Numbers 19

رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا،
خداوند به موسی و هارون فرمود که
”اسرائیلیوں کو بتانا کہ وہ تمہارے پاس سرخ رنگ کی جوان گائے لے کر آئیں۔ اُس میں نقص نہ ہو اور اُس پر کبھی جوا نہ رکھا گیا ہو۔
این دستورات را به قوم اسرائیل بدهند که یک گاو قرمز و بی‌عیب را که هیچ یوغی بر گردنش گذاشته نشده باشد، بیاورند
تم اُسے اِلی عزر امام کو دینا جو اُسے خیمے کے باہر لے جائے۔ وہاں اُسے اُس کی موجودگی میں ذبح کیا جائے۔
و آن را به العازار کاهن بدهند. قربانی باید بیرون اردوگاه برده شود و در حضور العازار ذبح شود.
پھر اِلی عزر امام اپنی اُنگلی سے اُس کے خون سے کچھ لے کر ملاقات کے خیمے کے سامنے والے حصے کی طرف چھڑکے۔
آنگاه العازار، قدری از خون گاو را، با انگشت خود، هفت بار به طرف جلوی خیمهٔ عبادت بپاشد.
اُس کی موجودگی میں پوری کی پوری گائے کو جلایا جائے۔ اُس کی کھال، گوشت، خون اور انتڑیوں کا گوبر بھی جلایا جائے۔
بعد حیوان را با پوست، گوشت، خون و سرگین آن بسوزاند.
پھر وہ دیودار کی لکڑی، زوفا اور قرمزی رنگ کا دھاگا لے کر اُسے جلتی ہوئی گائے پر پھینکے۔
العازار چوب سرو و شاخه‌‌های زوفا و ریسمان قرمز را بگیرد و آنها را در آتش بیندازد.
اِس کے بعد وہ اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ پھر وہ خیمہ گاہ میں آ سکتا ہے لیکن شام تک ناپاک رہے گا۔
پس از آن باید لباسهای خود را بشوید و غسل کند و بعد به اردوگاه بازگردد، امّا تا شام ناپاک می‌باشد.
جس آدمی نے گائے کو جلایا وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔
شخصی که گاو را سوزانده است، باید لباسهای خود را بشوید و غسل کند و او هم تا شام ناپاک می‌باشد.
ایک دوسرا آدمی جو پاک ہے گائے کی راکھ اکٹھی کر کے خیمہ گاہ کے باہر کسی پاک جگہ پر ڈال دے۔ وہاں اسرائیل کی جماعت اُسے ناپاکی دُور کرنے کا پانی تیار کرنے کے لئے محفوظ رکھے۔ یہ گناہ سے پاک کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔
سپس شخصی که ناپاک نباشد، خاکستر گاو را جمع کند و در مکانی پاک در بیرون اردوگاه نگه دارد تا قوم اسرائیل آن را برای آب طهارت، که به‌خاطر رفع گناه است، به کار بَرند.
جس آدمی نے راکھ اکٹھی کی ہے وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ اسرائیلیوں اور اُن کے درمیان رہنے والے پردیسیوں کے لئے دائمی اصول ہو۔
کسی‌که خاکستر گاو را جمع کرده است، لباسهای خود را بشوید و او هم تا شام ناپاک می‌باشد. این مقرّرات را هم مردم اسرائیل و هم بیگانگانی که در بین آنها سکونت دارند، باید همیشه رعایت کنند.
جو بھی لاش چھوئے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔
هرکسی که جنازه‌ای را لمس کند تا هفت روز ناپاک می‌باشد.
تیسرے اور ساتویں دن وہ اپنے آپ پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑک کر پاک صاف ہو جائے۔ اِس کے بعد ہی وہ پاک ہو گا۔ لیکن اگر وہ اِن دونوں دنوں میں اپنے آپ کو یوں پاک نہ کرے تو ناپاک رہے گا۔
او باید در روز سوم و هفتم، خود را با آب طهارت بشوید تا پاک شود. امّا اگر در آن دو روز خود را با آن آب پاک نکند، همان‌طور ناپاک باقی می‌ماند.
جو بھی لاش چھو کر اپنے آپ کو یوں پاک نہیں کرتا وہ رب کے مقدِس کو ناپاک کرتا ہے۔ لازم ہے کہ اُسے اسرائیل میں سے مٹایا جائے۔ چونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چھڑکا نہیں گیا اِس لئے وہ ناپاک رہے گا۔
اگر کسی جنازه‌ای را لمس کند و خود را با آب طاهر نکند، ناپاک باقی می‌ماند، چرا که آب طهارت بر او پاشیده نشده است. آن شخص باید از بین قوم طرد شود، زیرا او معبد خداوند را ناپاک کرده است.
