II Samuel 6

ایک بار پھر داؤد نے اسرائیل کے چنیدہ آدمیوں کو جمع کیا۔ 30,000 افراد تھے۔
Davut İsrail’deki bütün seçme adamları topladı. Sayıları otuz bin kişiydi.
اُن کے ساتھ مل کر وہ یہوداہ کے بعلہ پہنچ گیا تاکہ اللہ کا صندوق اُٹھا کر یروشلم لے جائیں، وہی صندوق جس پر رب الافواج کے نام کا ٹھپا لگا ہے اور جہاں وہ صندوق کے اوپر کروبی فرشتوں کے درمیان تخت نشین ہے۔
[] Böylece Davut’la ordusu, sandığın üzerindeki Keruvlar arasında taht kuran Her Şeye Egemen RAB’bin adıyla anılan Tanrı’nın Sandığı’nı getirmek için Baale-Yahuda’ya gittiler.
لوگوں نے اللہ کے صندوق کو پہاڑی پر واقع ابی نداب کے گھر سے نکال کر ایک نئی بَیل گاڑی پر رکھ دیا، اور ابی نداب کے دو بیٹے عُزّہ اور اخیو اُسے یروشلم کی طرف لے جانے لگے۔ اخیو گاڑی کے آگے آگے
[] Tanrı’nın Sandığı’nı Avinadav’ın tepedeki evinden alıp yeni bir arabaya koydular. Tanrı’nın Sandığı’nı taşıyan yeni arabayı Avinadav’ın oğulları Uzza’yla Ahyo sürüyordu. Ahyo sandığın önünden yürüyordu.
لوگوں نے اللہ کے صندوق کو پہاڑی پر واقع ابی نداب کے گھر سے نکال کر ایک نئی بَیل گاڑی پر رکھ دیا، اور ابی نداب کے دو بیٹے عُزّہ اور اخیو اُسے یروشلم کی طرف لے جانے لگے۔ اخیو گاڑی کے آگے آگے
[] Tanrı’nın Sandığı’nı Avinadav’ın tepedeki evinden alıp yeni bir arabaya koydular. Tanrı’nın Sandığı’nı taşıyan yeni arabayı Avinadav’ın oğulları Uzza’yla Ahyo sürüyordu. Ahyo sandığın önünden yürüyordu.
اور داؤد باقی تمام لوگوں کے ساتھ پیچھے چل رہا تھا۔ سب رب کے حضور پورے زور سے خوشی منانے اور گیت گانے لگے۔ مختلف ساز بھی بجائے جا رہے تھے۔ فضا ستاروں، سرودوں، دفوں، خنجریوں اور جھانجھوں کی آوازوں سے گونج اُٹھی۔
Bu arada Davut’la bütün İsrail halkı da RAB’bin önünde lir, çenk, tef, çıngırak ve ziller eşliğinde ezgiler okuyarak var güçleriyle bu olayı kutluyorlardı.
وہ گندم گاہنے کی ایک جگہ پر پہنچ گئے جس کے مالک کا نام نکون تھا۔ وہاں بَیل اچانک بےقابو ہو گئے۔ عُزّہ نے جلدی سے اللہ کا صندوق پکڑ لیا تاکہ وہ گر نہ جائے۔
Nakon’un harman yerine vardıklarında öküzler tökezledi. Bu nedenle Uzza elini uzatıp Tanrı’nın Sandığı’nı tuttu.
اُسی لمحے رب کا غضب اُس پر نازل ہوا، کیونکہ اُس نے اللہ کے صندوق کو چھونے کی جرٲت کی تھی۔ وہیں اللہ کے صندوق کے پاس ہی عُزّہ گر کر ہلاک ہو گیا۔
RAB Tanrı saygısızca davranan Uzza’ya öfkelenerek onu orada yere çaldı. Uzza Tanrı’nın Sandığı’nın yanında öldü.
داؤد کو بڑا رنج ہوا کہ رب کا غضب عُزّہ پر یوں ٹوٹ پڑا ہے۔ اُس وقت سے اُس جگہ کا نام پرض عُزّہ یعنی ’عُزّہ پر ٹوٹ پڑنا‘ ہے۔
Davut, RAB’bin Uzza’yı cezalandırmasına öfkelendi. O günden bu yana oraya Peres-Uzza denilir.
اُس دن داؤد کو رب سے خوف آیا۔ اُس نے سوچا، ”رب کا صندوق کس طرح میرے پاس پہنچ سکے گا؟“
Davut o gün RAB’den korkarak, “RAB’bin Sandığı nasıl olur da bana gelir?” diye düşündü.
چنانچہ اُس نے فیصلہ کیا کہ ہم رب کا صندوق یروشلم نہیں لے جائیں گے بلکہ اُسے عوبید ادوم جاتی کے گھر میں محفوظ رکھیں گے۔
RAB’bin Sandığı’nı Davut Kenti’ne götürmek istemedi. Bunun yerine sandığı Gatlı Ovet-Edom’un evine götürdü.
وہاں وہ تین ماہ تک پڑا رہا۔ اِن تین مہینوں کے دوران رب نے عوبید ادوم اور اُس کے پورے گھرانے کو برکت دی۔
[] RAB’bin Sandığı Gatlı Ovet-Edom’un evinde üç ay kaldı. RAB Ovet-Edom’u ve bütün ailesini kutsadı.
