Micah 7

ہائے، مجھ پر افسوس! مَیں اُس شخص کی مانند ہوں جو فصل کے جمع ہونے پر انگور کے باغ میں سے گزر جاتا ہے تاکہ بچا ہوا تھوڑا بہت پھل مل جائے، لیکن ایک گُچھا تک باقی نہیں۔ مَیں اُس آدمی کی مانند ہوں جو انجیر کا پہلا پھل ملنے کی اُمید رکھتا ہے لیکن ایک بھی نہیں ملتا۔
Vay halime benim! Yazın meyve toplandıktan Ve bağbozumundan artakalan üzümler alındıktan sonra Tek bir salkım bulamayan adam gibiyim. Canım turfanda inciri nasıl da çekiyor!
ملک میں سے دیانت دار مٹ گئے ہیں، ایک بھی ایمان دار نہیں رہا۔ سب تاک میں بیٹھے ہیں تاکہ ایک دوسرے کو قتل کریں، ہر ایک اپنا جال بچھا کر اپنے بھائی کو پکڑنے کی کوشش کرتا ہے۔
Ülkede Tanrı’ya sadık kul kalmadı. İnsanlar arasında dürüst kimse yok. Herkes kan dökmek için pusuda. Kardeş kardeşe tuzak kuruyor.
دونوں ہاتھ غلط کام کرنے میں ایک جیسے ماہر ہیں۔ حکمران اور قاضی رشوت کھاتے، بڑے لوگ متلوّن مزاجی سے کبھی یہ، کبھی وہ طلب کرتے ہیں۔ سب مل کر سازشیں کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔
Kötülük yapmakta elleri ne becerikli! Önderler armağan istiyor, yargıçlar rüşvet alıyor. Güçlüler her istediklerini zorla yaptırıyor, Düzen üstüne düzen kuruyorlar.
اُن میں سے سب سے شریف شخص خاردار جھاڑی کی مانند ہے، سب سے ایمان دار آدمی کانٹےدار باڑ سے اچھا نہیں۔ لیکن وہ دن آنے والا ہے جس کا اعلان تمہارے پہرے داروں نے کیا ہے۔ تب اللہ تجھ سے نپٹ لے گا، سب کچھ اُلٹ پلٹ ہو جائے گا۔
En iyileri çalı çırpıdan değersiz, En dürüstleri dikenli çitten beterdir. Ama peygamberlerinin uyardığı gibi, Cezalandırılacakları gün geldi çattı. Şaşkınlık içindeler şimdi.
کسی پر بھی بھروسا مت رکھنا، نہ اپنے پڑوسی پر، نہ اپنے دوست پر۔ اپنی بیوی سے بھی بات کرنے سے محتاط رہو۔
İnanmayın komşunuza, Dostunuza güvenmeyin. Koynunuzda yatan karınızın yanında bile Sıkı tutun ağzınızı.
کیونکہ بیٹا اپنے باپ کی حیثیت نہیں مانتا، بیٹی اپنی ماں کے خلاف کھڑی ہو جاتی اور بہو اپنی ساس کی مخالفت کرتی ہے۔ تمہارے اپنے ہی گھر والے تمہارے دشمن ہیں۔
[] Çünkü oğul babasına saygısızlık ediyor, Kız annesine, gelin kaynanasına karşı geliyor. İnsanın düşmanı kendi ev halkıdır.
لیکن مَیں خود رب کی راہ دیکھوں گا، اپنی نجات کے خدا کے انتظار میں رہوں گا۔ کیونکہ میرا خدا میری سنے گا۔
Ama ben umutla RAB’be bakıyor, Kurtarıcım olan Tanrı’yı bekliyorum. Duyacak beni Tanrım.
اے میرے دشمن، مجھے دیکھ کر شادیانہ مت بجا! گو مَیں گر گیا ہوں تاہم دوبارہ کھڑا ہو جاؤں گا، گو اندھیرے میں بیٹھا ہوں تاہم رب میری روشنی ہے۔
Halime sevinme, ey düşmanım! Düşsem de kalkarım. Karanlıkta kalsam bile RAB bana ışık olur.
مَیں نے رب کا ہی گناہ کیا ہے، اِس لئے مجھے اُس کا غضب بھگتنا پڑے گا۔ کیونکہ جب تک وہ میرے حق میں مقدمہ لڑ کر میرا انصاف نہ کرے اُس وقت تک مَیں اُس کا قہر برداشت کروں گا۔ تب وہ مجھے تاریکی سے نکال کر روشنی میں لائے گا، اور مَیں اپنی آنکھوں سے اُس کے انصاف اور وفاداری کا مشاہدہ کروں گا۔
RAB’be karşı günah işlediğim için, O’nun öfkesine dayanmalıyım. Sonunda davamı savunup hakkımı alacak, Beni ışığa çıkaracak, adaletini göreceğim.
