I Kings 14

ایک دن یرُبعام کا بیٹا ابیاہ بہت بیمار ہوا۔
در آن زمان ابیا، پسر یربعام بیمار شد.
تب یرُبعام نے اپنی بیوی سے کہا، ”جا کر اپنا بھیس بدلیں تاکہ کوئی نہ پہچانے کہ آپ میری بیوی ہیں۔ پھر سَیلا جائیں۔ وہاں اخیاہ نبی رہتا ہے جس نے مجھے اطلاع دی تھی کہ مَیں اِس قوم کا بادشاہ بن جاؤں گا۔
یربعام به همسر خود گفت: «برخیز و قیافه‌ات را تغییر بده تا کسی تو را نشناسد که همسر من هستی و به شیلوه، نزد اخیای نبی برو. او به من گفته بود که پادشاه اسرائیل می‌شوم.
اُس کے پاس دس روٹیاں، کچھ بسکٹ اور شہد کا مرتبان لے جائیں۔ وہ آدمی آپ کو ضرور بتا دے گا کہ لڑکے کے ساتھ کیا ہو جائے گا۔“
ده نان، مقداری کلوچه و یک کوزهٔ عسل بردار و به نزد او برو، او به تو خواهد گفت که برای کودک چه اتّفاقی خواهد افتاد.»
چنانچہ یرُبعام کی بیوی اپنا بھیس بدل کر روانہ ہوئی اور چلتے چلتے سَیلا میں اخیاہ کے گھر پہنچ گئی۔ اخیاہ عمر رسیدہ ہونے کے باعث دیکھ نہیں سکتا تھا۔
همسر یربعام چنین کرد، برخاست و به خانهٔ اخیای نبی در شیلوه رفت. اخیا به علّت پیری قادر به دیدن نبود.
لیکن رب نے اُسے آگاہ کر دیا، ”یرُبعام کی بیوی تجھ سے ملنے آ رہی ہے تاکہ اپنے بیمار بیٹے کے بارے میں معلومات حاصل کرے۔ لیکن وہ اپنا بھیس بدل کر آئے گی تاکہ اُسے پہچانا نہ جائے۔“ پھر رب نے نبی کو بتایا کہ اُسے کیا جواب دینا ہے۔
خداوند به اخیا گفته بود که همسر یربعام می‌آید تا در مورد پسر بیمارش پرسش کند و خداوند به اخیا گفت که چه پاسخی بدهد. هنگامی‌که همسر یربعام رسید، وانمود کرد که شخص دیگری است.
جب اخیاہ نے عورت کے قدموں کی آہٹ سنی تو بولا، ”یرُبعام کی بیوی، اندر آئیں! روپ بھرنے کی کیا ضرورت؟ مجھے آپ کو بُری خبر پہنچانی ہے۔
امّا هنگامی‌که اخیا صدای پای او را که از در وارد می‌شد، شنید گفت: «وارد شو، ای همسر یربعام، چرا وانمود می‌کنی شخص دیگری هستی؟ من خبر بدی برای تو دارم.
جائیں، یرُبعام کو رب اسرائیل کے خدا کی طرف سے پیغام دیں، ’مَیں نے تجھے لوگوں میں سے چن کر کھڑا کیا اور اپنی قوم اسرائیل پر بادشاہ بنا دیا۔
برو و به یربعام بگو که خداوند خدای اسرائیل چنین می‌فرماید: 'من تو را از همهٔ مردم برتر ساختم و به رهبری قوم خود اسرائیل برگزیدم.
مَیں نے بادشاہی کو داؤد کے گھرانے سے چھین کر تجھے دے دیا۔ لیکن افسوس، تُو میرے خادم داؤد کی طرح زندگی نہیں گزارتا جو میرے احکام کے تابع رہ کر پورے دل سے میری پیروی کرتا رہا اور ہمیشہ وہ کچھ کرتا تھا جو مجھے پسند تھا۔
من پادشاهی را از خاندان داوود گرفتم و به تو دادم، امّا تو مانند خدمتگزار من داوود نبودی که کاملاً به من وفادار بود و از فرمانهای من پیروی می‌کرد و تنها آنچه را در نظر من درست بود، انجام می‌داد.
جو تجھ سے پہلے تھے اُن کی نسبت تُو نے کہیں زیادہ بدی کی، کیونکہ تُو نے بُت ڈھال کر اپنے لئے دیگر معبود بنائے ہیں اور یوں مجھے طیش دلایا۔ چونکہ تُو نے اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا
تو مرتکب گناهان بزرگتری از فرمانروایان پیشین شده‌ای. تو از من روی‌گردان گشته‌ای و خشم مرا بر افروخته‌ای، زیرا بُتهای فلزی برای پرستش ساخته‌ای.