ایک دن داؤد کو اطلاع دی گئی، ”جب سے اللہ کا صندوق عوبید ادوم کے گھر میں ہے اُس وقت سے رب نے اُس کے گھرانے اور اُس کی پوری ملکیت کو برکت دی ہے۔“ یہ سن کر داؤد عوبید ادوم کے گھر گیا اور خوشی مناتے ہوئے اللہ کے صندوق کو داؤد کے شہر لے آیا۔
“Tanrı’nın Sandığı’ndan ötürü RAB Ovet-Edom’un ailesini ve ona ait her şeyi kutsadı” diye Kral Davut’a bildirildi. Böylece Davut gidip Tanrı’nın Sandığı’nı Ovet-Edom’un evinden Davut Kenti’ne sevinçle getirdi.
چھ قدموں کے بعد داؤد نے رب کا صندوق اُٹھانے والوں کو روک کر ایک سانڈ اور ایک موٹا تازہ بچھڑا قربان کیا۔
RAB’bin Sandığı’nı taşıyanlar altı adım atınca, Davut bir boğayla besili bir dana kurban etti.
جب جلوس آگے نکلا تو داؤد پورے زور کے ساتھ رب کے حضور ناچنے لگا۔ وہ کتان کا بالاپوش پہنے ہوئے تھا۔
Keten efod kuşanmış Davut, RAB’bin önünde var gücüyle oynuyordu.
خوشی کے نعرے لگا لگا کر اور نرسنگے پھونک پھونک کر داؤد اور تمام اسرائیلی رب کا صندوق یروشلم لے آئے۔
Davut’la bütün İsrail halkı, sevinç naraları ve boru sesi eşliğinde RAB’bin Sandığı’nı getiriyorlardı.
رب کا صندوق داؤد کے شہر میں داخل ہوا تو داؤد کی بیوی میکل بنت ساؤل کھڑکی میں سے جلوس کو دیکھ رہی تھی۔ جب بادشاہ رب کے حضور کودتا اور ناچتا ہوا نظر آیا تو میکل نے دل میں اُسے حقیر جانا۔
RAB’bin Sandığı Davut Kenti’ne varınca, Saul’un kızı Mikal pencereden baktı. RAB’bin önünde oynayıp zıplayan Kral Davut’u görünce, onu küçümsedi.
رب کا صندوق اُس تنبو کے درمیان میں رکھا گیا جو داؤد نے اُس کے لئے لگوایا تھا۔ پھر داؤد نے رب کے حضور بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں پیش کیں۔
RAB’bin Sandığı’nı getirip Davut’un bu amaçla kurduğu çadırın içindeki yerine koydular. Davut RAB’be yakmalık sunular ve esenlik sunuları sundu.
اِس کے بعد اُس نے قوم کو رب الافواج کے نام سے برکت دے کر
Yakmalık sunuları ve esenlik sunularını sunmayı bitirince, Her Şeye Egemen RAB’bin adıyla halkı kutsadı.
ہر اسرائیلی مرد اور عورت کو ایک روٹی، کھجور کی ایک ٹکی اور کشمش کی ایک ٹکی دے دی۔ پھر تمام لوگ اپنے اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔
[] Ardından kadın erkek herkese, bütün İsrail topluluğuna birer somun ekmekle birer hurma ve üzüm pestili dağıttı. Sonra herkes evine döndü.
داؤد بھی اپنے گھر لوٹا تاکہ اپنے خاندان کو برکت دے کر سلام کرے۔ وہ ابھی محل کے اندر نہیں پہنچا تھا کہ میکل نکل کر اُس سے ملنے آئی۔ اُس نے طنزاً کہا، ”واہ جی واہ۔ آج اسرائیل کا بادشاہ کتنی شان کے ساتھ لوگوں کو نظر آیا ہے! اپنے لوگوں کی لونڈیوں کے سامنے ہی اُس نے اپنے کپڑے اُتار دیئے، بالکل اُسی طرح جس طرح گنوار کرتے ہیں۔“
Davut ailesini kutsamak için eve döndüğünde, Saul’un kızı Mikal onu karşılamaya çıktı. Davut’a şöyle dedi: “İsrail Kralı bugün ne güzel bir ün kazandırdı kendine! Değersiz biri gibi, kullarının cariyeleri önünde soyundun.”
داؤد نے جواب دیا، ”مَیں رب ہی کے حضور ناچ رہا تھا، جس نے آپ کے باپ اور اُس کے خاندان کو ترک کر کے مجھے چن لیا اور اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا ہے۔ اُسی کی تعظیم میں مَیں آئندہ بھی ناچوں گا۔
Davut, “Baban ve bütün soyu yerine beni seçen ve halkı İsrail’e önder atayan RAB’bin önünde oynadım!” diye karşılık verdi, “Evet, RAB’bin önünde oynayacağım.
ہاں، مَیں اِس سے بھی زیادہ ذلیل ہونے کے لئے تیار ہوں۔ جہاں تک لونڈیوں کا تعلق ہے، وہ ضرور میری عزت کریں گی۔“
Üstelik kendimi bundan daha da küçük düşüreceğim, hiçe sayacağım. Ama sözünü ettiğin o cariyeler beni onurlandıracaklar.”
جیتے جی میکل بےاولاد رہی۔
Saul’un kızı Mikal’ın ölene dek çocuğu olmadı.