Genesis 46

یعقوب سب کچھ لے کر روانہ ہوا اور بیرسبع پہنچا۔ وہاں اُس نے اپنے باپ اسحاق کے خدا کے حضور قربانیاں چڑھائیں۔
یعقوب ‌هرچه ‌داشت‌ جمع ‌كرد و به ‌بئرشبع‌ رفت‌. و در آنجا برای خدای پدرش ‌اسحاق‌ قربانی‌ها گذرانید.
رات کو اللہ رویا میں اُس سے ہم کلام ہوا۔ اُس نے کہا، ”یعقوب، یعقوب!“ یعقوب نے جواب دیا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“
در شب ‌خدا در رؤیا به ‌او ظاهر شد و فرمود: «یعقوب‌، یعقوب‌،» او جواب ‌داد: «بلی‌، ای خداوند.»
اللہ نے کہا، ”مَیں اللہ ہوں، تیرے باپ اسحاق کا خدا۔ مصر جانے سے مت ڈر، کیونکہ وہاں مَیں تجھ سے ایک بڑی قوم بناؤں گا۔
خداوند فرمود: «من‌ خدا هستم‌. خدای پدرت‌. از رفتن ‌به ‌مصر نترس‌. زیرا من ‌در آنجا از تو قومی بزرگ به وجود خواهم‌ آورد.
مَیں تیرے ساتھ مصر جاؤں گا اور تجھے اِس ملک میں واپس بھی لے آؤں گا۔ جب تُو مرے گا تو یوسف خود تیری آنکھیں بند کرے گا۔“
من ‌با تو به ‌مصر خواهم‌ آمد و از آنجا تو را به ‌این‌ زمین ‌برمی‌گردانم‌. موقع‌ مردنت‌ یوسف‌ پیش ‌تو خواهد بود.»
اِس کے بعد یعقوب بیرسبع سے روانہ ہوا۔ اُس کے بیٹوں نے اُسے اور اپنے بال بچوں کو اُن گاڑیوں میں بٹھا دیا جو مصر کے بادشاہ نے بھجوائی تھیں۔
یعقوب ‌از بئرشبع ‌حركت ‌كرد. پسرانش‌ او و بچّه‌های كوچک‌ و زنان ‌خود را در گاری‌هایی كه‌ فرعون‌ فرستاده ‌بود، سوار كردند.
یوں یعقوب اور اُس کی تمام اولاد اپنے مویشی اور کنعان میں حاصل کیا ہوا مال لے کر مصر چلے گئے۔
آنها گلّه‌ها و تمام‌ اموالی را كه‌ در كنعان ‌به دست‌ آورده ‌بودند برداشته ‌و به ‌مصر رفتند. یعقوب‌ تمام ‌خانواده‌اش‌
یعقوب کے بیٹے بیٹیاں، پوتے پوتیاں اور باقی اولاد سب ساتھ گئے۔
یعنی پسران‌، دختران و نوه‌هایش ‌را هم‌ با خود به ‌مصر برد.
اسرائیل کی اولاد کے نام جو مصر چلی گئی یہ ہیں: یعقوب کے پہلوٹھے روبن
نام‌ کسانی‌که ‌با یعقوب ‌به‌ مصر رفتند از این ‌قرار است‌: پسر بزرگ‌ یعقوب‌، رئوبین‌
کے بیٹے حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی تھے۔
و پسران ‌رئوبین‌، حنوک، فلو، حسرون ‌و كارمی
شمعون کے بیٹے یموایل، یمین، اُہد، یکین، صُحر اور ساؤل تھے (ساؤل کنعانی عورت کا بچہ تھا)۔
و شمعون ‌و پسرانش‌: یموئیل‌، یامین‌، اوهد، یاكین‌، صوحر و شاول پسر زن‌ كنعانی‌.
لاوی کے بیٹے جَیرسون، قِہات اور مِراری تھے۔
لاوی و پسرانش‌: جرشون‌، قهات‌ و مراری
یہوداہ کے بیٹے عیر، اونان، سیلہ، فارص اور زارح تھے (عیر اور اونان کنعان میں مر چکے تھے)۔ فارص کے دو بیٹے حصرون اور حمول تھے۔
یهودا و پسرانش‌: شیله‌، فارص ‌و زارح‌ (عیر و اونان‌ پسران ‌دیگر یهودا در كنعان ‌مردند.) پسران ‌فارص‌ كه ‌عبارت ‌بودند از: حصرون ‌و حامول‌.