اگر کوئی ڈیرے میں مر جائے تو جو بھی اُس وقت اُس میں موجود ہو یا داخل ہو جائے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔
اگر کسی در چادری بمیرد، این مقرّرات باید رعایت شوند: هرکسی‌ که در آن چادر ساکن است و یا در آن داخل می‌شود تا هفت روز ناپاک می‌باشد.
ہر کھلا برتن جو ڈھکنے سے بند نہ کیا گیا ہو وہ بھی ناپاک ہو گا۔
هرگونه ظرف بی‌سرپوش که در آن چادر باشد، ناپاک می‌شود.
اِسی طرح جو کھلے میدان میں لاش چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا، خواہ وہ تلوار سے یا طبعی موت مرا ہو۔ جو انسان کی کوئی ہڈی یا قبر چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا۔
هرگاه شخصی به جسد کسی‌که کشته شده، یا به مرگ طبیعی مرده باشد دست بزند، یا استخوان انسان و یا قبری را لمس کند تا هفت روز ناپاک می‌باشد.
ناپاکی دُور کرنے کے لئے اُس سرخ رنگ کی گائے کی راکھ میں سے کچھ لینا جو گناہ دُور کرنے کے لئے جلائی گئی تھی۔ اُسے برتن میں ڈال کر تازہ پانی میں ملانا۔
برای اینکه شخص ناپاک، پاک شود، باید خاکستر گاو قرمز را که برای رفع گناه قربانی شده است در یک ظرف بیندازد و آب روان بر آن بریزد.
پھر کوئی پاک آدمی کچھ زوفا لے اور اُسے اِس پانی میں ڈبو کر مرے ہوئے شخص کے خیمے، اُس کے سامان اور اُن لوگوں پر چھڑکے جو اُس کے مرتے وقت وہاں تھے۔ اِسی طرح وہ پانی اُس شخص پر بھی چھڑکے جس نے طبعی یا غیرطبعی موت مرے ہوئے شخص کو، کسی انسان کی ہڈی کو یا کوئی قبر چھوئی ہو۔
سپس شخصی که پاک باشد، شاخه‌های نعنا را در آن آب فرو برد و با آن شاخه‌‌‌ها، آب را بر چادر و همهٔ ظروفی که در چادر هستند و همچنین بر همهٔ کسانی‌که در آن چادر بوده‌اند، یا به استخوان انسان، یا به جسد و یا به قبری ‌که دست زده باشند، بپاشد.
پاک آدمی یہ پانی تیسرے اور ساتویں دن ناپاک شخص پر چھڑکے۔ ساتویں دن وہ اُسے پاک کرے۔ جسے پاک کیا جا رہا ہے وہ اپنے کپڑے دھو کر نہا لے تو وہ اُسی شام پاک ہو گا۔
شخص پاکی باید آب طهارت را در روز سوم و هفتم بر سر شخص ناپاک بریزد. در روز هفتم، شخص ناپاک باید لباسهای خود را بشوید، غسل کند. او در شام همان روز پاک می‌شود.
لیکن جو ناپاک شخص اپنے آپ کو پاک نہیں کرتا اُسے جماعت میں سے مٹانا ہے، کیونکہ اُس نے رب کا مقدِس ناپاک کر دیا ہے۔ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر نہیں چھڑکا گیا، اِس لئے وہ ناپاک رہا ہے۔
ولی اگر کسی ناپاک شود و خود را پاک نسازد، ناپاک باقی می‌ماند، چرا که آب طهارت بر او پاشیده نشده است. آن شخص باید از بین قوم اسرائیل طرد شود، زیرا خیمهٔ خداوند را ناپاک کرده است.
یہ اُن کے لئے دائمی اصول ہے۔ جس آدمی نے ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکا ہے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے۔ بلکہ جس نے بھی یہ پانی چھوا ہے شام تک ناپاک رہے گا۔
این یک قانون دایمی است. شخصی که آب طهارت را می‌پاشد، باید لباسهای خود را بشوید و هرکسی‌ که به آن آب دست بزند تا شام ناپاک باقی می‌ماند.
اور ناپاک شخص جو بھی چیز چھوئے وہ ناپاک ہو جاتی ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ جو بعد میں یہ ناپاک چیز چھوئے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔“
هرچیزی‌ که دست ناپاک به آن بخورد، ناپاک می‌شود و هرکسی که چیز ناپاک را لمس کند تا شام ناپاک باقی ‌می‌ماند.