II Corinthians 1

Paul, an apostle of Jesus Christ by the will of God, and Timothy our brother, unto the church of God which is at Corinth, with all the saints which are in all Achaia:
یہ خط پولس کی طرف سے ہے، جو اللہ کی مرضی سے مسیح عیسیٰ کا رسول ہے۔ ساتھ ہی یہ بھائی تیمُتھیُس کی طرف سے بھی ہے۔ مَیں کُرِنتھس میں اللہ کی جماعت اور صوبہ اخیہ میں موجود تمام مُقدّسین کو یہ لکھ رہا ہوں۔
Grace be to you and peace from God our Father, and from the Lord Jesus Christ.
خدا ہمارا باپ اور خداوند عیسیٰ مسیح آپ کو فضل اور سلامتی عطا کریں۔
Blessed be God, even the Father of our Lord Jesus Christ, the Father of mercies, and the God of all comfort;
ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے خدا اور باپ کی تمجید ہو، جو رحم کا باپ اور تمام طرح کی تسلی کا خدا ہے۔
Who comforteth us in all our tribulation, that we may be able to comfort them which are in any trouble, by the comfort wherewith we ourselves are comforted of God.
جب بھی ہم مصیبت میں پھنس جاتے ہیں تو وہ ہمیں تسلی دیتا ہے تاکہ ہم اَوروں کو بھی تسلی دے سکیں۔ پھر جب وہ کسی مصیبت سے دوچار ہوتے ہیں تو ہم بھی اُن کو اُسی طرح تسلی دے سکتے ہیں جس طرح اللہ نے ہمیں تسلی دی ہے۔
For as the sufferings of Christ abound in us, so our consolation also aboundeth by Christ.
کیونکہ جتنی کثرت سے مسیح کی سی مصیبتیں ہم پر آ جاتی ہیں اُتنی کثرت سے اللہ مسیح کے ذریعے ہمیں تسلی دیتا ہے۔
And whether we be afflicted, it is for your consolation and salvation, which is effectual in the enduring of the same sufferings which we also suffer: or whether we be comforted, it is for your consolation and salvation.
جب ہم مصیبتوں سے دوچار ہوتے ہیں تو یہ بات آپ کی تسلی اور نجات کا باعث بنتی ہے۔ جب ہماری تسلی ہوتی ہے تو یہ آپ کی بھی تسلی کا باعث بنتی ہے۔ یوں آپ بھی صبر سے وہ کچھ برداشت کرنے کے قابل بن جاتے ہیں جو ہم برداشت کر رہے ہیں۔
And our hope of you is stedfast, knowing, that as ye are partakers of the sufferings, so shall ye be also of the consolation.
چنانچہ ہماری آپ کے بارے میں اُمید پختہ رہتی ہے۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جس طرح آپ ہماری مصیبتوں میں شریک ہیں اُسی طرح آپ اُس تسلی میں بھی شریک ہیں جو ہمیں حاصل ہوتی ہے۔
For we would not, brethren, have you ignorant of our trouble which came to us in Asia, that we were pressed out of measure, above strength, insomuch that we despaired even of life:
بھائیو، ہم آپ کو اُس مصیبت سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں جس میں ہم صوبہ آسیہ میں پھنس گئے۔ ہم پر دباؤ اِتنا شدید تھا کہ اُسے برداشت کرنا ناممکن سا ہو گیا اور ہم جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
But we had the sentence of death in ourselves, that we should not trust in ourselves, but in God which raiseth the dead:
ہم نے محسوس کیا کہ ہمیں سزائے موت دی گئی ہے۔ لیکن یہ اِس لئے ہوا تاکہ ہم اپنے آپ پر بھروسا نہ کریں بلکہ اللہ پر جو مُردوں کو زندہ کر دیتا ہے۔
Who delivered us from so great a death, and doth deliver: in whom we trust that he will yet deliver us;
اُسی نے ہمیں ایسی ہیبت ناک موت سے بچایا اور وہ آئندہ بھی ہمیں بچائے گا۔ اور ہم نے اُس پر اُمید رکھی ہے کہ وہ ہمیں ایک بار پھر بچائے گا۔
Ye also helping together by prayer for us, that for the gift bestowed upon us by the means of many persons thanks may be given by many on our behalf.
آپ بھی اپنی دعاؤں سے ہماری مدد کر رہے ہیں۔ یہ کتنی خوب صورت بات ہے کہ اللہ بہتوں کی دعاؤں کو سن کر ہم پر مہربانی کرے گا اور نتیجے میں بہتیرے ہمارے لئے شکر کریں گے۔
For our rejoicing is this, the testimony of our conscience, that in simplicity and godly sincerity, not with fleshly wisdom, but by the grace of God, we have had our conversation in the world, and more abundantly to you-ward.