اِشکار کے بیٹے تولع، فُوّہ، یوب اور سِمرون تھے۔
یساكار و پسرانش‌: تولاع‌، فُوَه‌، یوب‌ و شمرون‌.
زبولون کے بیٹے سرد، ایلون اور یحلئیل تھے۔
زبولون ‌و پسرانش‌ سارد، ایلون ‌و یا حلیئیل‌.
اِن بیٹوں کی ماں لیاہ تھی، اور وہ مسوپتامیہ میں پیدا ہوئے۔ اِن کے علاوہ دینہ اُس کی بیٹی تھی۔ کُل 33 مرد لیاہ کی اولاد تھے۔
اینها پسرانی هستند كه ‌لیه ‌علاوه ‌بر دخترش ‌دینه‌، برای یعقوب‌ در فدان ‌اَرام‌ به دنیا آورد و تعدادشان ‌سی و سه ‌نفر بود.
جد کے بیٹے صفیان، حجی، سُونی، اِصبون، عیری، ارودی اور اریلی تھے۔
همراه‌ اینها جاد و پسران ‌او یعنی صفیون‌، حجی‌، شونی‌، اصبون‌، عبی‌، ارودی و ارئیلی بودند.
آشر کے بیٹے یِمنہ، اِسواہ، اِسوی اور بریعہ تھے۔ آشر کی بیٹی سِرح تھی، اور بریعہ کے دو بیٹے تھے، حِبر اور ملکی ایل۔
همچنین‌ اشخاص ‌ذیل‌ هم‌ در جمع‌ آنها بودند: پسران ‌اشیر: یمنه‌، یشوه‌، یشوی‌، بریعه ‌و خواهرشان‌ سارح‌. پسران‌ بریعه‌: حابر و ملكیئیل‌.
کُل 16 افراد زِلفہ کی اولاد تھے جسے لابن نے اپنی بیٹی لیاہ کو دیا تھا۔
شانزده ‌پسر زلفه‌، كنیزی كه ‌لابان ‌به‌ دختر خود، لیه ‌داد.
راخل کے بیٹے یوسف اور بن یمین تھے۔
دو پسر راحیل ‌زن‌ یعقوب ‌یوسف ‌و بنیامین‌.
یوسف کے دو بیٹے منسّی اور افرائیم مصر میں پیدا ہوئے۔ اُن کی ماں اون کے پجاری فوطی فرع کی بیٹی آسنَت تھی۔
پسران‌ یوسف‌، منسی و افرایم‌ كه‌ اسنات‌ دختر فوطی فارع‌، كاهن ‌اون‌، برای یوسف‌ در سرزمین ‌مصر به دنیا آورد.
بن یمین کے بیٹے بالع، بکر، اشبیل، جیرا، نعمان، اِخی، روس، مُفیم، حُفیم اور ارد تھے۔
پسران ‌بنیامین‌: بالع‌، باكر، اشبیل‌، جیرا، نعمان‌، ایحی‌، رش‌، مفیم‌، حفیم‌ و آرد.
کُل 14 مرد راخل کی اولاد تھے۔
این چهارده نفر پسران‌ و نوادگان راحیل ‌و یعقوب ‌بودند.
دان کا بیٹا حُشیم تھا۔
پسر دان‌: حوشیم‌.
نفتالی کے بیٹے یحصی ایل، جونی، یصر اور سِلیم تھے۔
پسران ‌نفتالی‌: یحصیئیل‌، جونی‌، یصر و شلیم‌.
کُل 7 مرد بِلہاہ کی اولاد تھے جسے لابن نے اپنی بیٹی راخل کو دیا تھا۔
اینها پسران‌ بلهه‌، كنیزی كه ‌لابان ‌به ‌دختر خود راحیل ‌داد و او برای یعقوب ‌به دنیا آورد تعدادشان ‌هفت‌ نفر بود.
یعقوب کی اولاد کے 66 افراد اُس کے ساتھ مصر چلے گئے۔ اِس تعداد میں بیٹوں کی بیویاں شامل نہیں تھیں۔
تعداد فرزندان‌ یعقوب‌-به ‌غیراز پسران و زنهای آنها- كه ‌با او به ‌سرزمین‌ مصر رفتند شصت ‌و شش‌ نفر بود.