اِس لئے مَیں تیرے خاندان کو مصیبت میں ڈال دوں گا۔ اسرائیل میں مَیں یرُبعام کے تمام مردوں کو ہلاک کر دوں گا، خواہ وہ بچے ہوں یا بالغ۔ جس طرح گوبر کو جھاڑو دے کر دُور کیا جاتا ہے اُسی طرح یرُبعام کے گھرانے کا نام و نشان مٹ جائے گا۔
به این دلیل، من بر سر خاندان یربعام بلا خواهم آورد و از خاندان یربعام هر مردی را چه آزاد و چه اسیر در اسرائیل خواهم کشت و خاندان تو را خواهم سوزاند، همان‌گونه که سرگین طویله را می‌سوزانند تا تمام شود.
تم میں سے جو شہر میں مریں گے اُنہیں کُتے کھا جائیں گے، اور جو کھلے میدان میں مریں گے اُنہیں پرندے چٹ کر جائیں گے۔ کیونکہ یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
هریک از اعضای خانوادهٔ تو که در شهر بمیرد، سگها ایشان را خواهند خورد و اگر در صحرا، لاشخورها آنها را خواهند خورد؛ چون خداوند چنین گفته است.'»
پھر اخیاہ نے یرُبعام کی بیوی سے کہا، ”آپ اپنے گھر واپس چلی جائیں۔ جوں ہی آپ شہر میں داخل ہوں گی لڑکا فوت ہو جائے گا۔
پس برخیز و به خانه‌ات برو. هنگامی‌که ‌پایت به شهر برسد کودک تو خواهد مرد.
پورا اسرائیل اُس کا ماتم کر کے اُسے دفن کرے گا۔ وہ آپ کے خاندان کا واحد فرد ہو گا جسے صحیح طور سے دفنایا جائے گا۔ کیونکہ رب اسرائیل کے خدا نے صرف اُسی میں کچھ پایا جو اُسے پسند تھا۔
تمام مردم اسرائیل برای او سوگواری خواهند کرد و او را به خاک خواهند سپرد. او تنها عضو خانوادهٔ یربعام است که دفن شایسته‌ای خواهد داشت زیرا خداوند خدای اسرائیل از او خشنود است.
رب اسرائیل پر ایک بادشاہ مقرر کرے گا جو یرُبعام کے خاندان کو ہلاک کرے گا۔ آج ہی سے یہ سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
خداوند پادشاه دیگری بر اسرائیل خواهد گماشت تا به پادشاهی خاندان یربعام پایان دهد.
رب اسرائیل کو بھی سزا دے گا، کیونکہ وہ یسیرت دیوی کے کھمبے بنا کر اُن کی پوجا کرتے ہیں۔ چونکہ وہ رب کو طیش دلاتے رہے ہیں، اِس لئے وہ اُنہیں مارے گا، اور وہ پانی میں سرکنڈے کی طرح ہل جائیں گے۔ رب اُنہیں اِس اچھے ملک سے اُکھاڑ کر دریائے فرات کے پار منتشر کر دے گا۔
«خداوند اسرائیل را مجازات خواهد کرد و او مانند نی‌ای در رودخانه خواهد لرزید. او قوم اسرائیل را از این سرزمین خوبی که به نیاکانشان داده بود، ریشه کن خواهد کرد و ایشان را در آن‌‌سوی رود فرات پراکنده خواهد ساخت، زیرا ایشان با ساختن الههٔ اشره خشم او را برانگیخته‌اند.
یوں وہ اسرائیل کو اُن گناہوں کے باعث ترک کرے گا جو یرُبعام نے کئے اور اسرائیل کو کرنے پر اُکسایا ہے۔“
خداوند اسرائیل را به‌خاطر گناه یربعام که اسرائیل را به گناه کشید، ترک خواهد کرد.»
یرُبعام کی بیوی تِرضہ میں اپنے گھر واپس چلی گئی۔ اور گھر کے دروازے میں داخل ہوتے ہی اُس کا بیٹا مر گیا۔
آنگاه همسر یربعام برخاست و به ترصه رفت. به محض ورود به خانه، کودک او مرد.
تمام اسرائیل نے اُسے دفنا کر اُس کا ماتم کیا۔ سب کچھ ویسے ہوا جیسے رب نے اپنے خادم اخیاہ نبی کی معرفت فرمایا تھا۔
مردم اسرائیل برای او سوگواری کردند و او را به خاک سپردند، همان‌طور که خداوند به وسیلهٔ خدمتگزار خود اخیای نبی بیان کرده بود.
باقی جو کچھ یرُبعام کی زندگی کے بارے میں لکھا ہے وہ ’شاہانِ اسرائیل کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہے۔ اُس کتاب میں پڑھا جا سکتا ہے کہ وہ کس طرح حکومت کرتا تھا اور اُس نے کون کون سی جنگیں کیں۔
کارهای دیگر یربعام پادشاه، جنگها و چگونگی سلطنت او همه در کتاب تاریخ پادشاهان اسرائیل نوشته شده‌ است.