میرا دشمن یہ دیکھ کر سراسر شرمندہ ہو جائے گا، حالانکہ اِس وقت وہ کہہ رہا ہے، ”رب تیرا خدا کہاں ہے؟“ میری اپنی آنکھیں اُس کی شرمندگی دیکھیں گی، کیونکہ اُس وقت اُسے گلی میں کچرے کی طرح پاؤں تلے روندا جائے گا۔
Düşmanım da görecek ve utanç içinde kalacak. O düşman ki, “Hani Tanrın RAB nerede?” diye soruyordu bana. Onun düşüşünü gözlerimle göreceğim. Sokaktaki çamur gibi ayak altında çiğnenecek.
اے اسرائیل، وہ دن آنے والا ہے جب تیری دیواریں نئے سرے سے تعمیر ہو جائیں گی۔ اُس دن تیری سرحدیں وسیع ہو جائیں گی۔
Ey Yeruşalim, Surlarının onarılacağı, Sınırlarının genişletileceği gün gelecek.
لوگ چاروں طرف سے تیرے پاس آئیں گے۔ وہ اسور سے، مصر کے شہروں سے، دریائے فرات کے علاقے سے بلکہ دُوردراز ساحلی اور پہاڑی علاقوں سے بھی آئیں گے۔
Halkımızdan olanlar o gün Asur’dan Mısır’a, Mısır’dan Fırat’a kadar uzanan topraklardan, Denizler arasında, dağlar arasında kalan topraklardan sana gelecekler.
زمین اپنے باشندوں کے باعث ویران و سنسان ہو جائے گی، آخرکار اُن کی حرکتوں کا کڑوا پھل نکل آئے گا۔
Ama ülke, içinde yaşayanların yaptığı kötülükler yüzünden viraneye dönecek.
اے رب، اپنی لاٹھی سے اپنی قوم کی گلہ بانی کر! کیونکہ تیری میراث کا یہ ریوڑ اِس وقت جنگل میں تنہا رہتا ہے، حالانکہ گرد و نواح کی زمین زرخیز ہے۔ قدیم زمانے کی طرح اُنہیں بسن اور جِلعاد کی شاداب چراگاہوں میں چرنے دے!
Ya RAB, mirasın olan Ve Karmel’in ortasındaki ormanda ayrı yaşayan sürünü, halkını Değneğinle güt. Geçmişte olduğu gibi, Başan’da ve Gilat’ta beslensinler.
رب فرماتا ہے، ”مصر سے نکلتے وقت کی طرح مَیں تجھے معجزات دکھا دوں گا۔“
Bizi Mısır’dan çıkardığın günlerdeki gibi, Harikalar yarat halkın için.
یہ دیکھ کر اقوام شرمندہ ہو جائیں گی اور اپنی تمام طاقت کے باوجود کچھ نہیں کر پائیں گی۔ وہ گھبرا کر منہ پر ہاتھ رکھیں گی، اُن کے کان بہرے ہو جائیں گے۔
Uluslar bunu görünce Yaptıkları bunca zorbalıktan utanacaklar. Elleriyle ağızlarını kapayacak, kulaklarını tıkayacaklar.
سانپ اور رینگنے والے جانوروں کی طرح وہ خاک چاٹیں گی اور تھرتھراتے ہوئے اپنے قلعوں سے نکل آئیں گی۔ وہ ڈر کے مارے رب ہمارے خدا کی طرف رجوع کریں گی، ہاں تجھ سے دہشت کھائیں گی۔
Yılanlar gibi, sürüngenler gibi toprak yalayacak, Titreyerek sığınaklarından çıkacaklar. Ey Tanrımız RAB, dehşet içinde sana dönecek Ve senden korkacaklar.
اے رب، تجھ جیسا خدا کہاں ہے؟ تُو ہی گناہوں کو معاف کر دیتا، تُو ہی اپنی میراث کے بچے ہوؤں کے جرائم سے درگزر کرتا ہے۔ تُو ہمیشہ تک غصے نہیں رہتا بلکہ شفقت پسند کرتا ہے۔
Senin gibi suçları silen, Kendi halkından geride kalanların isyanlarını bağışlayan başka tanrı var mı? Sonsuza dek öfkeli kalmazsın, Çünkü merhametten hoşlanırsın.
تُو دوبارہ ہم پر رحم کرے گا، دوبارہ ہمارے گناہوں کو پاؤں تلے کچل کر سمندر کی گہرائیوں میں پھینک دے گا۔
Bize yine acıyacaksın, Çiğneyeceksin suçlarımızı ayak altında. Bütün günahlarımızı denizin dibine atacaksın.
تُو یعقوب اور ابراہیم کی اولاد پر اپنی وفا اور شفقت دکھا کر وہ وعدہ پورا کرے گا جو تُو نے قَسم کھا کر قدیم زمانے میں ہمارے باپ دادا سے کیا تھا۔
Geçmişte atalarımıza ant içtiğin gibi, Yakup’un ve İbrahim’in torunları olan bizlere de Verdiğin sözü tutacak ve sadık kalacaksın.