جب ہم یعقوب، یوسف اور اُس کے دو بیٹے اِن میں شامل کرتے ہیں تو یعقوب کے گھرانے کے 70 افراد مصر گئے۔
و با دو پسر یوسف‌ كه‌ در مصر متولّد شده ‌بودند مجموع‌ خانوادهٔ یعقوب ‌به‌ هفتاد می‌رسید.
یعقوب نے یہوداہ کو اپنے آگے یوسف کے پاس بھیجا تاکہ وہ جشن میں اُن سے ملے۔ جب وہ وہاں پہنچے
یعقوب‌ یهودا را پیش ‌از خود پیش ‌یوسف‌ فرستاد تا به ‌او خبر بدهد كه‌ پدرش ‌و خانوادهٔ او در راه ‌هستند و بزودی به‌ جوشن ‌می‌رسند.
تو یوسف اپنے رتھ پر سوار ہو کر اپنے باپ سے ملنے کے لئے جشن گیا۔ اُسے دیکھ کر وہ اُس کے گلے لگ کر کافی دیر روتا رہا۔
یوسف‌ ارابهٔ خود را حاضر كرد و به ‌جوشن ‌رفت ‌تا از پدرش ‌استقبال‌ كند. وقتی یكدیگر را دیدند، یوسف‌ دستهای خود را به‌ گردن ‌پدرش ‌انداخت ‌و مدّت‌ زیادی گریه کرد.
یعقوب نے یوسف سے کہا، ”اب مَیں مرنے کے لئے تیار ہوں، کیونکہ مَیں نے خود دیکھا ہے کہ تُو زندہ ہے۔“
یعقوب‌ به‌ یوسف ‌گفت‌: «حالا دیگر برای مردن‌ حاضرم‌، من ‌تو را دیدم‌ و یقین‌ دارم ‌كه‌ هنوز زنده‌ای‌.»
پھر یوسف نے اپنے بھائیوں اور اپنے باپ کے خاندان کے باقی افراد سے کہا، ”ضروری ہے کہ مَیں جا کر بادشاہ کو اطلاع دوں کہ میرے بھائی اور میرے باپ کا پورا خاندان جو کنعان کے رہنے والے ہیں میرے پاس آ گئے ہیں۔
سپس‌ یوسف ‌به ‌برادرانش ‌و سایر اعضای خانوادهٔ پدرش‌ گفت‌: «من ‌باید به ‌نزد فرعون ‌بروم ‌و به ‌او خبر بدهم‌ كه ‌برادرانم ‌و تمام‌ اهل‌ خانهٔ پدرم‌ كه ‌در كنعان ‌زندگی می‌كردند پیش ‌من ‌آمده‌اند.
مَیں اُس سے کہوں گا، ’یہ آدمی بھیڑبکریوں کے چرواہے ہیں۔ وہ مویشی پالتے ہیں، اِس لئے اپنی بھیڑبکریاں، گائےبَیل اور باقی سارا مال اپنے ساتھ لے آئے ہیں۔‘
به ‌او خواهم‌ گفت‌ كه ‌شما چوپان‌ هستید و حیوانات ‌و گلّه‌ها و رمه‌های خود را با تمام ‌دارایی خود آورده‌اید.
بادشاہ تمہیں بُلا کر پوچھے گا کہ تم کیا کام کرتے ہو؟
وقتی فرعون ‌از شما بپرسد كه ‌كار شما چیست‌؟
پھر تم کو جواب دینا ہے، ’آپ کے خادم بچپن سے مویشی پالتے آئے ہیں۔ یہ ہمارے باپ دادا کا پیشہ تھا اور ہمارا بھی ہے۔‘ اگر تم یہ کہو تو تمہیں جشن میں رہنے کی اجازت ملے گی۔ کیونکہ بھیڑبکریوں کے چرواہے مصریوں کی نظر میں قابلِ نفرت ہیں۔“
بگویید: 'ما از دوران‌ كودكی مانند اجدادمان‌ چوپان‌ بودیم‌ و از گلّه‌های خود مواظبت‌ می‌كنیم‌.' به ‌این ‌ترتیب ‌او به‌ شما اجازه ‌می‌دهد كه‌ در منطقهٔ جوشن ‌ساكن‌ شوید.» یوسف ‌این ‌را به‌خاطر این ‌گفت ‌كه‌ مصری‌ها چوپانان ‌را ناپاک‌ می‌دانستند.