II Kings 20

اُن دنوں میں حِزقیاہ اِتنا بیمار ہوا کہ مرنے کی نوبت آ پہنچی۔ آموص کا بیٹا یسعیاہ نبی اُس سے ملنے آیا اور کہا، ”رب فرماتا ہے کہ اپنے گھر کا بندوبست کر لے، کیونکہ تجھے مرنا ہے۔ تُو اِس بیماری سے شفا نہیں پائے گا۔“
U ono se vrijeme Ezekija razbolje nasmrt. Prorok Izaija, sin Amosov, dođe mu i reče: "Ovako veli Jahve: 'Uredi kuću svoju jer ćeš umrijeti; nećeš ozdraviti.'"
یہ سن کر حِزقیاہ نے اپنا منہ دیوار کی طرف پھیر کر دعا کی،
Ezekija se okrenu zidu i ovako se pomoli Jahvi:
”اے رب، یاد کر کہ مَیں وفاداری اور خلوص دلی سے تیرے سامنے چلتا رہا ہوں، کہ مَیں وہ کچھ کرتا آیا ہوں جو تجھے پسند ہے۔“ پھر وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔
"Ah, Jahve! Sjeti se milostivo da sam pred tobom hodio vjerno i poštena srca i da sam činio što je dobro u tvojim očima." I Ezekija briznu u gorak plač.
اِتنے میں یسعیاہ چلا گیا تھا۔ لیکن وہ ابھی اندرونی صحن سے نکلا نہیں تھا کہ اُسے رب کا کلام ملا،
Izaija još ne bijaše izišao iz središnjeg predvorja kad mu je stigla riječ Jahvina:
”میری قوم کے راہنما حِزقیاہ کے پاس واپس جا کر اُسے بتا دینا کہ رب تیرے باپ داؤد کا خدا فرماتا ہے، ’مَیں نے تیری دعا سن لی اور تیرے آنسو دیکھے ہیں۔ مَیں تجھے شفا دوں گا۔ پرسوں تُو دوبارہ رب کے گھر میں جائے گا۔
"Vrati se i reci Ezekiji, glavaru moga naroda. Ovako veli Jahve, Bog tvoga oca Davida: 'Uslišao sam tvoju molitvu, vidio sam tvoje suze. Izliječit ću te; za tri dana uzići ćeš u Dom Jahvin.
مَیں تیری زندگی میں 15 سال کا اضافہ کروں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں تجھے اور اِس شہر کو اسور کے بادشاہ سے بچا لوں گا۔ مَیں اپنی اور اپنے خادم داؤد کی خاطر شہر کا دفاع کروں گا‘۔“
Dodat ću tvome vijeku još petnaest godina. Izbavit ću tebe i ovaj grad iz ruku asirskoga kralja; zakrilit ću ovaj grad radi sebe i sluge svoga Davida.'"
پھر یسعیاہ نے حکم دیا، ”انجیر کی ٹکی لا کر بادشاہ کے ناسور پر باندھ دو!“ جب ایسا کیا گیا تو حِزقیاہ کو شفا ملی۔
Izaija naloži: "Uzmite oblog od smokava, privijte mu ga na čir i on će ozdraviti."
پہلے حِزقیاہ نے یسعیاہ سے پوچھا تھا، ”رب مجھے کون سا نشان دے گا جس سے مجھے یقین آئے کہ وہ مجھے شفا دے گا اور کہ مَیں پرسوں دوبارہ رب کے گھر کی عبادت میں شریک ہوں گا؟“
Ezekija upita Izaiju: "Po kojem ću znaku prepoznati da će me Jahve izliječiti i da ću za tri dana uzići u Dom Jahvin?"
یسعیاہ نے جواب دیا، ”رب دھوپ گھڑی کا سایہ دس درجے آگے کرے گا یا دس درجے پیچھے۔ اِس سے آپ جان لیں گے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرے گا۔ آپ کیا چاہتے ہیں، کیا سایہ دس درجے آگے چلے یا دس درجے پیچھے؟“
Izaija odgovori: "Evo ti znaka od Jahve da će učiniti što je rekao: hoćeš li da se sjena pomakne za deset stupnjeva naprijed ili da se vrati za deset stupnjeva?"
حِزقیاہ نے جواب دیا، ”یہ کروانا کہ سایہ دس درجے آگے چلے آسان کام ہے۔ نہیں، وہ دس درجے پیچھے جائے۔“
Ezekija odgovori: "Lako je sjeni pomaknuti se deset stupnjeva naprijed! Ne! Neka se sjena vrati natrag za deset stupnjeva!"
