هر زمان که خداوند رهبری را برای بنیاسرائیل تعیین میکرد، او را کمک مینمود و تا زمانی که آن رهبر زنده بود، مردم را از دست دشمنانشان میرهانید. خداوند بر آنها رحمت مینمود، زیرا آنها به دلیل رنج و مرارت و ظلمی که میدیدند، ناله میکردند.
لیکن جب بھی وہ دشمن کے ظلم اور دباؤ تلے کراہنے لگتے تو رب کو اُن پر ترس آ جاتا، اور وہ کسی قاضی کو برپا کرتا اور اُس کی مدد کر کے اُنہیں بچاتا۔ جتنے عرصے تک قاضی زندہ رہتا اُتنی دیر تک اسرائیلی دشمنوں کے ہاتھ سے محفوظ رہتے۔