یرُبعام 22 سال بادشاہ رہا۔ جب وہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُس کا بیٹا ندب تخت نشین ہوا۔
یربعام بیست و دو سال پادشاهی کرد و بعد از مرگش به خاک سپرده شد و پسرش ناداب جانشین او شد.
یہوداہ میں رحبعام بن سلیمان حکومت کرتا تھا۔ اُس کی ماں نعمہ عمونی تھی۔ 41 سال کی عمر میں وہ تخت نشین ہوا اور 17 سال بادشاہ رہا۔ اُس کا دار الحکومت یروشلم تھا، وہ شہر جسے رب نے تمام اسرائیلی قبیلوں میں سے چن لیا تاکہ اُس میں اپنا نام قائم کرے۔
رحبعام، پسر سلیمان، هنگامی‌که پادشاه یهودا شد، چهل و یک سال داشت و هفده سال در اورشلیم حکومت کرد، شهری که خداوند در تمام سرزمین اسرائیل آن را برگزیده بود تا در آن پرستش شود. مادر رحبعام نعمه نام داشت و از اهالی عمون بود.
لیکن یہوداہ کے باشندے بھی ایسی حرکتیں کرتے تھے جو رب کو ناپسند تھیں۔ اپنے گناہوں سے وہ اُسے طیش دلاتے رہے، کیونکہ اُن کے یہ گناہ اُن کے باپ دادا کے گناہوں سے کہیں زیادہ سنگین تھے۔
مردم یهودا علیه خداوند بیشتر از نیاکان خود گناه ورزیدند و خشم او را برانگیختند.
اُنہوں نے بھی اونچی جگہوں پر مندر بنائے۔ ہر اونچی پہاڑی پر اور ہر گھنے درخت کے سائے میں اُنہوں نے مخصوص پتھر یا یسیرت دیوی کے کھمبے کھڑے کئے،
ایشان پرستشگاههایی برای خدایان دروغین ساختند و ستونهای سنگی برپا نمودند. الههٔ اشره را برفراز تپّه‌ها و زیر سایهٔ درختان پرستش کردند.
یہاں تک کہ مندروں میں جسم فروش مرد اور عورتیں تھے۔ غرض، اُنہوں نے اُن قوموں کے تمام گھنونے رسم و رواج اپنا لئے جن کو رب نے اسرائیلیوں کے آگے آگے نکال دیا تھا۔
حتّی لواط‌گران و روسپیانی بودند که در این پرستشگاهها خدمت می‌کردند. مردم یهودا تمام کارهای شرم آور مردمانی را که خداوند از آن سرزمین بیرون راند، انجام می‌دادند.
رحبعام بادشاہ کی حکومت کے پانچویں سال میں مصر کے بادشاہ سیسق نے یروشلم پر حملہ کر کے
در سال پنجم سلطنت رحبعام، شیشق، فرعون مصر به اورشلیم حمله کرد.
رب کے گھر اور شاہی محل کے تمام خزانے لُوٹ لئے۔ سونے کی وہ ڈھالیں بھی چھین لی گئیں جو سلیمان نے بنوائی تھیں۔
او همهٔ خزانهٔ معبد بزرگ و کاخ پادشاه را غارت کرد. او همچنین سپرهای طلایی را که سلیمان ساخته بود، با خود برد.
اِن کی جگہ رحبعام نے پیتل کی ڈھالیں بنوائیں اور اُنہیں اُن محافظوں کے افسروں کے سپرد کیا جو شاہی محل کے دروازے کی پہرہ داری کرتے تھے۔
رحبعام پادشاه به جای آنها سپرهایی از برنز ساخت و آنها را به نگهبانان دروازهٔ کاخ داد.
جب بھی بادشاہ رب کے گھر میں جاتا تب محافظ یہ ڈھالیں اُٹھا کر ساتھ لے جاتے۔ اِس کے بعد وہ اُنہیں پہرے داروں کے کمرے میں واپس لے جاتے تھے۔
هرگاه پادشاه به معبد بزرگ می‌رفت، نگهبان‌ها سپرها را حمل می‌کردند و سپس به اتاق نگهبان‌ها باز می‌گرداندند.
باقی جو کچھ رحبعام بادشاہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کچھ اُس نے کیا وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہے۔
همهٔ کارهای رحبعام پادشاه در کتاب تاریخ پادشاهان یهودا نوشته شده است.
دونوں بادشاہوں رحبعام اور یرُبعام کے جیتے جی اُن کے درمیان جنگ جاری رہی۔
همواره بین رحبعام و یربعام جنگ بود.
جب رحبعام مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے یروشلم کے اُس حصے میں جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے خاندانی قبر میں دفنایا گیا۔ اُس کی ماں نعمہ عمونی تھی۔ پھر رحبعام کا بیٹا ابیاہ تخت نشین ہوا۔
رحبعام درگذشت و در گورستان سلطنتی به خاک سپرده شد و پسرش، ابیا جانشین او شد.