تب یسعیاہ نبی نے رب سے دعا کی، اور رب نے آخز کی بنائی ہوئی دھوپ گھڑی کا سایہ دس درجے پیچھے کر دیا۔
Prorok Izaija zazva Jahvu i on učini da se sjena vrati za deset stupnjeva. Sišla je za deset posljednjih stupnjeva na Ahazovu sunčaniku.
تھوڑی دیر کے بعد بابل کے بادشاہ مرودک بلَدان بن بلَدان نے حِزقیاہ کی بیماری کی خبر سن کر وفد کے ہاتھ خط اور تحفے بھیجے۔
U to vrijeme posla babilonski kralj Merodak-Baladan, sin Baladanov, pisma s darom Ezekiji, jer bijaše čuo da se razbolio i ozdravio.
حِزقیاہ نے وفد کا استقبال کر کے اُسے وہ تمام خزانے دکھائے جو ذخیرہ خانے میں محفوظ رکھے گئے تھے یعنی تمام سونا چاندی، بلسان کا تیل اور باقی قیمتی تیل۔ اُس نے اسلحہ خانہ اور باقی سب کچھ بھی دکھایا جو اُس کے خزانوں میں تھا۔ پورے محل اور پورے ملک میں کوئی خاص چیز نہ رہی جو اُس نے اُنہیں نہ دکھائی۔
Ezekija se obradova tome i pokaza poslanicima svoju riznicu - srebro, zlato, miomirise, mirisavo ulje - svoju oružanu i sve što je bilo u skladištima. Nije bilo ničega u njegovu dvoru i svemu njegovu gospodarstvu što im Ezekija nije pokazao.
تب یسعیاہ نبی حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آیا اور پوچھا، ”اِن آدمیوں نے کیا کہا؟ کہاں سے آئے ہیں؟“ حِزقیاہ نے جواب دیا، ”دُوردراز ملک بابل سے آئے ہیں۔“
Tada prorok Izaija dođe kralju Ezekiji i upita ga: "Što su rekli ti ljudi i odakle su došli k tebi?" Ezekija odgovori: "Došli su iz daleke zemlje, iz Babilona."
یسعیاہ بولا، ”اُنہوں نے محل میں کیا کچھ دیکھا؟“ حِزقیاہ نے کہا، ”اُنہوں نے محل میں سب کچھ دیکھ لیا ہے۔ میرے خزانوں میں کوئی چیز نہ رہی جو مَیں نے اُنہیں نہیں دکھائی۔“
Izaija upita dalje: "Što su vidjeli u tvojem dvoru?" Ezekija odgovori: "Vidjeli su sve što je u mojem dvoru; nema u mojim skladištima ničega što im nisam pokazao."
تب یسعیاہ نے کہا، ”رب کا فرمان سنیں!
Tada Izaija reče Ezekiji: "Čuj riječ Jahvinu:
ایک دن آنے والا ہے کہ تیرے محل کا تمام مال چھین لیا جائے گا۔ جتنے بھی خزانے تُو اور تیرے باپ دادا نے آج تک جمع کئے ہیں اُن سب کو دشمن بابل لے جائے گا۔ رب فرماتا ہے کہ ایک بھی چیز پیچھے نہیں رہے گی۔
'Evo dolaze dani kada će sve što je u tvojem dvoru, sve što su tvoji oci nakupili do danas, biti odneseno u Babilon. Ništa neće ostati, ' kaže Jahve.
تیرے بیٹوں میں سے بھی بعض چھین لئے جائیں گے، ایسے جو اب تک پیدا نہیں ہوئے۔ تب وہ خواجہ سرا بن کر شاہِ بابل کے محل میں خدمت کریں گے۔“
A od sinova što poteku od tebe, što ti se rode, neke će uzeti da budu uškopljeni dvorani u palači babilonskoga kralja."
حِزقیاہ بولا، ”رب کا جو پیغام آپ نے مجھے دیا ہے وہ ٹھیک ہے۔“ کیونکہ اُس نے سوچا، ”بڑی بات یہ ہے کہ میرے جیتے جی امن و امان ہو گا۔“
Ezekija odgovori Izaiji: "Povoljna je riječ koju ti je Jahve objavio." A mislio je: "Zašto ne? Ako bude mira i sigurnosti za moga života!"
باقی جو کچھ حِزقیاہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہیں۔ وہاں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اُس نے کس طرح تالاب بنوا کر وہ سرنگ کھدوائی جس کے ذریعے چشمے کا پانی شہر تک پہنچتا ہے۔
Ostala povijest Ezekijina, svi njegovi pothvati i kako je sagradio ribnjak i prorov da dovede vodu u grad, zar sve to nije zapisano u knjizi Ljetopisa judejskih kraljeva?
جب حِزقیاہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُس کا بیٹا منسّی تخت نشین ہوا۔
Ezekija je počinuo sa svojim ocima, a njegov sin Manaše zakralji se mjesto njega.