جب تُو اُس ملک میں آباد ہو گا جو رب تجھے میراث میں دے رہا ہے تاکہ تُو اُس پر قبضہ کرے تو ہو سکتا ہے کہ کوئی لاش کھلے میدان میں کہیں پڑی پائی جائے۔ اگر معلوم نہ ہو کہ کس نے اُسے قتل کیا ہے
وہ اُسے ایک ایسی وادی میں لے جائیں جس میں نہ کبھی ہل چلایا گیا، نہ پودے لگائے گئے ہوں۔ وادی میں ایسی نہر ہو جو پورا سال بہتی رہے۔ وہیں بزرگ جوان گائے کی گردن توڑ ڈالیں۔
پھر لاوی کے قبیلے کے امام قریب آئیں۔ کیونکہ رب تمہارے خدا نے اُنہیں چن لیا ہے تاکہ وہ خدمت کریں، رب کے نام سے برکت دیں اور تمام جھگڑوں اور حملوں کا فیصلہ کریں۔
اے رب، اپنی قوم اسرائیل کا یہ کفارہ قبول فرما جسے تُو نے فدیہ دے کر چھڑایا ہے۔ اپنی قوم اسرائیل کو اِس بےقصور کے قتل کا قصوروار نہ ٹھہرا۔“ تب مقتول کا کفارہ دیا جائے گا۔
اور اپنے وہ کپڑے اُتارے جو وہ پہنے ہوئے تھی جب اُسے قید کیا گیا۔ وہ پورے ایک مہینے تک اپنے والدین کے لئے ماتم کرے۔ پھر تُو اُس کے پاس جا کر اُس کے ساتھ شادی کر سکتا ہے۔
اگر وہ تجھے کسی وقت پسند نہ آئے تو اُسے جانے دے۔ وہ وہاں جائے جہاں اُس کا جی چاہے۔ تجھے اُسے بیچنے یا اُس سے لونڈی کا سا سلوک کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ تُو نے اُسے مجبور کر کے اُس سے شادی کی ہے۔
ہو سکتا ہے کسی مرد کی دو بیویاں ہوں۔ ایک کو وہ پیار کرتا ہے، دوسری کو نہیں۔ دونوں بیویوں کے بیٹے پیدا ہوئے ہیں، لیکن جس بیوی سے شوہر محبت نہیں کرتا اُس کا بیٹا سب سے پہلے پیدا ہوا۔
جب باپ اپنی ملکیت وصیت میں تقسیم کرتا ہے تو لازم ہے کہ وہ اپنے سب سے بڑے بیٹے کا موروثی حق پورا کرے۔ اُسے پہلوٹھے کا یہ حق اُس بیوی کے بیٹے کو منتقل کرنے کی اجازت نہیں جسے وہ پیار کرتا ہے۔
اُسے تسلیم کرنا ہے کہ اُس بیوی کا بیٹا سب سے بڑا ہے، جس سے وہ محبت نہیں کرتا۔ نتیجتاً اُسے اُس بیٹے کو دوسرے بیٹوں کی نسبت دُگنا حصہ دینا پڑے گا، کیونکہ وہ اپنے باپ کی طاقت کا پہلا اظہار ہے۔ اُسے پہلوٹھے کا حق حاصل ہے۔
تو اُسے اگلی صبح تک وہاں نہ چھوڑنا۔ ہر صورت میں اُسے اُسی دن دفنا دینا، کیونکہ جسے بھی درخت سے لٹکایا گیا ہے اُس پر اللہ کی لعنت ہے۔ اگر اُسے اُسی دن دفنایا نہ جائے تو تُو اُس ملک کو ناپاک کر دے گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دے رہا ہے۔