یہ بات ہمارے لئے فخر کا باعث ہے کہ ہمارا ضمیر صاف ہے۔ کیونکہ ہم نے اللہ کے سامنے سادہ دلی اور خلوص سے زندگی گزاری ہے، اور ہم نے اپنی انسانی حکمت پر انحصار نہیں کیا بلکہ اللہ کے فضل پر۔ دنیا میں اور خاص کر آپ کے ساتھ ہمارا رویہ ایسا ہی رہا ہے۔
For we write none other things unto you, than what ye read or acknowledge; and I trust ye shall acknowledge even to the end;
ہم تو آپ کو ایسی کوئی بات نہیں لکھتے جو آپ پڑھ یا سمجھ نہیں سکتے۔ اور مجھے اُمید ہے کہ آپ کو پورے طور پر سمجھ آئے گی،
As also ye have acknowledged us in part, that we are your rejoicing, even as ye also are ours in the day of the Lord Jesus.
اگرچہ آپ فی الحال سب کچھ نہیں سمجھتے۔ کیونکہ جب آپ کو سب کچھ سمجھ آئے گا تب آپ خداوند عیسیٰ کے دن ہم پر اُتنا فخر کر سکیں گے جتنا ہم آپ پر۔
And in this confidence I was minded to come unto you before, that ye might have a second benefit;
چونکہ مجھے اِس کا پورا یقین تھا اِس لئے مَیں پہلے آپ کے پاس آنا چاہتا تھا تاکہ آپ کو دُگنی برکت مل جائے۔
And to pass by you into Macedonia, and to come again out of Macedonia unto you, and of you to be brought on my way toward Judaea.
خیال یہ تھا کہ مَیں آپ کے ہاں سے ہو کر مکدُنیہ جاؤں اور وہاں سے آپ کے پاس واپس آؤں۔ پھر آپ صوبہ یہودیہ کے سفر کے لئے تیاریاں کرنے میں میری مدد کر کے مجھے آگے بھیج سکتے تھے۔
When I therefore was thus minded, did I use lightness? or the things that I purpose, do I purpose according to the flesh, that with me there should be yea yea, and nay nay?
آپ مجھے بتائیں کہ کیا مَیں نے یہ منصوبہ یوں ہی بنایا تھا؟ کیا مَیں دنیاوی لوگوں کی طرح منصوبے بنا لیتا ہوں جو ایک ہی لمحے میں ”جی ہاں“ اور ”جی نہیں“ کہتے ہیں؟
But as God is true, our word toward you was not yea and nay.
لیکن اللہ وفادار ہے اور وہ میرا گواہ ہے کہ ہم آپ کے ساتھ بات کرتے وقت ”نہیں“ کو ”ہاں“ کے ساتھ نہیں ملاتے۔
For the Son of God, Jesus Christ, who was preached among you by us, even by me and Silvanus and Timotheus, was not yea and nay, but in him was yea.
کیونکہ اللہ کا فرزند عیسیٰ مسیح جس کی منادی مَیں، سیلاس اور تیمُتھیُس نے کی وہ بھی ایسا نہیں ہے۔ اُس نے کبھی بھی ”ہاں“ کو ”نہیں“ کے ساتھ نہیں ملایا بلکہ اُس میں اللہ کی حتمی ”جی ہاں“ وجود میں آئی۔
For all the promises of God in him are yea, and in him Amen, unto the glory of God by us.
کیونکہ وہی اللہ کے تمام وعدوں کی ”ہاں“ ہے۔ اِس لئے ہم اُسی کے وسیلے سے ”آمین“ (جی ہاں) کہہ کر اللہ کو جلال دیتے ہیں۔
Now he which stablisheth us with you in Christ, and hath anointed us, is God;
اور اللہ خود ہمیں اور آپ کو مسیح میں مضبوط کر دیتا ہے۔ اُسی نے ہمیں مسح کر کے مخصوص کیا ہے۔
Who hath also sealed us, and given the earnest of the Spirit in our hearts.
اُسی نے ہم پر اپنی مُہر لگا کر ظاہر کیا ہے کہ ہم اُس کی ملکیت ہیں اور اُسی نے ہمیں روح القدس دے کر اپنے وعدوں کا بیعانہ ادا کیا ہے۔
Moreover I call God for a record upon my soul, that to spare you I came not as yet unto Corinth.
اگر مَیں جھوٹ بولوں تو اللہ میرے خلاف گواہی دے۔ بات یہ ہے کہ مَیں آپ کو بچانے کے لئے کُرِنتھس واپس نہ آیا۔
Not for that we have dominion over your faith, but are helpers of your joy: for by faith ye stand.
مطلب یہ نہیں کہ ہم ایمان کے معاملے میں آپ پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ نہیں، ہم آپ کے ساتھ مل کر خدمت کرتے ہیں تاکہ آپ خوشی سے بھر جائیں، کیونکہ آپ تو ایمان کی معرفت قائم ہیں۔