رب فرماتا ہے، ”موآب کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے ادوم کے بادشاہ کی ہڈیوں کو جلا کر راکھ کر دیا ہے۔
چنانچہ مَیں ملک موآب پر آگ نازل کروں گا، اور قریوت کے محل نذرِ آتش ہو جائیں گے۔ جنگ کا شور شرابہ مچے گا، فوجیوں کے نعرے بلند ہو جائیں گے، نرسنگا پھونکا جائے گا۔ تب موآب ہلاک ہو جائے گا۔
رب فرماتا ہے، ”یہوداہ کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے رب کی شریعت کو رد کر کے اُس کے احکام پر عمل نہیں کیا۔ اُن کے جھوٹے دیوتا اُنہیں غلط راہ پر لے گئے ہیں، وہ دیوتا جن کی پیروی اُن کے باپ دادا بھی کرتے رہے۔
رب فرماتا ہے، ”اسرائیل کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ وہ شریف لوگوں کو پیسے کے لئے بیچتے اور ضرورت مندوں کو فروخت کرتے ہیں تاکہ ایک جوڑی جوتے مل جائے۔
جب کبھی کسی قربان گاہ کے پاس پوجا کرنے جاتے ہیں تو ایسے کپڑوں پر آرام کرتے ہیں جو قرض داروں نے ضمانت کے طور پر دیئے تھے۔ جب کبھی اپنے دیوتا کے مندر میں جاتے تو ایسے پیسوں سے مَے خرید کر پیتے ہیں جو جرمانہ کے طور پر ضرورت مندوں سے مل گئے تھے۔
یہ کیسی بات ہے؟ مَیں ہی نے اموریوں کو اُن کے آگے آگے نیست کر دیا تھا، حالانکہ وہ دیودار کے درختوں جیسے لمبے اور بلوط کے درختوں جیسے طاقت ور تھے۔ مَیں ہی نے اموریوں کو جڑوں اور پھل سمیت مٹا دیا تھا۔
اِس سے پہلے مَیں ہی تمہیں مصر سے نکال لایا، مَیں ہی نے چالیس سال تک ریگستان میں تمہاری راہنمائی کرتے کرتے تمہیں اموریوں کے ملک تک پہنچایا تاکہ اُس پر قبضہ کرو۔
مَیں ہی نے تمہارے بیٹوں میں سے نبی برپا کئے، اور مَیں ہی نے تمہارے نوجوانوں میں سے کچھ چن لئے تاکہ اپنی خدمت کے لئے مخصوص کروں۔“ رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیلیو، کیا ایسا نہیں تھا؟