہِ بابل کے پاس گھسیٹ لے گئے۔ وہاں اُسے قید میں ڈالا گیا تاکہ آئندہ اسرائیل کے پہاڑوں پر اُس کی گرجتی آواز سنائی نہ دے۔
لیکن آخرکار لوگوں نے طیش میں آ کر اُسے اُکھاڑ کر پھینک دیا۔ مشرقی لُو نے اُس کا پھل مُرجھانے دیا۔ سب کچھ اُتارا گیا، لہٰذا وہ سوکھ گیا اور اُس کا مضبوط تنا نذرِ آتش ہوا۔
اُس کے تنے کی ایک ٹہنی سے آگ نے نکل کر اُس کا پھل بھسم کر دیا۔ اب کوئی مضبوط شاخ نہیں رہی جس سے شاہی عصا بن سکے‘۔“
درجِ بالا گیت ماتمی ہے اور آہ و زاری کرنے کے لئے استعمال ہوا ہے۔