Song of Solomon 7

Jak jsou krásné nohy tvé v střevících, dcero knížecí! Okolek bedr tvých jako zápony, dílo ruku výborného řemeslníka.
اے رئیس کی بیٹی، جوتوں میں چلنے کا تیرا انداز کتنا من موہن ہے! تیری خوش وضع رانیں ماہر کاری گر کے زیورات کی مانند ہیں۔
Pupek tvůj koflík okrouhlý, ne bez nápoje; břicho tvé jako stoh pšenice obrostlý kvítím.
تیری ناف پیالہ ہے جو مَے سے کبھی نہیں محروم رہتی۔ تیرا جسم گندم کا ڈھیر ہے جس کا احاطہ سوسن کے پھولوں سے کیا گیا ہے۔
Oba tvé prsy jako dvé telátek bliženců srních.
تیری چھاتیاں غزال کے جُڑواں بچوں کی مانند ہیں۔
Hrdlo tvé jako věže z kostí slonových, oči tvé rybníci v Ezebon podlé brány Batrabbim, nos tvůj věže Libánská patřící k Damašku.
تیری گردن ہاتھی دانت کا مینار، تیری آنکھیں حسبون شہر کے تالاب ہیں، وہ جو بَت ربیم کے دروازے کے پاس ہیں۔ تیری ناک مینارِ لبنان کی مانند ہے جس کا منہ دمشق کی طرف ہے۔
Hlava tvá na tobě jako Karmel, a vlasy hlavy tvé jako šarlat; i král přivázán by byl na pavlačích.
تیرا سر کوہِ کرمل کی مانند ہے، تیرے کھلے بال ارغوان کی طرح قیمتی اور دل کش ہیں۔ بادشاہ تیری زُلفوں کی زنجیروں میں جکڑا رہتا ہے۔
Jak jsi ty krásná, a jak utěšená, ó milosti přerozkošná!
اے خوشیوں سے لبریز محبت، تُو کتنی حسین، کتنی دل رُبا ہے!
Ta postava tvá podobna jest palmě, a prsy tvé hroznům.
تیرا قد و قامت کھجور کے درخت سا، تیری چھاتیاں انگور کے گُچھوں جیسی ہیں۔
Řekl jsem: Vstoupím na palmu, dosáhnu vrchů jejích. Nechažť tedy jsou prsy tvé jako hroznové vinného kmene, a vůně chřípí tvých jako jablek vonných.
مَیں بولا، ”مَیں کھجور کے درخت پر چڑھ کر اُس کے پھولدار گُچھوں پر ہاتھ لگاؤں گا۔“ تیری چھاتیاں انگور کے گُچھوں کی مانند ہوں، تیرے سانس کی خوشبو سیبوں کی خوشبو جیسی ہو۔
Ústa tvá jako víno výborné, milá pro upřímnost, působící, aby i těch, jenž spí, rtové mluvili.
تیرا منہ بہترین مَے ہو، ایسی مَے جو سیدھی میرے محبوب کے منہ میں جا کر نرمی سے ہونٹوں اور دانتوں میں سے گزر جائے۔
Já jsem milého svého, a ke mně jest žádost jeho.
مَیں اپنے محبوب کی ہی ہوں، اور وہ مجھے چاہتا ہے۔
Poď, milý můj, vyjděme na pole, přenocujme ve vsech.
آ، میرے محبوب، ہم شہر سے نکل کر دیہات میں رات گزاریں۔
Ráno přivstaneme, na vinice pohledíme, kvete-li vinný kmen, již-li se ukázal začátek hroznů, kvetou-li jablka zrnatá, a tuť dám tobě milosti své.
آ، ہم صبح سویرے انگور کے باغوں میں جا کر معلوم کریں کہ کیا بیلوں سے کونپلیں نکل آئی ہیں اور پھول لگے ہیں، کہ کیا انار کے درخت کِھل رہے ہیں۔ وہاں مَیں تجھ پر اپنی محبت کا اظہار کروں گی۔
Pěkná jablečka vydala vůni, a na dveřech našich všecky rozkoše nové i staré, milý můj, zachovala jsem tobě.
مردم گیاہ کی خوشبو پھیل رہی، اور ہمارے دروازے پر ہر قسم کا لذیذ پھل ہے، نئی فصل کا بھی اور گزری کا بھی۔ کیونکہ مَیں نے یہ چیزیں تیرے لئے، اپنے محبوب کے لئے محفوظ رکھی ہیں۔